’میں زندہ ہوں‘، امریکہ میں سرکاری طور پر ’مُردہ‘ قرار پانے والی خاتون پریشان

image

امریکہ میں ایک خاتون سرکاری طور پر ’مردہ‘ قرار دیے جانے پر حیران و پریشان رہ گئیں اور محکمے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔

ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق میری لینڈ سے تعلق رکھنے والی نیکول پولینو نے اپنے ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید کے لیے درخواست دی تھی۔

ان کا کہنا ہے کہ تجدید کے لیے درخواست کے جواب میں موبائل پر محکمے کی جانب سے ایک تحریری پیغام موصول ہوا جس میں انہیں مطلع کیا گیا تھا کہ محکمے کے ایڈمنسٹریشن سسٹم کے ریکارڈ میں وہ ایک ایسی خاتون کے روپ میں ریکارڈ کا حصہ ہیں، جن کا انتقال ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’میں نہ صرف حیران و پریشان رہ گئی بلکہ ایسا لگنے لگا کہ جیسے میں زندہ نہیں ہوں۔ میں غلط بیانی سے کام نہیں لے رہی، مگر میں کسی حد تک گھبرا گئی تھی اور حیران اس لیے تھی کہ میں تو زندہ ہوں۔‘

اس کے بعد محکمے کی حکام کی جانب سے پولینو کو مطلع کیا گیا تھا کہ وہ اپنے لائسنس کی تجدید نہیں کروا سکتیں جب تک یو ایس ریونیو سروس کا لیٹر پیش نہیں کرتیں کیونکہ وہاں سے ان کو ’ڈیڈ ٹیکس پیئر‘ قرار دیا جا چکا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ماں اور بچوں کی صحت کا ریکارڈ رکھنے والے شعبے کی جانب سے ان کی انشورنس کینسل کی جا چکی تھی۔

وہ یہ کہتے ہوئے پھٹ پڑیں کہ ’اس واقعے نے میری زندگی تہہ و بالا کر دی‘ اور ساتھ ہی زاروقطار رونے لگیں۔

’اس سے میری زندگی پر بہت فرق پڑا، اس سے میری جسمانی اور ذہنی صحت بھی متاثر ہوئی ہے۔‘

ان کا کہنا ہے کہ کچھ دیر بعد انہیں سوشل سکیورٹی آفیسر کی جانب سے کال موصول ہوئی اور معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ایک ٹائپو اس واقعے کی وجہ بنا۔

انہوں نے بتایا کہ ’جنازوں سے متعلق ڈیپارٹمنٹ کسی اور کو رپورٹ بھجوانا چاہ رہا تھا تاہم غلطی سے آپ کو بھجوا دی گئی۔‘

سوشل سکیورٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس کے پاس موجود ڈیٹا ہر لحاظ سے درست ہے اور ہر سال اس کو موصول ہونے والی 30 لاکھ سے زائد موت کی رپورٹس میں صرف صفر اعشاریہ تین میں غلطی ہوئی، جن کو بعد میں درست کر دیا گیا اور ان کی تعداد 10 ہزار کے قریب تھی۔

 اس سے قبل اٹارنی مک سیلینڈ نے کہا کہ ’ایسا تقریباً روزانہ کی بنیاد پر ہو رہا ہے۔‘

سوشل سکیورٹی انتظامیہ نے بعدازاں پولینو کو ایک لیٹر بھجوایا جس میں بتایا گیا تھا کہ غلطی کو درست کر دیا گیا ہے اور وہ سرکاری طور پر ’پھر سے زندہ‘ ہو گئی ہیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.