غزہ ایک قتل گاہ بن چکا ہے‘، سربراہ اقوام متحدہ

image

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے امداد کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے اور اپنی واضح ذمہ داریاں پوری نہ کرنے کے باعث غزہ ’قتل گاہ‘ بن چکا ہے۔

انہوں نے منگل کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ایک مہینے سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اور اب تک غزہ میں امداد کا ایک قطرہ بھی نہیں پہنچا۔ نہ خوراک، نہ ایندھن، نہ دوا، نہ ہی تجارتی سامان، غزہ میں کچھ داخل نہیں ہوا۔ امداد کے رکنے کے ساتھ ہی غزہ میں ہولناکیوں کا دروازہ پھر سے کھل گیا ہے‘۔

انتونیو گوتریس نے جنیوا کنوینشنز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قابض طاقت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عام شہریوں کو خوراک اور طبی سہولیات فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ ’آج ایسا کچھ نہیں ہو رہا، کوئی انسانی امداد غزہ میں داخل نہیں ہو رہی‘۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے اسرائیل کی جانب سے امدادی سامان کی فراہمی کے لیے نئے مجوزہ نظام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ نظام امداد کو محدود کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ’ہم کسی ایسے انتظام کا حصہ نہیں بنیں گے جو انسانی ہمدردی کے اصولوں کی مکمل پاسداری نہ کرے‘۔

انتونیو گوتریس نے مغربی کنارے کی صورت حال پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر مغربی کنارے کو بھی غزہ میں تبدیل کر دیا گیا تو حالات مزید بدتر ہو جائیں گے۔خیال رہے کہ اسرائیلی فوجی ایجنسی ’کوگاٹ‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اقوام متحدہ اور امدادی اداروں کے ساتھ ملاقات میں امدادی سامان کی نگرانی اور رسائی کے لیے ایک نیا نظام تجویز کیا ہے تاکہ امداد عام شہریوں تک پہنچے اور اسے حماس کے ہاتھوں میں جانے سے روکا جا سکے۔ تاہم اقوام متحدہ کے ایک امدادی عہدیدار نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ امدادی سامان کے غلط استعمال کا کوئی ثبوت موجود نہیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.