کون سے ملک کے شہری پاکستانی ویزا حاصل کرنے کے لئے 4 لاکھ بھی دینے کو تیار ہیں؟

image

پاکستانی ویزے کی مانگ افغان شہریوں میں آسمان کو چھو رہی ہے! کاروبار، تعلیم اور بہتر مستقبل کی تلاش میں ہزاروں افراد ہر سال پاکستان کا رخ کرتے ہیں، یہاں تک کہ کچھ لاکھوں روپے ادا کرنے کو بھی تیار ہوتے ہیں تاکہ ویزے کی مہر پاسپورٹ پر لگ سکے۔

طالبان حکومت کے بعد افغان شہریوں کی پاکستان کی طرف ہجرت

جب سے طالبان حکومت نے افغانستان کا کنٹرول سنبھالا، وہاں کے کئی شہری تعلیم، صحت اور روزگار کے مواقع کے لیے پاکستان کا انتخاب کر رہے ہیں۔ افغان عوام کو پاکستان میں نہ زبان کی دشواری کا سامنا ہوتا ہے، نہ ثقافت اجنبی لگتی ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ دوسرے ممالک کے بجائے پاکستان کو ترجیح دیتے ہیں۔

ویزے کے لیے بروکرز کا سہارا، ہزاروں ڈالر کی ادائیگی

عام افغان شہریوں کے لیے پاکستان کا ویزا حاصل کرنا آسان نہیں رہا۔ متعدد درخواستیں مسترد ہوجاتی ہیں، جس کی وجہ سے لوگ مجبوری میں بروکرز کو 1200 سے 1500 ڈالر ادا کرکے ویزا حاصل کرتے ہیں۔ ویزے کی اس بڑھتی مانگ نے پاکستانی ویزا بروکرز کے کاروبار کو بھی چمکا دیا ہے۔

پاکستان – صرف منزل نہیں، بلکہ ٹرانزٹ پوائنٹ بھی

کئی افغان شہری پاکستان کو صرف عارضی قیام کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ ان کا اصل ہدف یورپ، مشرق وسطیٰ یا دیگر ترقی یافتہ ممالک پہنچنا ہوتا ہے، اور پاکستان کو وہ ایک محفوظ ٹرانزٹ پوائنٹ سمجھتے ہیں جہاں سے وہ مزید آگے کا سفر کر سکتے ہیں۔

پاکستان میں افغان مہاجرین – چار دہائیوں پر محیط تاریخ

افغان عوام کی پاکستان میں موجودگی نئی بات نہیں، بلکہ 1980 کی دہائی میں سوویت جنگ کے بعد لاکھوں افغان مہاجرین پاکستان آئے تھے۔ آج بھی تقریباً 25 لاکھ افغان شہری پاکستان میں مقیم ہیں، جن میں سے کچھ واپس افغانستان جانے کو تیار نہیں، جبکہ کئی ویزے کے انتظار میں بیٹھے ہیں کہ کب موقع ملے اور وہ پاکستانی سرزمین پر قدم رکھ سکیں۔

پاکستان نے ہزاروں افغان شہریوں کو ڈی پورٹ کیا!

سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر پاکستان نے حالیہ دنوں میں 4,132 افراد پر مشتمل 845 خاندانوں کو افغانستان واپس بھیج دیا ہے۔ تاہم اس کے باوجود افغان شہریوں کے لیے پاکستان کا ویزا سب سے زیادہ مطلوب بنا ہوا ہے۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.