اقوام متحدہ اورعالمی ادارے بھارت سے جواب طلب کریں، بلاول بھٹو

image

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت پہلگام کےو اقعے کی تحقیقات سے کیوں کترا رہا ہے، وہ آج تک اس واقعے میں پاکستان میں ملوث ہونے کے اپنے الزامات کا کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکا، اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں کو بھارت سے جواب طلبی کرنی چاہیے۔

پی ٹی وی ورلڈ کو انٹرویو میں چیئرمین پیپلزپارٹی اور سابق وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ اگر بھارت پہلگام واقعے میں اپنے الزامات کے کوئی ثبوت فراہم کرتا تو اس کی بات میں وزن ہوتا، مگر وہ آج تک اس حوالے سے کوئی ثبوت دنیا کے سامنے پیش نہیں کرسکا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے، بھارتی جارحیت کے جواب میں پاکستان نے تین روز تک تحمل کا مظاہرہ کیا، پاکستان نے اپنے دفاع میں بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا اور پاک فضائیہ نے بھارت کے 5طیارے مار گرائے، پاکستان امن کا خواہشمند مگر اپنی خودمختاری پرسمجھوتہ نہیں کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت بلوچستان میں دہشت گردوں کی پشت پناہی کررہا ہے، ہم نے اپنی سرزمین سے بھارتی جاسوس کلبھوشن کو گرفتار کیا جس نے پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کا اعتراف کیا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت کی جنگ جھوٹ اور تقسیم پر مبنی ہے، جبکہ ہمارا موقف سچائی اور حقیقت پر مبنی ہے، اور ہم اپنے ملک کی سلامی اور خودمختاری کے لیے متحد ہیں۔ اور ہمارے لیے سب سے پہلے پاکستان ہے۔

ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ اقوام متحدہ، عالمی برادری اور عالمی اداروں کو بھارت سے باز پرس کرنی چاہیے جوعالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتا آرہا ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے بر خلاف وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو استصواب رائے کا حق دینے کے بجائے ان پر مسلسل ظلم و جبر کررہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے، اس کے باوجود بھارت نے اس کی خصوصی حیثیت ختم کردی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت نے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی، اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں کو بھارت سے جواب طلبی کرنی چاہیے، اگر وہ آج بھارت سے بازپرس نہیں کرسکتے تو کل پھر وہ کسی اور ملک سے بھی جواب طلب نہیں کرسکیں گے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ بھارت عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور عالمی اداروں کو چیلنج کررہا ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.