امریکا میں 2024 میں مسلمانوں اور بالخصوص فلسطینیوں پر حملوں اور امتیازی سلوک کی 8 ہزار 658 شکایات درج ہوئی ہیں جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ برس امریکا میں اسلاموفوبیا کے واقعات میں 7.4 فیصد اضافہ ہوا ہے، یہ پریشان کن رجحان غزہ جنگ کے بعد سے دیکھنے میں آیا ہے۔
کینیڈا کا امریکا پر جوابی ٹیرف عائد کرنے کا اعلان
فلسطینیوں اورغزہ کی حمایت کرنے والوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز کے مطابق 2024 میں مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک کی موصول ہونے والی شکایات 1996 کے بعد سے سب سے زیادہ ہیں۔
ان شکایات میں سب سے زیادہ دفاتر اور ملازمتوں کی دیگر مقامات میں امتیازی سلوک کی ہیں اس کے بعد امیگریشن اور پناہ گزین سے متعلق ہیں، تعلیمی میدان میں امتیازی سلوک اور نفرت آمیز جرائم کی شکایتیں موصول ہوئی ہیں۔
امریکا میں مسلمانوں پرتشدد اورقتل کے واقعات بھی ہوئے ہیں جن میں 6 سالہ فلسطینی بچے کا قتل، 3 سالہ فلسطینی بچی کو ڈوبونے کی کوشش، ٹیکساس میں چھری سے حملہ، نیو یارک میں ایک مسلمان مرد پر تشدد واقعات شامل ہیں۔