سنہ 2024 اب تک کے ریکارڈ کے مطابق گرم ترین سال تھا، سائنسدان

image

سائنس دانوں نے کہا ہے کہ 2024 گرم ترین سال تھا جب عالمی درجہ حرارت پہلی بار صنعتی دور سے پہلے کے مقابلے میں 1.5 سیلسیس بڑھ گیا۔

عالمی درجہ حرارت میں اس اضافے سے دنیا 2015 کے پیرس موسمیاتی معاہدے کے تحت کیے گئے وعدے کی خلاف ورزی کے قریب پہنچ گئی جو حکومتوں نے کیا تھا۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق جمعے کو عالمی موسمیاتی تنظیم نے امریکہ، برطانیہ، جاپان اور یورپی یونین کے سائنسدانوں کے ڈیٹا کا جائزہ لینے کے بعد سی 1.5 کی خلاف ورزی کی تصدیق کی۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے ایک بیان میں کہا کہ ’عالمی حرارت ایک سرد اور سخت حقیقت ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ماحولیات کی بدترین تباہی سے بچنے کے لیے اب بھی وقت ہے۔ لیکن اس کے لیے عالمی رہنماؤں کو اب اور اسی وقت عمل کرنا ہوگا۔‘

سائنسدانوں کی جانب سے لگایا گیا یہ تخمینہ ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب امریکہ کے شہر کے لاس اینجلس میں تیز ہواؤں کی وجہ سے شدید آگ نے 10 ہزار عمارتوں کو تباہ کر دیا ہے۔ جنگل کی آگ اُن بہت سی آفات میں سے ایک ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں کو مزید گھمبیر بناتی ہے۔

یورپی یونین کی کوپرنیکس کلائمیٹ چینج سروس نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کرہ ارض کے درجہ حرارت کو اس سطح پر لے جا رہی ہے جس سے دورِ حاضر کے انسان پہلے کبھی نہیں گزرے۔ سائنسدانوں نے موسمیاتی تبدیلی کو گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج سے جوڑا ہے جو بنیادی طور پر فوسل فیول یا ایندھن کے استعمال سے پیدا ہوتی ہیں۔

کلائمیٹ چینج سروس نے کہا کہ 2024 میں کرہ ارض کا اوسط درجہ حرارت 1850-1900 کے صنعتی دور کے مقابلے میں 1.6 ڈگری سیلسیس زیادہ تھا۔ عالمی موسمیاتی تنظیم کے مطابق گزشتہ 10 سال گرم ترین برسوں میں سے تھے۔

موسمیاتی تبدیلیاں طوفانوں اور موسلا دھار بارشوں کا باعث بن رہی ہیں، کیونکہ ایک گرم ماحول زیادہ پانی کو بادلوں میں جمع کر سکتا ہے جس سے شدید بارشیں ہوتی ہیں۔ ماحولیاتی آبی بخارات 2024 میں ریکارڈ بلند سطح پر پہنچے، اور امریکہ کی نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن نے کہا کہ یہ ریکارڈ پر تیسرا سب سے زیادہ بارشوں والا سال تھا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.