پاکستان اور انڈیا کا ایک دوسرے پر میزائل حملوں کے بعد کشیدگی میں کمی کا عندیہ

image
پاکستان اور انڈیا نے سنیچر کو ایک دوسرے پر میزائل داغنے کے بعد کشیدگی کو کم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اگر انڈیا مزید حملے روکتا ہے تو ان کا ملک کشیدگی کم کرنے پر غور کرے گا۔ اسحاق ڈار ک یہ بیان انڈین حکام کی پریس کانفرنس کے بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ وہ صورتحال کو مزید کشیدہ نہیں کریں گے اگر پاکستان بھی جواب میں ایسا ہی کرے۔

تاہم پاکستان کے وزیر خارجہ نے خبردار کیا کہ اگر انڈیا نے کوئی حملہ کیا تو اس کا ’جواب دیا جائے گا۔‘

اسحاق ڈار نے نجی نیوز چینل جیو نیوز کو بتایا کہ انہوں نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کو بھی یہی پیغام دیا ہے جب انہوں نے دہلی سے بات چیت کے بعد پاکستان سے رابطہ کیا۔

وزیر خارجہ نے کہا ’ہم نے جواب دیا کیونکہ ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا تھا۔ اگر وہ یہیں رُک گئے تو ہم بھی رُکنے پر غور کریں گے۔‘

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ٹیمی بروس نے سنیچر کو ایک بیان میں بتایا کہ مارکو روبیو نے اپنے انڈین ہم منصب ایس جے شنکر سے بات کی ہے اور نتیجہ خیز بات چیت کے لیے امریکی تعاون کی پیشکش کی۔

ترجمان کے مطابق مارکو روبیو نے جے شنکر سے بات چیت میں اس بات پر زور دیا کہ دونوں فریقین کو جنگ میں ’مس کیلکولیشنز‘ سے بچنے کے لیے کشیدگی کو کم کرنے اور براہ راست رابطوں کو دوبارہ قائم کرنے کے طریقوں کی نشاندہی کرنے کی ضرورت ہے۔

انڈیا کا کہنا ہے کہ وہ کشیدگی ختم کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔

انڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے پاکستان کی ایئر بیسز کو اُس وقت نشانہ بنایا جب پاکستان کی جانب سے سنیچر کی صبح ریاست پنجاب میں فوجی اور سویلین انفراسٹرکچر پر میزائل حملے ہوئے۔

انڈیا کی کرنل صوفیہ قریشی نے نئی دہلی میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ پاکستان نے انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں تین فضائی اڈوں پر صحت کی سہولیات اور سکولوں کو نشانہ بنایا، پاکستانی کارروائیوں کا مناسب جواب دیا گیا۔

ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ نے کہا کہ انڈیا کشیدگی کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہے بشرطیکہ پاکستان بھی ایسا ہی کرے۔

تاہم، ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی افواج کا متحرک ہونا ’صورتحال کو مزید کشیدہ کرنے کے جارحانہ ارادے کی جانب اشارہ ہے۔‘

کرنل صوفیہ قریشی نے کہا کہ پاکستان نے انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں تین فضائی اڈوں پر انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا (فوٹو: سکرین گریب)

انڈیا کے پاکستان کی تین ایئر بیسز پر میزائل حملےپاکستان فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ انڈیا نے پاکستانی فضائی حدود کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے تین ایئر بیسز کو میزائل حملوں کا نشانہ بنایا، تاہم پاکستان کے جدید ایئر ڈیفنس سسٹم نے ان حملوں کو بروقت ناکام بنا دیا۔

رات گئے ہنگامی پریس بریفنگ کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ’انڈیا کے جنگی طیاروں نے راولپنڈی کی نور خان ایئر بیس، چکوال میں واقع مرید ایئر بیس اور شورکوٹ میں قائم پی اے ایف بیس رفیقی کو نشانہ بنایا۔ یہ حملے فضا سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں کے ذریعے کیے گئے۔‘

ترجمان کے مطابق چند میزائل ایئر بیسز کے قریب آ گرے تاہم، کسی قسم کے جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ بیشتر انڈین میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کر دیا گیا۔ پاک فضائیہ کی تمام تنصیبات اور اثاثے مکمل طور پر محفوظ ہیں۔‘

پاکستان کا ’آپریشن بنیان مرصُوص‘، انڈیا میں متعدد فوجی تنصیبات پر میزائل حملے

سرکاری ٹی وی کے مطابق پاکستان نے انڈیا کے مسلسل حملوں کے جواب میں سنیچر کی صبح آپریشن ’بنیان مرصوص‘ (آہنی دیوار) کا آغاز کیا۔ پاکستان نے ’فتح ون میزائل سسٹم‘ کے ذریعے انڈیا میں فوجی اہداف کو نشانہ بنایا۔

ترجمان کے مطابق چند میزائل ایئر بیسز کے قریب آ گرے تاہم، کسی قسم کے جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی (فوٹو: سکرین گریب)

سکیورٹی ذرائع کے مطابق آپریشن ’بنیان مرصُوص‘ کے تحت انڈیا میں متعدد مقامات پر حملے کیے گئے ہیں اور انڈین علاقے بیاس میں ’براہموس میزائل‘ کی سائٹ تباہ کر دی گئی ہے۔

مزید بتایا گیا کہ ’پاکستان کی جوابی کارروائی کے دوران ادھم پور ایئربیس اور پٹھان کوٹ میں ایئر فیلڈ کو بھی تباہ کر دیا گیا ہے۔‘

سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ انتہائی درستگی کے ساتھ سری نگر، ادھم پور، پٹھان کوٹ، آدم پور، بھٹنڈہ، سرسا اور سورت گڑھ میں فضائی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ راجوری اور برامولا میں عسکری تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

سکیورٹی ذرائع کے مطابق سنیچر کو پاکستان کی جانب سے انڈیا کے مختلف علاقوں میں اہم فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں دھماکے

پاکستان کی جانب سے جوابی کارروائی کے اعلان کے بعد انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے رہائشیوں نے کہا کہ انہوں نے علاقے میں متعدد مقامات پر زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی ہیں، جن میں دو بڑے شہروں سری نگر اور جموں، اور گیریژن ٹاؤن اودھم پور شامل ہیں۔

سابق پولیس اہلکار اور جموں کے رہائشی شیش پال وید نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’جو دھماکے ہم آج سن رہے ہیں وہ ان سے مختلف ہیں جو ہم نے ڈرون حملوں کے دوران پچھلی دو راتوں میں سنے تھے۔‘

انہوں نے کہا ’ایسا لگ رہا ہے جیسے یہاں جنگ ہو رہی ہو۔‘

شیش پال وید نے کہا کہ فوجی اڈوں والے علاقوں سے دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، ایسا لگتا ہے کہ فوج کے مقامات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.