سولر پینلز کی دیکھ بھال سے ان کی کارکردگی کیسے بڑھائی جا سکتی ہے؟

image
پاکستان میں سورج کی روشنی بجلی کے حصول کا ماحول دوست ذریعہ ہونے کے علاوہ طویل المدتی تناظر میں بجلی کے حصول کا ایک کم قیمت ذریعہ بھی بن چکا ہے۔ گھروں میں لگے سولر پینلز نے ہزاروں صارفین کو بجلی کے بھاری بلوں سے نجات دلائی ہے۔

لیکن دوسری طرف اکثر لوگ یہ بات بھول جاتے ہیں کہ صرف پینلز نصب کر دینا کافی نہیں، ان کی دیکھ بھال اور صفائی بھی اتنی ہی ضروری ہے۔ وگرنہ ان سولر پینلز کی کارکردگی چند برسوں میں نمایاں طور پر متاثر ہوتی ہے اور بجلی کی پیداوار میں غیر محسوس طور پر ہونے والی کمی معاشی نقصان میں تبدیل ہو جاتی ہے۔

یہ ذکر کرنا بھی ضروری ہے کہ سولر پینلز کی صفائی صرف مقررہ وقت پر کرنا کافی نہیں بلکہ اس کے لیے مخصوص آلات کا ہونا بھی ضروری ہے، جو سولر پینلز کو ممکنہ نقصان سے بچاتے ہیں۔

ماہرین کے خیال میں سولر پینلز کی صفائی سے ان کی سورج کی روشنی کو جذب کرنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے، جبکہ گرد، مٹی اور پرندوں کی بیٹ پینلز کی کارکردگی کو متاثر کرتی ہے۔ تاہم صفائی کے دوران احتیاطی تدابیر کا خیال رکھنا بھی بے حد ضروری ہے۔

سولر پینلز کی صفائی کب کرنی چاہیے؟

سولر پینلز پر جمی گندگی ان کی کارکردگی میں 15 سے 30 فیصد تک کمی کر سکتی ہیں۔ پینلز پر جمی گرد، پرندوں کی بیٹ یا پتوں کی تہہ سورج کی روشنی کو روک لیتی ہے، جس سے توانائی حاصل کرنے کا عمل متاثر ہوتا ہے اور یوں سولر پینلز اس قدر بجلی پیدا نہیں کر پاتے جتنا کہ وہ صاف ہونے کی صورت میں کر سکتے ہیں۔

راولپنڈی میں سولر پینلز کے کاروبار سے منسلک تاجر چوہدری جاوید حسن سمجھتے ہیں کہ ’پینلز کی صفائی اس لیے بھی ضروری ہے تاکہ یہ زیادہ سے زیادہ بجلی پیدا کر سکیں۔ صفائی نہ ہونے سے بجلی کی پیداوار کم ہو جاتی ہے، بِل بڑھ جاتا ہے اور سسٹم کی عمر بھی گھٹ جاتی ہے، جبکہ باقاعدہ صفائی سے پینلز محفوظ، موثر اور دیرپا رہتے ہیں۔

پینلز کی صفائی کتنے عرصے بعد ضروری ہے؟

چوہدری جاوید حسن نے اس سوال کے جواب میں کہا کہ سولر پینلز کی صفائی کا انحصار ان کے مقام، موسمی حالات اور گرد و غبار کی مقدار پر ہے، تاہم عمومی طور پر ماہانہ ایک بار صفائی کرنا بہتر سمجھا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’آپ اگر ایک ایسے علاقے میں رہتے ہیں جہاں دھول، مٹی، پرندوں کی بیٹ یا درختوں کے پتے زیادہ جمع ہوتے ہیں، تو ہر 15 دن بعد صفائی کرنا مؤثر رہتا ہے۔ اسی طرح، اگر پینلز نسبتاً صاف علاقے میں نصب ہوں اور بارش کا پانی وقتاً فوقتاً انہیں دھوتا رہے، تو ہر 2 سے 3 ماہ بعد صفائی کرنا مناسب ہو سکتا ہے۔‘

چوہدری جاوید حسن نے کے مطابق ماہانہ ایک بار صفائی کرنا بہتر سمجھا جاتا ہے (فوٹو: روئٹرز)

’علاوہ ازیں، کارکردگی میں اگر کمی محسوس ہو تو صفائی میں تاخیر نہ کریں، کیونکہ باقاعدہ صفائی نہ صرف بجلی کی پیداوار کو بہتر بناتی ہے بلکہ سسٹم کی عمر بھی بڑھاتی ہے۔‘

