انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ پہلگام واقعے میں ملوث حملہ آوروں اور تمام ذمہ داران کو سزا دی جائے گی۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، منگل کو ہونے والے حملے کے بعد اپنی پہلی تقریر میں وزیرِاعظم نریندر مودی ںے دہشت گردوں اور ان کی پشت پناہی کرنے والوں کو سزا دینے کے عہد کا اظہار کیا۔’میں پوری دنیا سے کہتا ہوں، انڈیا ہر ایک دہشت گرد اور ان کی پشت پناہی کرنے والوں کی شناخت کرے گا، ان کا پیچھا کرے گا اور انہیں سزا دے گا۔‘وزیراعظم مودی نے کہا ’ان کے تعاقب میں ہر حد تک جائیں گے اور ہر ممکن کوشش کریں گے۔‘ریاست بہار میں ایک تقریب سے خطاب میں نریندر مودی نے کہا، ’میں واضح الفاظ میں کہہ رہا ہوں: جس نے بھی یہ حملہ کیا ہے اور جنہوں نے اس کی منصوبہ بندی کی، ان کو ان کے خیالات سے بڑھ کر قیمت چکانی ہو گی۔‘خیال رہے کہ منگل کو انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں عسکریت پسندوں نے سیاحوں پر حملہ کیا تھا جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے۔حملے کے بعد انڈیا نے پاکستان پر ’سرحد پار دہشت گردی‘ کی حمایت کا الزام عائد کیا ہے اور سفارتی تعلقات مزید محدود کرتے ہوئے کئی سخت اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ تاہم پاکستان نے پہلگام حملے میں کسی قسم کے کردار کی تردید کی ہے۔وزیرِاعظم مودی نے مزید کہا، ’وہ یقیناً قیمت ادا کریں گے۔ جو بھی معمولی زمین ان دہشت گردوں کے پاس ہے، اس کو ملیا میٹ کرنے کا وقت آ گیا ہے۔ 1.4 ارب انڈینز کے عزم سے دہشت گردوں کی کمر ٹوٹے گی۔‘اپنی تقریر کے اختتامی الفاظ نریندر مودی نے ہندی کے بجائے انگلش زبان میں ادا کرتے ہوئے کہا، ’دہشت گردی (کے اقدام) کو سزا کے بغیر نہیں چھوڑا جائے گا۔ انصاف کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔‘بدھ کو انڈیا کے سیکریٹری خارجہ وکرم مسری نے کابینہ کمیٹی برائے سکیورٹی (سی سی ایس) میں ہونے والے فیصلوں سے متعلق پریس بریفنگ کے دوران بتایا تھا کہ ’سندھ طاس معاہدے کو فوری طور پر معطل کر دیں گے۔ اٹاری چیک پوسٹ کو فوری طور پر بند کیا جائے گا۔ پاکستانی شہریوں کو انڈیا آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انڈیا میں موجود پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنا ہو گا۔‘انڈیا کی جانب سے ان اقدامات کے اعلان کے بعد پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا جس میں اعلٰی سول و عسکری قیادت نے شرکت کی۔