امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے چھ ہزار سے زائد تارکین وطن کو سماجی تحفظ کے ڈیٹا بیس مردہ وصول کنندگان کی فہرست میں شامل کر کے اس پروگرام کے فوائد اور ان کے کام کرنے کی صلاحیت کو مؤثر طریقے سے ختم کر دیا ہے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے جمعرات کو وائٹ ہاؤس کے اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نام نہاد ’ڈیتھ فائل‘ میں تارکین وطن کو شامل کرنے کا مقصد ’غیرقانونی تارکین وطن پر ملک چھوڑنے کے لیے دباؤ ڈالنا ہے۔‘یہ پالیسی ڈونالڈ ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس میں ان کی دوسری مدت کے آغاز کے بعد سے اٹھائے گئے اینٹی امیگریشن کے حوالے سے دیگر بڑے اقدامات سے مطابقت رکھتی ہے، جس میں ایک گینگ کے 200 سے زائد مشتبہ ارکان کو ایل سلواڈور کی ایک بدنام زمانہ جیل میں بھیجنا بھی شامل ہے۔
سوشل سیکورٹی نمبر امریکہ میں لوگوں کی شناخت کا ایک ذریعہ ہے جو آمدنی کی اطلاع دینے، فلاحی فوائد اور دیگر مقاصد کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
لاکھوں افراد امریکہ میں غیرقانونی طور پر رہنے کے باوجود سوشل سکیورٹی نمبر رکھتے ہیں۔ان میں سے بہت سے افراد بائیڈن انتظامیہ کے دور میں آئے تھے، کیونکہ گذشتہ انتظامیہ نے لوگوں کی غیرقانونی آمد کو کم کرنے کے لیے بعض کو عارضی طور پر امریکہ میں داخل ہونے کی اجازت دی تھی۔وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ ایک بار جب سوشل سکیورٹی سسٹم میں لوگوں کو مردہ کے طور پر درج کیا جاتا ہے، تو انہیں بہت سے آجروں، مالکان اور بینکوں کے ساتھ ساتھ وفاقی ایجنسیوں کے ذریعے بند کر دیا جائے گا۔ اور بنیادی طور پر ان کی ملک میں روزگار کمانے کی صلاحیت ختم ہو جائے گی۔امریکی میڈیا کے مطابق ’ڈیتھ فائل‘ کو استعمال کرنے کے اقدام کو ایلون مسک کے نام نہاد ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی کے عملے نے شروع کیا۔