پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس وقت ہے، چاہے تو ابھی کمیشن کا اعلان کر دے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مذاکرات بہترین راستہ ہے اور مذاکرات ہونے چاہیے تھے، تحفظات کے باوجود ہم نیک نیتی سے مذاکرات میں بیٹھے تھے، بڑی فراخدلی سے ہم نے مذاکرات شروع کیے تھے، حکومت کی جانب سے ہمارے ساتھ ناانصافیاں ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت چاہے تو ابھی کمیشن کا اعلان کر دے، کمیشن میں یہ بھی طے ہونا تھا کہ اس میں کون سے جج اورٹی او آرز کیا ہوں گے،یہ بھی طے ہونا تھا کہ کمیشن میں وقت کتنا لگے گا اور کیا کچھ ہوگا،کمیشن بنانے کیلئے کوئی اقدام نہیں لیا گیا،کچھ نہ کرنا ظاہر کرتا ہے کہ ان کی کمیشن بنانے کی نیت ہی نہیں۔
سپریم جوڈیشل کونسل میں لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا کے خلاف ریفرنس دائر
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ اگر حکومت سے جاری مذاکرات کے نتیجے میں 9 مئی اور 26 نومبر کے حوالے سے کمیشن نہیں بننے جا رہا تو ہم نے حکومت کے ساتھ صرف ہیلو ہائے اور فوٹو سیشن کے لیے تو نہیں بیٹھنا تھا، بانی پی ٹی آئی کے کہنے پر ہم نے مذاکرات کو کال آف کر دیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ہمارے ساتھ زیادتیاں ہوئی ہیں، انہوں نے ابھی 28 جنوری کی تاریخ رکھی ہے، ہم نے 16 جنوری کو کہا تھا کہ آپ 7 دن میں کمیشن کا اعلان کریں، ہم تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ بات کرنا چاہ رہے تھے۔