سرکٹ کے نام سے مقبول ہونے والے ارشد وارثی کی کہانی جن کا سرِ رِشتہ لاہور سے ملتا ہے

image
کیا آپ کو معلوم ہے کہ انڈین اداکار اور کامیڈین ارشد وارثی معروف گلوکار انور حسین اور گلوکارہ آشا سچدیو کے رشتہ دار ہیں؟

انڈیا کے ملٹی ٹیلنٹڈ اداکار ارشد وارثی کو سب سے زیادہ شہرت ’منا بھائی ایم بی بی ایس‘ کے ’سرکٹ‘ سے ملی لیکن اس سے قبل وہ ایک ڈانسر کے روپ میں اپنی صلاحیت کا لوہا منوا چکے تھے۔

انہوں نے 2007 میں آنے والی ایک فلم ’دھن دھنا دھن گول‘ میں پاکستانی فٹبالر کا کردار ادا کیا ہے لیکن اصل زندگی میں بھی ان کا تعلق پاکستان کی سرزمین سے ہے۔

آج ہم ان پر اس لیے بات کر رہے ہیں کہ آج سے 57 سال قبل آج ہی کے دن یعنی 19 اپریل کو ارشد حیسن وارثی نے آنکھیں کھولی تھیں۔

آپ نے ارشد وارثی کو ’منا بھائی‘ سے لے کر، ’ہلچل‘، ’گول مال‘، ’دھمال‘، ’جولی ایل ایل بی‘، ’عشقیہ‘ تک نہ جانے کتنی فلموں میں دیکھا ہوگا لیکن ممبئی کے ایک مسلم گھرانے میں پیدا ہونے والے ارشد نے اپنی زندگی میں بہت سے پیچ و خم اور نشیب و فراز دیکھے۔

ارشد وارثی کو سب سے زیادہ شہرت ’منا بھائی ایم بی بی ایس‘ کے ’سرکٹ‘ سے ملی (فائل فوٹو: ویڈیو گریب)

ان کے والد احمد علی خان جو عاشق حسین کے نام سے بھی شہرت رکھتے ہیں در اصل لاہور میں پیدا ہوئے تھے لیکن خان صاحب کی صوفی بزرگ وارث علی شاہ سے عقیدت نے انہیں وارثی بنا دیا۔

ارشد نے بھی اس ٹائٹل کو قبول کیا اور ارشد حسین وارثی کہلائے۔

وہ اپنے بچپن میں روانی سے اردو اور پنجابی بولتے تھے۔ وہ عاشق حسین کی دوسری بیوی سے پیدا ہوئے۔ عاشق حسین کی پہلی شادی اداکارہ رنجنا سچدیو سے ہوئی تھی جس سے ان کو ایک بیٹا انور حسین اور ایک بیٹی آشا سچدیو پیدا ہوئیں۔

ارشد وارثی ان کی دوسری اہلیہ سے پیدا ہوئے اس لیے وہ آشاسچدیو اور انو رحسین کے سوتیلے بھائی ٹھہرے لیکن یہ تینوں کبھی ایک ساتھ نہ رہے۔

14 سال کی عمر میں ارشد یتیم ہو گئے اور انہیں زندگی گزارنے کے لیے کافی جدوجہد کرنا پڑی۔

انہوں نے 10ویں کے بعد تعلیم ادھوری چھوڑ دی اور 17 برس کی عمر میں دروازے دروازے کاسمیٹکس فروخت کرنے کا کام شروع کر دیا۔

اس دوران انہوں نے ایک فوٹو لیب میں کام شروع کر دیا جہاں ان کو ڈانسنگ کا شوق پیدا ہو جو پھر جنون میں تبدیل ہو گیا۔

ارشد وارثی آشاسچدیو اور انو رحسین کے سوتیلے بھائی ہیں (فائل فوٹو: ہندوستان ٹائمز)

انہوں نے اپنے جنون کی تسکین کے لیے اکبر سمیع کے ڈانس گروپ میں شمولیت اختیار کر لی۔

اس دوران انہوں نے ’ٹھکانہ‘ اور مہیش بھٹ کی فلم ’کاش‘ میں کوریوگرافر کے طور پر کام کیا۔

اسی دوران انڈین ٹی وی کا دور شروع ہو چکا تھا اور انہوں نے انڈین ڈانس کمپٹیشن میں کامیابی حاصل کی۔ جبکہ لندن میں منعقدہ ورلڈ ڈانس مقابلے میں ماڈرن جاز زمرے میں انہیں چوتھی پوزیشن ملی۔

اس دوران وہ فلموں میں چھوٹے موٹے کاموں میں خود کو مشغول رکھے ہوئے تھے کہ ایک دن قسمت کی دیوی ان پر مہربان ہوئی اور اداکارہ جیا بچن نے انہیں فلم ’تیرے میرے سپنے‘ میں ایک کردار کی پیشکش کی۔

