ہندوکش ہمالیہ کے گلیشیئر خطرے میں؛ پانی، خوراک اور توانائی کا بحران سر پر منڈلانے لگا – آئی سی آئی ایم او ڈی

image

اقوام متحدہ کی تازہ ترین رپورٹس کے مطابق ہندوکش ہمالیہ (HKH) کے گلیشیئرز اس صدی کے آخر تک معدوم ہو سکتے ہیں، جس کے نتیجے میں پانی، خوراک، توانائی اور روزگار کے وسائل کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ ان رپورٹس کے ردعمل میں، بین الاقوامی مرکز برائے مربوط پہاڑی ترقی (ICIMOD) نے خبردار کیا ہے کہ گلیشیئر پگھلنے کی غیر معمولی رفتار نہ صرف پہاڑی علاقوں بلکہ عالمی سطح پر معیشتوں اور ماحولیاتی نظاموں پر تباہ کن اثر ڈال سکتی ہے۔

اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے واٹر، یونیسکو، عالمی موسمیاتی تنظیم (WMO) اور عالمی گلیشیئر مانیٹرنگ سروس (WGMS) کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ چھ سالوں میں سے پانچ میں گلیشیئرز کے پگھلنے کی رفتار سب سے زیادہ رہی، اور کئی گلیشیئر اس صدی کے آخر تک مکمل طور پر ختم ہو سکتے ہیں۔

"ہم سب آخرکار نچلی سطح پر ہیں" – آئی سی آئی ایم او ڈی

آئی سی آئی ایم او ڈی کے ڈائریکٹر جنرل پیما گیامتشو (Pema Gyamtsho) نے کہا کہ یہ رپورٹس ایک سنگین وارننگ ہیں۔ "یہ تحقیق ہمیں باور کراتی ہے کہ کوئی بھی فرد یا خطہ گلیشیئرز اور برف کے نقصان کے تباہ کن اثرات سے محفوظ نہیں۔ جب دنیا کے 60 فیصد میٹھے پانی کا ذریعہ پہاڑ ہیں، تو ہم سب بالآخر نچلی سطح پر ہی رہتے ہیں۔"

اقوام متحدہ کے واٹر ڈویژن کی رپورٹ "ماؤنٹینز اینڈ گلیشیئرز: واٹر ٹاورز" میں کہا گیا ہے کہ "ہمارے پانی کے ذخائر ہماری آنکھوں کے سامنے پگھل رہے ہیں۔" رپورٹ کے مطابق ہندوکش ہمالیہ، جو قطبین کے بعد دنیا میں سب سے زیادہ برف ذخیرہ رکھتا ہے، موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث غیرمعمولی طور پر تیزی سے ختم ہو رہا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مختصر مدت میں گلیشیئر پگھلنے کے باعث سیلاب اور جھیلوں کے پھٹنے جیسے خطرات بڑھ جائیں گے، جبکہ طویل المدتی اثرات میں پانی کی قلت، خوراک اور توانائی کی عدم دستیابی، ماحولیاتی بگاڑ اور ممکنہ نقل مکانی شامل ہوں گے۔

انڈس ریور کو سب سے زیادہ خطرہ

رپورٹ کے مطابق انڈس دریا سب سے زیادہ خطرے میں ہے کیونکہ اس کے 70 فیصد پانی کا انحصار برف اور گلیشیئر پگھلنے پر ہے۔ آئی سی آئی ایم او ڈی کے ریور بیسنز لیڈ، فیصل معین قمر کے مطابق "انڈس دریا پاکستان کی شہ رگ سمجھا جاتا ہے، جو زراعت، توانائی اور صنعت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ پاکستان کے 13,000 گلیشیئرز میں تبدیلیاں پانی کے انتظامی نظام کو متاثر کر رہی ہیں۔ ان مسائل کے حل کے لیے مؤثر اعداد و شمار کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی سفارتکاری کی بھی ضرورت ہے۔"

آئی سی آئی ایم او ڈی کے ریموٹ سینسنگ اسپیشلسٹ شیر محمد نے بھی خبردار کیا کہ ہندوکش ہمالیہ کے دریائی نظام تقریباً دو ارب لوگوں کی خوراک اور پانی کی ضروریات پوری کرتے ہیں، لیکن کم برف باری پانی کی دستیابی کو شدید متاثر کر سکتی ہے۔ "برف کے ذخائر میں کمی، خاص طور پر ان علاقوں کے لیے خطرناک ہے جو براہ راست برف پگھلنے کے پانی پر انحصار کرتے ہیں۔ اس کے حل کے لیے پائیدار حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔"

عالمی سطح پر فوری اقدامات کا مطالبہ

آئی سی آئی ایم او ڈی نے عالمی رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر کاربن کے اخراج میں کمی کے لیے مؤثر اقدامات کریں تاکہ گلیشیئر پگھلنے کے بدترین اثرات کو کم کیا جا سکے۔

ڈائریکٹر جنرل پیما گیامتشو نے کہا، "اربوں لوگوں کا مستقبل اور تحفظ اس پر منحصر ہے کہ عالمی رہنما اور کاروباری ادارے آج سے ہی کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے عملی اقدامات کریں۔"

انہوں نے مزید کہا کہ آئی سی آئی ایم او ڈی نہ صرف عالمی سطح پر اخراج میں کمی کے لیے آواز بلند کرے گا بلکہ حکومتی اور مقامی سطح پر استعداد کار بڑھانے، خطے میں مالی وسائل کی منصفانہ تقسیم اور آبی وسائل کے انتظام کے لیے ایک مربوط حکمت عملی کے حق میں بھی کام کرے گا۔

ماہرین کے مطابق اگر فوری اور مربوط اقدامات نہ کیے گئے تو گلیشیئر پگھلنے کے نتیجے میں ایشیا کے کروڑوں افراد کو سیلاب، خشک سالی، خوراک کی کمی، اقتصادی عدم استحکام اور نقل مکانی جیسے سنگین چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ آئی سی آئی ایم او ڈی کی یہ وارننگ ایک واضح پیغام ہے کہ وقت ہاتھ سے نکل رہا ہے، اور اگر اب بھی عملی اقدامات نہ کیے گئے تو نتائج ناقابل تلافی ہوں گے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.