پاکستان سٹاک ایکسچینج میں مندی، انڈیا کے ساتھ ’لفظی جنگ‘ کے اثرات؟

image

کاروباری ہفتے کے تیسرے روز پاکستان سٹاک ایکسچینج میں شدید مندی کا رجحان دیکھا جارہا ہے۔

کے ایس ای-100 انڈیکس میں 2732 پوائنٹس کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جس کے بعد انڈیکس ایک لاکھ 11 ہزار  675 پوائنٹس کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

معاشی امور کے ماہر عبدالعظیم کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں پہلگام واقعہ کے بعد پاکستان اور انڈیا کے درمیان معاملات تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں ایسی صورت حال میں سرمایہ کار محتاط ہیں۔ اس کے علاوہ عالمی سٹاک مارکیٹوں میں گراوٹ کے اثرات بھی پاکستان جیسی ابھرتی ہوئی مارکیٹوں پر اثر انداز ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’اس وقت غیرملکی سرمایہ کار پاکستان میں رسک اورژن کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، جس کا مطلب ہے کہ وہ خطرے سے بچتے ہوئے مارکیٹ میں ٹریڈنگ کر رہے ہیں۔‘

ان کے بقول ’اسی طرح مقامی سرمایہ کار بھی بے یقینی کے باعث محتاط نظر آ رہے ہیں جو مارکیٹ میں مزید مندی کا سبب بن رہا ہے۔‘

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری محمد ظفر پراچہ نے سٹاک مارکیٹ میں کمی کے حوالے سے اردو نیوز کو بتایا کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان جاری لفظوں کی جنگ کے اثرات مارکیٹ پر پڑ رہے ہیں۔

دونوں ممالک کی جانب سے سفارتی تعلقات کو محدود کرنا اور ایک دوسرے کے شہریوں کو وطن واپس بھیجنے جیسے اقدامات کے بعد صورت حال بلکل مختلف ہے۔

محمد ظفر پراچہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’ایسی صورت حال میں سرمایہ کار محتاط انداز میں کاروباری سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ مارکیٹ میں شیئرز کی خرید و فروخت کے توازن میں کمی دیکھی جا رہی ہے جس کی وجہ سے مارکیٹ منفی نمبرز میں ٹریڈ کرتی نظر آ رہی ہے۔‘

 انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان کی مارکیٹ پھر بھی سٹیبل ہے۔ عوام اپنے اداروں پر مکمل اعتماد کرتے ہیں۔ امید ہے جلد ہی مارکیٹ اپنی پرانی پوزیشن پر آ جائے گی۔‘

انہوں نے اس کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ’گزشتہ روز مارکیٹ منفی سمت میں ٹریڈنگ کے بعد مثبت سمت میں جاتی نظر آئی۔‘  

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ غیر یقینی کی صورت حال کے پیش نظر، سرمایہ کاروں کو محتاط رہنے اور مارکیٹ کی صورت حال پر گہری نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔  


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.