نئی نہروں کا منصوبہ صوبوں کے باہمی اتفاق رائے سے مشروط کردیا، وزیراعظم

image

وزیراعظم شہباز شریف اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی وفد کے ہمراہ وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقات، وزیر اعظم نے نئی نہروں کی تعمیر کا کام رکواتے ہوئے منصوبے کو صوبوں کے باہمی اتفاق رائے سے مشروط کردیا۔

ملاقات میں دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے معاملے پر بات ہوئی جس میں وزیراعظم نے پیپلز پارٹی کی تمام شرائط مان لیں۔ پیپلز پارٹی کے وفد نے بلاول بھٹو کی قیادت میں وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔ وفد میں وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ، راجہ پرویزاشرف، ہمایوں خان، ندیم افضل چن، شازیہ مری، جام خان شورو اور جمیل احمد سومرو شامل تھے۔

ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیراعظم شہباز شریف نے دریائے سندھ پر نئی نہروں کی تعمیر کا کام رکوانے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ نہروں کے معاملے پر آج پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے درمیان اجلاس ہوا جس میں نہروں کے معاملے پر باہمی رضامندی سے کام کا فیصلہ ہوا ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی بروز جمعہ بلایا جارہا ہے۔ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہےکہ نہروں کے معاملے پر مزید پیشرفت صوبوں کے اتفاق رائےکے بغیر نہیں ہوگی۔ مشترکہ مفادات کونسل میں اتفاق رائے تک نئی نہریں نہیں بنیں گی، نہروں کے معاملے میں باہمی رضامندی سے مسئلے کو حل کرنا چاہیے۔

وزیراعظم نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے فیصلوں پر بات کی جائےگی۔ فیڈریشن اور صوبوں کے درمیان مسائل نیک نیتی سے حل کریں گے۔ کل بھارت نے جو اعلانات کیے آج ہم نے اس کی پوری تفصیل بلاول بھٹو کو بتائی، ہم نے نہروں کے معاملے پر بڑی سنجیدگی سے بات چیت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر صوبہ سندھ نےکالا باغ ڈیم پر اعتراضات کیے تو ہمیں ملکی مفاد میں اسے قبول کرنا چاہیے، کالاباغ ڈیم اگر وفاق سے متصادم ہے تو ہمیں اس سے گریز کرنا چاہیے، نہروں کا معاملہ بھی مل کر طے کرنا چاہیے۔

جبکہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا شکریہ کہ ہمارے تحفظات سنے اور فیصلے کیے۔ باہمی رضامندی کے بغیر کوئی نہر نہیں بن رہی ہے، ہم لوگوں کی شکایات کو دور کرسکیں گے۔ کالاباغ ڈیم پر تین صوبوں نے اعتراضات اٹھائے، اس پر بھی متفقہ فیصلہ لیا گیا، آج ہم صرف اتنا طے کر رہے ہیں کہ نئی نہریں نہیں بن رہیں۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اس سے بھی اہم پہلو حال ہی میں بھارتی اعلانات کا ہے، ہم بھارت کی طرف سے انڈس واٹر ٹریٹی کے خلاف اقدامات کی مذمت کرتے ہیں، ہم بھارت کے اس فیصلے کا منہ توڑ جواب دیں گے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ نہروں کے حوالے سے آج کے فیصلےکی پریس ریلیز جاری کی جائےگی۔ آج کے فیصلے سے نہروں کے معاملے پر احتجاج کرنے والوں کی شکایات اور اعتراضات دور ہوسکیں گے۔ باہمی رضا مندی کے بغیرنئی نہر نہیں بنےگی، اس فیصلے کی توثیق مشترکہ مفادات کونسل کرےگی۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.