بلوچستان میں عسکریت پسندوں کے حملے: ایک لیویز اہلکار ہلاک، سات مسافر زخمی

image
بلوچستان کے ضلع قلات میں نامعلوم عسکریت پسندوں نے مختلف مقامات پر حملے کر کے ایک لیویز اہلکار کو قتل جبکہ تین سرکاری عمارتوں کو نذرِ آتش کر دیا۔ جبکہ قلات سے ملحقہ ضلع مستونگ میں کھڈ کوچہ کے مقام پر کوئٹہ کراچی شاہراہ پر  مسافر بس اور گاڑی پر فائرنگ کر کے سات مسافروں کو زخمی کر دیا گیا۔

لیویز کنٹرول قلات کے مطابق ’جمعے کو قلات کی تحصیل منگچر میں نامعلوم مسلح افراد نے کوٹ لانگو کے مقام پر لیویز چوکی پر حملہ کیا، اور فائرنگ سے لیویز اہلکار حق نواز جان کی بازی ہار گیا-‘

لیویز کے مطابق مسلح افراد نے منگچر ہی کے علاقے رحیم آباد میں کوئٹہ کراچی شاہراہ پر واقع پل پر بم دھماکہ کیا جس سے پل کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔

لیویز کنٹرول کا کہنا تھا کہ عسکریت پسندوں نے منگچر میں شام سات بجے کوئٹہ کراچی شاہراہ کو بند کر کے گاڑیوں کی تلاشی لینا شروع کر دی۔ مسلح افراد نے چار گھنٹے تک شاہراہ کو بند رکھا۔ اس دوران مسلح افراد نے بسوں اور گاڑیوں کے مسافروں کو اتار کر ان کے شناختی کارڈ  چیک کیے تاہم  کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

مسلح افراد کی جانب سے ناکہ بندی  کی اطلاع ملتے ہی لیویز اور ایف سی نے قومی شاہراہ کو احتیاطاً بند کردیا اور گاڑیوں کو روک دیا۔

لیویز حکام نے بتایا کہ مسلح افراد نے منگچر بازار میں سرکاری عمارتوں پر بھی حملے کیے۔

لیویز کنٹرول نے مزید کہا کہ حملہ آوروں نے نیشنل بینک، نادرا دفتر اور جوڈیشل کورٹ کی عمارت کو ریکارڈ سمیت نذرِ آتش کر دیا۔

دوسری جانب ضلع مستونگ میں کھڈ کوچہ کے مقام پر کوئٹہ کراچی شاہراہ پر نامعلوم مسلح افراد نے مسافر بس اور گاڑی پر فائرنگ کی۔

 لیویز کے مطابق مسلح افراد کی فائرنگ سے بس اور گاڑی میں سوار سات افراد زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں ایک خاتون اور تین بچے بھی شامل ہیں۔

منگچر کوئٹہ سے تقریباً 110 کلومیٹر دور واقع ہے۔ یہاں اس سے قبل بھی عسکریت پسندوں کی جانب سے اس طرز کے حملے ہو چکے ہیں۔

رواں برس فروری میں اس علاقے میں مسلح افراد کے حملے میں 18 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.