صفائی کیسے اور کس سے کروائی جائے؟

سولر پینلز کی صفائی کے طریقہ کار کو سمجھنے کے لیے اُردو نیوز نے سولر پینلز کے کاروبار سے وابستہ ماہر توانائی محمد عقیل اشرف سے رابطہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اس وقت سولر پینلز کی کئی اچھی کمپنیاں کام کر رہی ہیں جن کا معیار بھی بہتر ہو چکا ہے۔ یہ کمپنیاں صرف سسٹم نصب کر کے بھاگتی نہیں بلکہ ایک یا دو سال کی مکمل ’آفٹر سیل سروس‘ فراہم کرتی ہیں۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’ایسی کمپنیاں ہر دو ماہ بعد خود آ کر صفائی اور معائنہ بھی کرتی ہیں۔ ان کے پاس خصوصی آلات، تکنیکی معلومات اور حفاظتی انتظامات موجود ہوتے ہیں۔ یہ ان کی ذمہ داری کا حصہ ہے۔ بہتر یہی ہے کہ صارفین انہی مستند کمپنیوں سے خدمات حاصل کریں۔‘

غیر پیشہ ور افراد سے گریز بہتر

عقیل اشرف کے مطابق سولر پینلز کے صارفین کو چاہیے کہ وہ خود سے کوئی الیکٹریشن یا مقامی کاریگر کی خدمات حاصل نہ کریں اور نہ ہی پرزے خود سے خرید کر سسٹم نصب کرنے کی کوشش کریں، کیونکہ اس سے خرابی کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ ا

’گر کسی مستند کمپنی سے سروس لی جائے تو وہ آپ سے 10 سے 15 ہزار روپے اضافی ضرور چارج کرے گی، لیکن بدلے میں تربیت یافتہ ٹیم، جدید آلات اور مخصوص لیکوڈز کے ذریعے پینلز کی بہتر صفائی اور دیکھ بھال فراہم کرے گی۔‘

پروفیشنل صفائی کے فوائد

ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ پینلز کو سادہ نلکے کے پانی سے دھونا کافی ہوتا ہے (فوٹو: اے پی پی)

انہوں نے مزید بتایا کہ ’یہ کمپنیاں خاص لیکوڈز اور کیمیکل استعمال کرتی ہیں، جن میں بعض اوقات تھنر کی معمولی مقدار بھی شامل ہوتی ہے تاکہ پانی پینل کی سطح پر رُکے بغیر بہہ جائے۔ جیسے گاڑیوں پر شیٹ لگانے کے بعد پانی ٹھہرتا نہیں، ویسے ہی یہ کیمیکل سولر پینلز کے گلاس کو محفوظ اور پانی سے صاف رکھتا ہے۔ اس سے پینلز پر گرد یا نمی جمع نہیں ہوتی اور روشنی بہتر انداز میں جذب ہوتی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ’پینلز پر اگر گرد، بارش یا آندھی کے اثرات سے روشنی کم پڑنے لگے تو کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔ اس لیے ہر دو ماہ بعد صفائی ضروری ہے۔‘

عقیل اشرف نے مشورہ دیا کہ ہمیشہ کسی مستند کمپنی سے رابطہ کریں، جو نہ صرف صفائی کرے بلکہ مکمل معائنہ، وائرنگ چیکنگ اور بجلی کی پیداوار کے تجزیے کے ساتھ مکمل سروس فراہم کرے۔

صفائی خود کیسے کریں؟

ماہرین کے مطابق گھریلو صارفین ہر ایک سے دو ماہ میں سولر پینلز کی صفائی ضرور کریں، تاکہ سورج کی روشنی پینلز پر مکمل پڑ سکے اور بجلی کی پیداوار میں کمی نہ آئے۔ صفائی کے لیے صبح یا شام کا وقت بہتر ہوتا ہے کیوں کہ دوپہر میں پینلز گرم ہوتے ہیں اور ٹھنڈے پانی کے استعمال سے انہیں نقصان پہنچ سکتا ہے۔

ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ پینلز کو سادہ نلکے کے پانی سے دھونا کافی ہوتا ہے، اور اگر زیادہ گندگی ہو تو ہلکے صابن کے محلول اور نرم کپڑے سے صفائی کی جا سکتی ہے۔ سخت برش، کیمیکل یا پریشر والی مشینوں کے استعمال سے پینلز کی شیشے جیسی سطح کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔

’عوامی سطح پر آگاہی کی کمی کے باعث بہت سے صارفین یا تو صفائی کو نظرانداز کر دیتے ہیں یا غلط طریقے اپناتے ہیں، جس کے باعث سولر سسٹم کی مجموعی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔‘

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.