ہالی وُڈ کی مشہور جوڑی انجلینا جولی اور بریڈ پِٹ کے درمیان طلاق کے معاملے پر کئی برسوں تک جاری رہنے والی قانونی جنگ کا بالآخر اس وقت خاتمہ ہوا تھا جب دونوں کے درمیان چند ہفتے قبل سمجھوتہ ہوا۔ہندوستان ٹائمز کے مطابق اب دونوں کے درمیان کی چپقلش ایک مرتبہ پھر سے عدالت کا رُخ کرنے والی ہے۔انجلینا جولی نے 17 جنوری کو بریڈ پِٹ کے فرانسیسی انگوروں کے باغ ’چیتو میرول‘ کے مقدمے میں باضابطہ جواب جمع کروا دیا تھا۔اس مقدمے کی شروعات سنہ 2022 میں اس وقت ہوئی تھی جب بریڈ پِٹ کی جانب سے الزام لگایا گیا تھا کہ انجلینا جولی نے مشترکہ باغ کے 50 فیصد حصص ان کی اجازت کے بغیر بیچ کر معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔بریڈ پِٹ کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے اس باغ کو ایک کامیاب اور منافع بخش کاروبار میں بدلنے کے لیے اپنا قیمتی وقت اور بہت پیسہ خرچ کیا تھا۔خبر کے مطابق بریڈ پِٹ اور انجلینا جولی وائن کا خام مال پیدا کرنے والے اس باغ کو اپنے بچوں کو منتقل کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔ انجلینا جولی کے حصص فروخت کرنے کے فیصلے بعد بریڈ پٹ کی قانونی ٹیم نے انجلینا جولی کے ساتھ 55.4 ملین ڈالرز کا ایک معاہدہ طے کیا تھا جس میں سے 46 ملین ڈالرز فوری اور 8.5 ملین ڈالرز قسطوں میں ادا کرنے کی شرائط شامل تھیں۔بریڈ پٹ کی جانب سے انجلیان جولی پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے حیلے بہانوں سے رقم کی ادائیگی نہیں کی اور نہ ہی انہیں مجوزہ دستاویزات فراہم کی ہیں۔اداکار نے شبہ ظاہر کیا تھا کہ انجلینا جولی نے اس باغ کو فروخت کر دیا ہے۔بعد میں یہ بات بھی سامنے آئی کی انجلینا جولی نے باغ کا ایک حصہ 64 میلن ڈالرز کے عوض ایک تیسری پارٹی کو بیچ دیا ہے۔اس معاملے میں انجلینا جولی اور بریڈ پٹ ایک مرتبہ پھر سے عدالت میں آمنے سامنے آنے والے ہیں۔