اس سے قبل انہوں نے انیل کپور اور شری دیوی کی 1993 فلم ’روپ کی رانی چوروں کا راجہ‘ میں کوریوگرافی کی تھی۔

اگرچہ ’تیرے میرے سپنے‘ 1996 میں آئی لیکن انہیں اصل کامیابی کے لیے پورے نو برس انتظار کرنا پڑا اور وہ سنہ 2003 میں راج کمار ہیرانی کی کامیڈی فلم ’منا بھائی ایم بی بی ایس‘ سے راتوں رات شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئے۔

ارشد وارثی کی اکشے کھنہ اور کرینہ کپور کے ساتھ فلم ’ہلچل‘ نے ان کی کامیڈی کو مزید جلا بخشی (فائل فوٹو: کوئی موئی)

راج کمار ہیرانی نے منابھائی کی کہانی بیان کرتے ہوئے ایک بار کہا کہ انہوں نے ارشد وارثی کے کردار کو کوئی اور نام دیا تھا لیکن ارشد وارثی نے سنجے دت کے سائیڈ کک ہونے کی وجہ سے اپنا نام ’سرکٹ‘ تجویز کیا جو ہیرانی کو پسند آیا اور پھر سرکٹ نے بالی وڈ کی کامیڈی میں شارٹ سرکٹ کر دیا۔

انہیں ان کے رول کے لیے فلم فیئر ایوراڈز میں بہترین معاون اداکار کے لیے نامزد کیا گیا تو زی سینے ایوارڈ میں کامک رول میں بہترین اداکار کے زمرے میں نامزد کیا گيا۔

یہاں سے ہم کہہ سکتے ہیں کہ ارشد وارثی نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ اس کے اگلے برس ان کی اکشے کھنہ اور کرینہ کپور کے ساتھ فلم ’ہلچل‘ آئی جس نے ان کی کامیڈی کو مزید جلا بخشی۔

اس کے لیے انہیں جیفا کا بہترین کامیڈین ایوارڈ ملا جبکہ سکرین ایوارڈ، فلم فیئر ایوارڈ اور آئیفا ایوارڈز میں بہترین کامک رول کے لیے نامزدگیاں ملیں۔

ابھی تک وہ سیکنڈ لیڈ رول ہی کر رہے تھے۔ اس کے بعد سیف علی خان کے ساتھ ان کی فلم ’سلام نمستے‘ آئی اور اس کے لیے انہیں بہترین معاون اداکار کے ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا۔

ابھی تک وہ ملٹی سٹارر فلموں میں ہی آ رہے تھے اور پھر منا بھائی کی کامیابی کے 10 سال بعد انہیں ’جولی ایل ایل بی‘ میں ہیرو کا کردار ملا جس سے انہوں نے اپنی اداکاری کی صلاحیت کا لوہا منوایا۔

 فلم ’عشقیہ‘ میں نصیر الدین شاہ اور ودیا بالن کے ساتھ ارشد وارثی نے شاندار اداکاری کی (فائل فوٹو: کوئی موئی)

ارشد وارثی کی فلموں کی فہرست بہت لمبی ہے لیکن انہوں نے تقریبا تمام بڑے اداکاروں کو برابر کی ٹکر دی ہے۔ فلم ’گول مال‘ سیریز میں انہوں نے اجے دیوگن اور دیگر اداکاروں کو بہت مشکل وقت دیا ہے جبکہ فلم ’عشقیہ‘ میں نصیر الدین شاہ اور ودیا بالن کے ساتھ انہوں نے اتنی اچھی اداکاری کی کہ نصیر الدین شاہ انہیں اپنے دور کا ہر فن مولا اچھا اداکار کہنے پر مجبور ہوئے جبکہ اداکارہ ودیا بالن نے کہا کہ وہ انہیں پرانے دور کے یورپی اداکار لگتے ہیں جو کہ کسی بھی کردار میں فٹ آ جائے۔ لیکن اس کے ساتھ ہی انہوں نے تاسف کا اظہار کیا کہ ان کی صلاحیت کا مکمل طور پر استعمال نہیں کیا جا سکا۔

ارشد وارثی فلموں میں ابھی بھی سرگرم ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے کئی ٹی وی شوز کی میزبانی بھی کی ہے۔ انہیں بہت سے لوگ بالی وڈ فلم انڈسٹری کے بہترین ڈانسرز میں شمار کرتے ہیں جبکہ زیادہ تر لوگوں کا خیال ہے کہ سپر سٹارز کی چکاچوند میں پھنسے بالی وُڈ نے ان کی صلاحیتوں کا خاطر خواہ استعمال نہیں کیا۔

لیکن کون جانے کہ سرکٹ ایک دن پھر سے شارٹ سرکٹ کر دے اور سٹار کی پرستش کرنے والی اس فلم انڈسٹری کو حیران کر دے۔

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.