کسی اور کو بیچ میں گُھسنے کی ضرورت نہیں ۔۔ ثمن انصاری نے مرد کی دوسری شادی پر کیا کچھ بول دیا؟

image

ثمن انصاری ایک باصلاحیت اداکارہ ہیں جن کی ہر پرفارمنس میں حقیقت پسندی اور گہرائی نظر آتی ہے۔ وہ ہمیشہ مشکل کرداروں کا انتخاب کرتی ہیں اور انہیں اس قدر عمدگی سے نبھاتی ہیں کہ وہ زندگی کی عکاسی کرتے ہیں۔ سمن کی ایک اور خصوصیت ان کی نرم اور باادب گفتگو ہے، جس سے وہ اپنے خیالات کو انتہائی شائستگی سے بیان کرتی ہیں۔

حال ہی میں ثمن انصاری ایف ایچ ایم میں مدعو ہوئیں جہاں انہوں نے اس وقت کے سب سے زیادہ چرچے میں آنے والے موضوع "مرد کی دوسری یا تیسری شادی" پر اپنی رائے دی۔ یہ موضوع حالیہ عائزہ اور دانش کی کشمکش کے بعد مزید زیر بحث آیا ہے۔

ثمن انصاری نے اس حوالے سے بہت پختہ اور بالغ نظری کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ مرد کو اپنی پہلی بیوی سے اجازت لینا چاہیے اور وہ اپنی متعدد شادیوں میں انصاف کے تقاضے پورے کرے۔ تاہم، یہ سب کچھ ہر جوڑے کا ذاتی معاملہ ہونا چاہیے اور کوئی بھی تیسرا اس بارے میں فیصلہ کرنے کا حق نہیں رکھتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ، حالات ہر جوڑے کے لیے مختلف ہوتے ہیں، اس لیے ہم کسی بھی صورتحال کو عمومی طور پر نہیں دیکھ سکتے۔

اس کے علاوہ، سمن نے اپنی زندگی کے ایک اور پہلو پر بھی بات کی، وہ اپنی 16 سالہ پہلی شادی کے بعد طلاق لے چکی تھیں اور ان کا ایک بیٹا ہے۔

ثمن نے کہا کہ معاشرہ میں بہت سے مرد سمجھتے ہیں کہ ایک سنگل مدر "دستیاب" ہوتی ہے، اور وہ اسے صرف تعلقات کی سطح پر دیکھنے کی کوشش کرتے ہیں، نہ کہ شادی کے لیے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ان کے موجودہ شوہر نے انہیں اس حالت میں قبول کیا، حالانکہ ان کی یہ پہلی شادی تھی۔

ثمن انصاری کی یہ گفتگو نہ صرف ان کے ذاتی تجربات کو ظاہر کرتی ہے بلکہ معاشرتی رویوں کے بارے میں بھی ایک اہم پیغام دیتی ہے کہ ہر شخص کو اپنی زندگی کے فیصلے خود کرنے کا حق ہے اور ہمیں دوسروں کے انتخاب کا احترام کرنا چاہیے۔


About the Author:

Salwa is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.