مگرمچھوں سے بھری نہر میں کود گئے اور۔۔ 5 پاکستانی کیسے پوری ملائشین قوم کے ہیرو بن گئے ؟ ویڈیو نے پورے ملک کا سر فخر سے بلند کردیا

image

"ہم نے لوگوں کو ڈوبتے دیکھا، مدد کے لیے پکار سنتے ہی اپنے خوف کو بھلا کر پانی میں کود پڑے۔ ہمیں صرف ایک ہی بات یاد تھی — اگر آج بچا لیا، تو شاید کل کوئی ہمیں بھی بچا لے۔ ہم نے یہ سب اللہ کی رضا کے لیے کیا، کسی تعریف، انعام یا شہرت کی خواہش دل میں کبھی نہ تھی۔"

ملائشیا میں پاکستانی نوجوانوں نے لکھ دی انسانیت کی وہ کہانی جو رہتی دنیا تک یاد رکھی جائے گی

ملائشیا کے ایک پرامن علاقے میں اچانک گیس پائپ لائن کا دھماکہ ہوا، اور وہ لمحہ چند ہی سیکنڈز میں قیامت بن گیا۔ شعلے بلند ہونے لگے، چیخ و پکار ہر طرف پھیل گئی، اور لوگ اپنی جانیں بچانے کے لیے دیوانہ وار قریبی نہر کی طرف دوڑنے لگے۔ یہ وہ نہر تھی جہاں قدم رکھنا بھی سوچنے سے دل کانپ جائے، کیونکہ وہ مگرمچھوں کی شکار گاہ کہلاتی ہے۔ لیکن اُس دن پانچ پاکستانی نوجوانوں نے جو کچھ کیا، وہ نہ صرف غیرمعمولی تھا بلکہ انسانیت کی روشن ترین مثال بھی بن گیا۔

آگ کے نرغے میں پھنسے ہوئے مقامی افراد کو جب بچاؤ کی کوئی صورت نظر نہ آئی، تب ان پاکستانی نوجوانوں نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر خطرے کی اس لہر میں چھلانگ لگا دی۔ نہ وہ پانی سے گھبرائے، نہ مگرمچھوں سے، نہ آگ سے—صرف ایک جذبہ تھا، کسی ماں کو بچا لیں، کسی بچے کی سانس بحال کرا دیں، کسی بوڑھے کو زندگی واپس لوٹا دیں۔

ان مناظر کو وہاں موجود افراد نے اپنے موبائل فونز میں محفوظ کیا، اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ ویڈیوز پورے ملائشیا کی آنکھوں کو نم کرنے لگیں۔ سوشل میڈیا پر ٹرینڈ بنے، ٹی وی چینلز نے انہیں ہیرو کہا، اور ہر زبان پر ان نوجوانوں کے لیے دعائیں اور تحسین کا شور سنائی دینے لگا۔

ملائشیا میں پاکستانی کمیونٹی نے فوراً حرکت میں آ کر ان بہادر دلوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے ایک شان دار تقریب کا اہتمام کیا۔ وہاں موجود ہر شخص کی آنکھوں میں فخر، اور دلوں میں شکرگزاری تھی۔ صدر داتو امین صدیق نے اس موقع پر کہا، "یہ نوجوان صرف پاکستانی نہیں، انسانیت کے سفیر ہیں۔" معروف بزنس مین اسلم بھائی نے جذباتی انداز میں کہا، "یہ لڑکے پاکستان کے وہ خاموش چراغ ہیں جو دنیا کے اندھیروں کو روشنی دیتے ہیں۔"

تقریب کا سب سے خوبصورت لمحہ وہ تھا جب یہ ہیروز خود بولے۔ ان کے چہرے پر نہ غرور تھا، نہ شہرت کی چمک—صرف عاجزی، سچائی اور وہ چمک جو صرف اللہ پر بھروسہ کرنے والے لوگوں کے دلوں میں ہوتی ہے۔ ان کے لیے کسی انعام سے زیادہ اہم وہ ہاتھ تھے جو انہوں نے ڈوبتے ہوئے انسانوں کی طرف بڑھائے تھے۔

اختتام پر انہیں اعزازات سے نوازا گیا، لیکن اصل انعام تو وہ دعائیں تھیں جو ہر دل سے نکلی تھیں۔ پی ایف یو جے ملائشیا کے صدر اویس تاج چوہدری نے ایک اہم مطالبہ بھی کیا: "یہ نوجوان صرف ملائشیا کے نہیں، پاکستان کے اصل ہیرو ہیں۔ حکومتِ پاکستان ان کی جرات کو قومی سطح پر تسلیم کرے تاکہ دنیا کو بتایا جا سکے کہ پاکستانی نہ صرف بہادر ہوتے ہیں بلکہ جہاں کہیں بھی ہوں، انسانیت ان کا پہلا مذہب ہوتی ہے۔"

یہ کہانی صرف ایک واقعہ نہیں، یہ اس عہد کی گواہی ہے کہ انسانیت اب بھی زندہ ہے—اور اسے زندہ رکھا ہے پاکستان کے ان پانچ غیرمعمولی بیٹوں نے۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.