’عمران خان سے متعلق ٹرمپ کے تاثرات نہیں جانتا‘: پاکستان میں اپنے بیانات سے ہلچل مچانے والے امریکی جینٹری بیچ کون ہیں؟

ڈونلڈ لو اور رچرڈ گرنیل کے بعد اب پاکستان کے سیاسی منظرنامے میں ایک اور امریکی شخیصت کی انٹری ہوئی ہے جو منگل کے روز ایک وفد کے ہمراہ دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچی تھی۔

ڈونلڈ لو اور رچرڈ گرنیل کے بعد اب پاکستان کے سیاسی منظرنامے میں ایک اور امریکی شخیصت کی بات ہو رہی ہےجو منگل کے روز ایک وفد کے ہمراہ دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچے اور انھوں نے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی باتیں کیں لیکن ان کے نام کا چرچا اس وجہ سے نہیں ہو رہا۔

اس امریکی شخصیت کا نام جینٹری بیچ ہے جن کے بارے میں حکومت پاکستان کی جانب سے دعوی کیا جا رہا ہے کہ وہ ایک بہت بڑے سرمایہ کار ہیں جو پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔

لیکن پاکستان میں ان کے کچھ ایسے بیانات زیر بحث ہیں، جن میں انھوں نے پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان، امریکہ کے موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ٹرمپ کے مشیر رچرڈ گرنیل کے حوالے سے بات کی۔

ان کے یہ بیانات اس لیے بھی زیادہ اہمیت اختیار کر گئے ہیں کیونکہ ان کے بارے میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ وہ ’ٹرمپ خاندان‘ کے کافی قریب ہیں۔

جینٹری بیچ نے ایسے کیا بیان دیے ہیں جس کی وجہ سے پاکستان میں ہلچل سی مچ گئی، اس بارے میں تفصیلات آگے چل کر لیکن سب سے پہلے ہم یہ جان لیتے ہیں کہ جینٹری بیچ کون ہیں اور ان کا ڈونلڈ ٹرمپ کے خاندان سے آخر کیا تعلق ہے؟

جینٹری بیچ: ’یقین، جذبہ، خاندان اور ملک‘

’جینٹری بیچ: یقین، جذبہ، خاندان اور ملک۔۔۔‘

اگر ہم جینٹری بیچ کی کمپنی ’ہائی گراؤنڈ ہولڈنگز‘ (Highground Holding) کی ویب سائٹ پر جا کر اس کمپنی کے بارے میں جاننے کی کوشش کریں تو ہمیں اس میں سب سے پہلا نام جینٹری بیچ کا ہی نظر آتا ہے۔

ان کے نام کے آگے چار الفاظ ’یقین، جذبہ، خاندان اور ملک‘ درج ہیں۔

لنکڈ ان پر جینٹری بیچ کی پروفائل کے مطابق وہ ’ہائی گراؤنڈ ہولڈنگز‘ کے شریک بانی ہیں۔ ہائی گراؤنڈ ہولڈنگز ایک ایسی عالمی کمپنی ہے، جو آٹوموٹیو، دفاع، توانائی، صحت، صنعتی خدمات، لاجسٹکس کے ساتھ ساتھ طبی اور ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں تبدیلی کے کاروبار میں سرمایہ کاری کرتی ہے۔

’ہائی گراؤنڈ ہولڈنگز‘ کی ویب سائٹ پر درج جینٹری بیچ کی پروفائل کی تفصیلات کے مطابق انھوں نے پینسلوینیا کی یونیورسٹی میں وہارٹن سکول سے اکنامکس اور فنانس میں ڈگری حاصل کی اور سرمایہ کاری بینک ’مورگن سٹانلے‘ میں بطور انویسٹمنٹ بینکر اپنے کرئیر کا آغاز کیا۔

اس پروفائل کے مطابق جینٹری بیچ کے پاس کمپنیوں کی قدر و قیمت جانچے کا 23 برس کا تجربہ ہے اور وہ ایک ’وسیع نیٹ ورک اور مارکیٹ میں مواقع تلاش کرنے کی غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل ہیں‘۔

جینٹری بیچ نے اپنے دیرینہ کاروباری پارٹنر روب والیرو کے ساتھ مل کر نیویارک اور ڈلاس میں واقع عالمی ہیج فنڈ ’والیرو بیچ کیپٹل پارٹنرز‘ کی بنیاد رکھی۔

