انڈیا نے چین کے سرحدی علاقوں کے قریب سٹریٹیجک ٹنل کا افتتاح کر دیا

image
انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے حریف ممالک چین اور پاکستان کے ساتھ متصل سرحدی علاقوں میں ایک سٹریٹیجک روڈ ٹنل کا افتتاح کیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی نے پیر کو سطح سمندر سے انتہائی بلندی پر واقع اس ٹنل کا افتتاح کیا جس کے بعد ان علاقوں تک تمام موسموں میں رسائی آسان ہو جائے گی۔

سال کے چھ ماہ تک برف کی وجہ سے بند رہنے والے ہمالیائی درّے کے نیچے 31 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی لاگت سے تعمیر کیے گئے اس ٹنل کا نام زیڈ مور یا سونمرگ ٹنل ہے۔ اس کی لمبائی چھ اعشاریہ چار کلومیٹر طویل ہے۔

اس نئے ٹنل کی وجہ سے انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کا لداخ کے ساتھ رابطہ آسان اور اس کے بعد سری نگر لیہہ ہائی وے کو ہر موسم میں کھلا رکھنا بھی ممکن ہو جائے گا۔

انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے افتتاحی تقریب سے اپنے خطاب میں کہا کہ ’اس ٹنل کے کھلنے سے اگلے علاقوں میں رسائی میں نمایاں بہتری آئے گی۔‘

دنیا کے سب سے زیادہ گنجان آباد ممالک میں شمار ہونے والے چین اور انڈیا جنوبی ایشیا میں اپنا تذویراتی دائرۂ اثر بڑھانے کے لیے تگ و دو میں مصروف ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان 3500 کلومیٹر طویل سرحد ان کے بیچ کشیدگی کا باعث بھی بنتی رہی ہے۔

اکتوبر میں چین اور انڈیا کے درمیان طویل سفارتی سردمہری کے بعد سرحدی علاقوں میں پیٹرولنگ کے معاملے میں دونوں ممالک میں اتفاق ہوا تھا۔

انڈیا کی وزارت اطلاعات کے مطابق اس روٹ پر 13 کلومیٹر طویل ایک اور زوجیلا ٹنل کا نصف کام مکمل ہو چکا ہے اور سنہ 2026 میں اس کی تکمیل متوقع ہے۔

زیڈ مور ٹنل کی تعمیر پر 31 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی لاگت آئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

زیڈ مور ٹنل  ٹھیک اسی مقام پر واقع ہے جہاں اکتوبر 2024 میں مسلح افراد نے حملہ کر کے سات ورکرز کو قتل کر دیا تھا۔

واضح رہے کہ مسلم اکثریتی جموں کشمیر سنہ 1947 سے انڈیا اور پاکستان کے درمیان منقسم ہے اور دونوں ممالک اس کی ملکیت کے دعوے دار ہیں۔

انڈیا نے میدانی علاقوں کو کشمیر کے ساتھ ملانے کے لیے تین ارب نو کروڑ ڈالر کی لاگت سے ایک ریلوے لائن بھی بچھائی ہے جبکہ دنیا کا سب سے اونچا چناب ریل برِج بھی تعمیر کیا ہے۔

یہ 27 کلومیٹر طویل ریلوے ٹریک انڈین فوج کی ناردرن کمانڈ کے اودھم پور میں واقع ہیڈکوارٹر سے شروع ہوتا ہے اور کشمیر کے دارالحکومت سری نگر سے ہوتا ہوا آگے جاتا ہے۔

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.