سنگاپور میں نوکری کا خواب۔۔ ورک پرمٹ کے لئے نئی شرائط کیا ہیں؟

image

جنوب مشرقی ایشیا کے ترقی یافتہ جزیرہ ملک سنگاپور نے اپنی مضبوط معیشت اور بے پناہ روزگار کے مواقع کی بدولت دنیا بھر کے پیشہ ور افراد کو اپنی طرف راغب کیا ہے۔ پاکستانی شہریوں سمیت دیگر غیرملکی افراد اگر سنگاپور میں کام کا ارادہ رکھتے ہیں تو انہیں مخصوص شرائط اور ورک پرمٹ کے قوانین کو پورا کرنا ہوگا۔

سنگاپور کی معیشت، جس کی جی ڈی پی 501 بلین ڈالر سے زیادہ ہے، مختلف زمروں میں ورک ویزا فراہم کرتی ہے، جن میں سب سے نمایاں ایمپلائمنٹ پاس (ای پی) ہے۔ یہ ورک پرمٹ اعلیٰ عہدوں، منیجرز، اور ایگزیکٹوز کے لیے متعارف کرایا گیا ہے، جو غیرملکی پیشہ ور افراد کو سنگاپور کی معیشت کا حصہ بننے کا موقع دیتا ہے۔

ای پی کے لیے ضروریات سخت لیکن ممکن ہیں۔

2025 سے، ورک پرمٹ کے لیے کم از کم تنخواہ کی حد میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ سیکیورٹی شعبے میں کام کے خواہشمند افراد کے لیے یہ حد 5600 ڈالر، جبکہ مالیاتی خدمات کے شعبے کے لیے 6200 ڈالر ہوگی۔ اس کے علاوہ، درخواست دہندگان کو اپنی قابلیت کا ثبوت کمپاس ٹیسٹ کے ذریعے دینا ہوگا، جو امیدوار کی اہلیت، کام کے تجربے، اور نوکری فراہم کرنے والی کمپنی کی مالی حیثیت پر مبنی ایک جامع تشخیص ہے۔

کمپاس ٹیسٹ: آپ کا سنگاپور کا دروازہ

کمپاس، یعنی Complementary Assessment Framework، نہ صرف آپ کی تعلیمی قابلیت اور پیشہ ورانہ تجربے کو پرکھتا ہے بلکہ یہ بھی دیکھتا ہے کہ آپ جس کمپنی میں کام کرنے جا رہے ہیں، وہ سنگاپور کی معیشت میں کیا کردار ادا کرتی ہے۔ یہ نظام صرف ایک ٹیسٹ نہیں بلکہ ایک مکمل اندازہ ہے کہ آپ سنگاپور کے لیے کس حد تک فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں۔

اگر آپ سنگاپور میں اپنے کیریئر کا نیا باب شروع کرنا چاہتے ہیں، تو اپنی تیاری شروع کر دیں اور ان ضروریات کو پورا کرنے کے لیے آج ہی اقدامات اٹھائیں۔ یہ مواقع شاندار ہیں، لیکن انہیں حاصل کرنے کے لیے محنت اور عزم کی ضرورت ہے۔ آپ کا خواب صرف چند قدم دور ہے!


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.