واضح رہے کہ ہیج فنڈ نجی طور پر جمع کردہ سرمایہ کاری فنڈ کو کہتے ہیں جس کی مدد سے کمپنیوں کے منافع کو بہتر کرنے کے لیے مختلف طرح کی حکمت عملی کو استعمال کیا جاتا ہے۔

’ہائی گراؤنڈ ہولڈنگز‘ سے قبل بھی جینٹری بیچ سرمایہ کاری کرنے والی مختلف کمپنیوں میں اپنی خدمات سر انجام دے چکے ہیں۔

’ہائی گراؤنڈ ہولڈنگز‘ کی ویب سائٹ پر جینٹری بیچ کی پروفائل کے مطابق وہ امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ٹیلر میں اپنی اہلیہ اور پانچ بچوں کے ساتھ رہتے ہیں۔

ٹرمپ خاندان سے تعلق

یہ واضح نہیں ہے کہ جینٹری بیچ کے ڈونلڈ ٹڑمپ سے حالیہ عرصے میں تعلقات کیسے اور کس نوعیت کے ہیں۔ تاہم ماضی میں امریکی اخبارات کی خبروں کے مطابق وہ ٹرمپ جونیئر کے کاروباری شراکت دار رہے۔

امریکی میڈیا میں چھپنے والی متعدد خبروں اور تحریروں کے مطابق جینٹری بیچ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سب سے بڑے بیٹے ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر کے انتہائی قریبی ساتھی ہیں۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کی سنہ 2018 کی ایک رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر کا طویل عرصے سے جینٹری بیچسے کاروباری تعلق ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق سنہ 2016 کی انتخابی مہم میں جینٹری بیچ نے ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر کو اپنے والد کی صدارتی مہم کے لیے لاکھوں ڈالر جمع کرنے میں مدد کی اور اس الیکشن کے بعد سے انھیں امریکہ میں اعلیٰ سرکاری عہدیداروں تک خصوصی رسائی حاصل رہی۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کی اسی رپورٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ انھوں نے کچھ ایسا عدالتی ریکارڈ اور دستاویز دیکھی ہیں جن کے مطابقڈونلڈ ٹرمپ جونیئر اور جینٹری بیچ 2000 کی دہائی کے وسط سے کاروباری ڈیلز کرتے رہے اور دونوں نے مل کر ’فیوچر وینچر ایل ایل سی‘ کمپنی کی بنیاد بھی رکھی۔

رپورٹ کے مطابق جینٹری بیچ نے سنہ 2017 میں امریکہ کے قومی سلامتی کونسل کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات کی جس کا مقصد ’وینزویلا پر عائد امریکی پابندیوں میں نرمی لانا تھا تاکہ تیل سے مالا مال اس ملک میں امریکی کمپنیوں کے لیے کاروبار کے مواقع پیدا کیے جا سکیں۔‘

’ارب پتی سرمایہ کار‘ کے دورے سے پاکستان میں ہلچل

ریڈیو پاکستان کی خبر میں جینٹری بیچ کا تعارف ’ارب پتی سرمایہ کار‘ کے طور پر کروایا گیا۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق بدھ کے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جینٹری بیچ نے کہا کہ ’امریکہ پاکستان میں معدنیات، رئیل اسٹیٹ، توانائی، ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت سمیت مختلف شعبوں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا خواہشمند ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ ’امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اقتصادی سفارت کاری پر یقین رکھتے ہیں اور ہم اسی مقصد کے لیے پاکستان آئے ہیں۔‘

ریڈیو پاکستان کے مطابق جینٹری بیچ نے یہ بھی کہا ’ہم ابتدائی طور پر اہم معدنیات اور رئیل اسٹیٹ کے شعبوں میں سرمایہ کاری کررہے ہیں اور ہم پاکستان میں عظیم الشان عمارتیں بھی تعمیر کریں گے۔‘

انھوں نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ اور حکومت پاکستان اقتصادی ترقی اور خوشحالی کے معاملے پر ایک دوسرے سے ہم آہنگ ہیں۔

