غزہ سے فلسطینیوں کی بے دخلی ناقابل قبول ہے: جرمن چانسلر

image

جرمن چانسلر اولاف شولز نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ سے فلسطینیوں کو مصر اور اردن منتقل کرنے کے منصوبے کو ناقابل قبول قرار دے دیا۔

خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق برلن میں ٹاؤن ہال کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اولاف شولز نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کو مصر اور اردن منتقل کرنے کا منصوبہ پیش کرنے کے بعد انہیں بے دخل کرنا ’ناقابل قبول‘ ہوگا۔

اولاف شولز نے کہا کہ ’حالیہ عوامی بیانات کی روشنی میں، میں واضح طور پر کہتا ہوں کہ غزہ کے شہریوں کی نقل مکانی کا کوئی بھی منصوبہ (غزہ کے شہریوں کو مصر یا اردن بے دخل کرنے کا خیال) ناقابل قبول ہوگا۔

انہوں نے دو ریاستی حل کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کو غزہ کی پٹی کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے، شولز نے کہا کہ امن صرف اسی صورت میں آسکتا ہے جب خود مختار مستقبل کی امید ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ تمام لوگ جو یہ سمجھتے ہیں کہ فلسطینی ریاست میں خود مختار مغربی کنارے اور غزہ کے بغیر خطے میں امن ہو سکتا ہے، تو یہ منصوبہ کام نہیں کرے گا۔

دریں اثنا اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق (او سی ایچ اے) نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے 3 لاکھ 76 ہزار سے زائد فلسطینی شمالی غزہ واپس جاچکے ہیں۔

او سی ایچ اے کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شمالی غزہ کی جانب جانے والی دو اہم شاہراہوں سے اسرائیلی افواج کے انخلا کے بعد ایک اندازے کے مطابق 3 لاکھ 76 ہزار سے زائد افراد شمالی غزہ میں اپنے آبائی مقامات پر واپس جا چکے ہیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.