بحر ہند میں ایک ایسے جزیرے میں جانے پر جہاں انسانوں کا داخلہ ممنوع ہے، 24 سال کے امریکی یوٹیوبر کو جمعرات کے روز گرفتار کر لیا گیا۔امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اس جزیرے پر ایک ایسا قبیلہ آباد ہے جو باقی دنیا سے کٹا ہوا ہے اور یہ یوٹیوبر ان سے ملنا چاہتا تھا۔پولیس نے کہا ہے کہ میخائیلو وکٹورووچ پولیاکوف انڈیا کے انڈمان اور نکوبار جزائر کے دارالحکومت پورٹ بلیئر کی ایک مقامی عدالت میں 29 اپریل کو پیش ہوں گے۔
امریکی ریاست ایریزونا سے تعلق رکھنے والے پولیاکوف کو 31 مارچ کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب انہوں نے شمالی سینٹینیل جزیرے کے ممنوع علاقے میں قدم رکھنے کے دو دن بعد وہاں آباد قبیلے کے لوگوں سے ملاقات کی کوشش کی تھی۔
قبیلے کے افراد سے رابطے میں ناکامی کے بعد یہ وہاں ان کے لیے ڈائٹ کوک کا کین اور ایک ناریل چھوڑ آئے تھے۔ انہوں نے اپنے کیمرے سے جزیرے کی ایک ویڈیو بنائی اور اپنی کشتی پر واپس آنے سے پہلے ریت کے کچھ نمونے بھی جمع کیے۔ایک سینیئر پولیس افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر کہا کہ ’یہ دعویٰ کیا جا سکتا ہے کہ یہ ایک ایڈونچر ٹرپ تھا، لیکن حقیقت یہ ہے کہ انڈین قوانین کی خلاف کی گئی ہے۔ سینٹینیلیز سے ملنے والے باہر کے لوگ قبیلے کی بقا کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔‘
عام افراد پر شمالی سینٹینیل جزیرے کے تین میل کے اندر سفر کرنے پر پابندی ہے۔ (فائل فوٹو: اے پی)
پولیاکوف پر انڈین قوانین کی خلاف ورزی کا الزام ہے جس پر ممکنہ طور پر انہیں پانچ برس تک قید اور جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔
عام افراد پر شمالی سینٹینیل جزیرے کے تین میل کے اندر سفر کرنے پر پابندی ہے کیونکہ وہاں آباد قبائل ہزاروں برس سے باقی دنیا سے الگ تھلگ رہ رہے ہیں۔ یہاں کے باشندے جانوروں کا شکار کرنے کے لیے نیزوں، کمانوں اور تیروں کا استعمال کرتے ہیں۔ یہ باہر کے افراد کو شک کی نظر سے دیکھتے ہیں اور جو بھی ان کے ساحلوں پر اترتا ہے یہ اس پر حملہ کر دیتے ہیں۔