حکومت پاکستان کے ایکس پر آفیشل اکاؤنٹ سے جینٹری بیچ کی ملک کے وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ ملاقات کی تصاویر بھی شیئر کی گئیں اور صرف یہ ہی نہیں بلکہ شہباز شریف کی جماعت مسلم لیگ نون کے ایکس پر آفیشل اکاؤنٹ سے جینٹری بیچ کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا گیا کہ انھوں (جینٹری بیچ) نے ’پی ٹی آئی کو ہلا کر رکھ دیا۔‘ دوسری جانب تحریک انصاف سے منسلک چند سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے جینٹری بیچ کے ٹرمپ سے قربت کے دعووں پر سوالات اٹھائے ہیں۔

تو جینٹری بیچ نے اپنے دورے کے دوران ایسا کیا کہا؟

’میں عمران خان پر ماہر نہیں‘

پاکستان کے مقامی ٹی وی چینل ڈان نیوز میں ایک انٹرویو کے دوران جب پروگرام اینکر عادل شاہ زیب نے ان سے پوچھا کہ ’ایسا تاثر دیا جا رہا ہے جیسے ایک صبح ٹرمپ اٹھیں گے اور کہیں گے عمران خان کو رہا کرو اور وہ ایسا کرنے کے لیے پاکستان پر دباؤ ڈالیں گے۔۔۔ تو کیا ایسا ممکن ہے؟‘

اس کے جواب میں جینٹری بیچ کہتے ہیں کہ ’میں عمران خان سے متعلق ان (ٹرمپ ) کے تاثرات نہیں جانتا، میں نے ایسا کچھ دیکھا نہ سنا، ٹرمپ امن و امان پر یقین رکھتے ہیں اور پاکستان میں امن و امان کا ماحول اچھا ہے۔‘

جینٹری بیچ نے یہ بھی کہا کہ ’میں عمران خان کے بارے میں ماہر نہیں ہوں لیکن میرے خیال میں امریکہ اور پاکستان کی موجود حکومت کے درمیان بہترین شراکت داری ہو گی۔‘

’رچرڈ گرینل کو اے آئی ٹیکنالوجی سے گمراہ کیا گیا‘

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق انٹیلیجنس چیف اور خارجہ پالیسی کے ماہر رچرڈ گرینل ٹرمپ کے دوسرے دور صدارت میں خصوصی مشنز کے صدارتی ایلچی ہیں۔

رچرڈ گرینل کو پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کے حامیوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے اور وہ خود عمران خان کو اڈیالہ جیل میں رکھے جانے کے خلاف بارہا ایکس پر آواز اٹھا چکے ہیں۔

26 نومبر کو رچرڈ گرینل نے ایکس پر پیغام میں لکھا کہ ’پاکستان کو دیکھیں۔ ان کا ٹرمپ جیسا رہنما جعلی الزامات پر جیل میں ہے اور وہاں کے لوگ امریکہ میں سرخ لہر (رپبلکن پارٹی کی واپسی) سے متاثر ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’دنیا بھر میں سیاسی بنیادوں پر کارروائیاں بند ہونی چاہییں۔‘

اسی روز انھوں نے ایک ٹویٹ میں عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا جس پر لندن میں مقیم تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری نے ان کا شکریہ ادا کیا تھا۔

اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران جینٹری بیچ سے جب رچرڈ گرینل کی عمران خان کے لیے حمایت سے متعلق سوال اٹھایا گیا تو انھوں نے کہا کہ رچرڈ گرینل کو مصنوعی ذہانت کی مدد سے تیار کردہ جعلی ویڈیو کی تشہیر کے ذریعے گمراہ کیا گیا۔

انھوں نے کہا کہ رچرڈ گرینل سچے محب وطن اور امریکی ہیں۔ ’انھوں نے مجھے ذاتی طور پر بتایا کہ انھیں مصنوعی ذہانت کی مدد سے تیار انٹرنیٹ پر ڈیپ فیک ویڈیو کی تشہیر کے ذریعے گمراہ کیا گیا۔‘

تاہم اس بارے میں اب تک خود رچرڈ گرینل کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

واضح رہے کہ نومبر کے اواخر میں ہی امریکی کانگریس کے نمائندوں نے اس وقت کے امریکی صدر جو بائیڈن سے ایک خط میں عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.