اسلام آباد میں غیر ملکی خاتون کا مبینہ ریپ: پولیس سافٹ ڈرنک کی بوتل اور پرس پر موجود انگلیوں کے نشانات سے ملزم تک کیسے پہنچی؟

اسلام آباد پولیس نے پاکستان کے وفاقی دارالحکومت میں ایک غیر ملکی خاتون کے مبینہ ریپ کے ملزم کو سافٹ ڈرنک کی بوتل سے ملنے والے انگلیوں کی نشانات کی مددسے گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔
getty
Getty Images

اسلام آباد پولیس نے پاکستان کے وفاقی دارالحکومت میں ایک غیر ملکی خاتون کے مبینہ ریپ کے ملزم کو سافٹ ڈرنک کی بوتل سے ملنے والے انگلیوں کی نشانات کی مددسے گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔

پولیس کے مطابق ملزم ایک غیر ملکی خاتون کو اسلحہ کے زور پرریپ کرنے اور اس سے لاکھوں روپے کی نقدی چھیننےکے واقعہ میں ملوث تھا۔

گرفتار ہونے والے ملزم کے بارے میں اسلام آباد پولیس کے حکام کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ وہ سکولز، کالجز اور ہاسٹلز کے باہر منشیات (آئس) فروشی میں بھی ملوث تھا۔

مقامی پولیس کا کہنا تھا کہ متاثرہ غیر ملکی خاتون پاکستان میں علاج کی غرض سے آئی ہوئی تھیں اور وہ راولپنڈی کے ایک گرلز ہاسٹل میں قیام پذیر تھیں۔

ایف آئی آر میں کیا ہے؟

ریپ کے اس واقعہ کی ایف آئی آر اسلام آباد کے تھانہ آبپارہ میں متاثرہ غیرملکی خاتون کی مدعیت میں ہی درج کی گئی ہے۔ اس مقدمے میں متاثرہ خاتون نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ راولپنڈی میں واقع ایک نجی گرلز ہاسٹل میں رہائش پذیر ہیں۔

مقدمہ کی ایف آئی آر کے مطابق متاثرہ خاتون نے پانچ مئی کی شام کو اسلام آباد کے سیکٹر ایف سیون میں ڈاکٹر کے پاس جانے کے لیے ایک ٹیکسی ایپ سے رائیڈ بُک کی اور ایک موٹر سائیکل سوار کے ساتھ بیٹھ گئیں۔

ایف آئی آر کے مطابق ملزم متاثرہ غیر ملکی لڑکی کو ڈاکٹر کے پاس لے جانے کے بجائے اسلام آباد میں واقع شکرپڑیاں کے جنگل میں لے گیا جہاں اس نے بائیک کو ایک مقام پر کھڑا کر کے اسلحہ تان لیا۔

متاثرہ لڑکی کے مطابق ملزم اسے جنگل میں لے گیا جہاں مبینہ طور پر اُن کا ریپ کیا گیا اور پھر جاتے ہوئے اُن کے پرس میں موجود دو لاکھ 80 ہزار روپے کی نقدی اور ایک عدد انگوٹھی کے علاوہ اُن کا پاسپورٹ بھی چھین لیا گیا۔

ایف آئی آر کے مطابق ملزم نے فرار ہونے کے لیے موٹر سائیکل سٹارٹ کرنے کی کوشش کی لیکن جب یہ سٹارٹ نہ ہوئی تو ملزم موٹر سائیکل چھوڑ کر فرار ہو گیا۔

مقامی پولیس کے مطابق اس واقعہ کے بعد متاثرہ لڑکی نے علاقے میں موجود پولیس پیٹرولنگ ٹیم کو اس بارے میں بتایا جس کے بعد متاثرہ غیر ملک لڑکی کو وویمن پولیس اہلکاروں کی مدد سے پولی کلینک لے جایا گیا جہاں پر ان کا طبی معائنہ کروایا گیا۔

اس مقدمے کی تفتیشی ٹیم میں شامل پولیس اہلکار کا کہنا تھا کہ ابتدائی میڈیکل رپورٹ کے مطابق غیر ملکی لڑکی کے ساتھ ریپ ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

مقامی پولیس کا کہنا تھا کہ لڑکی کے زیر استعمال پرس پر ملزم کی انگلیوں کے نشانات کو محفوظ کر کے اس کی نشاندہی کے لیے متعلقہ ادارے کو بھجوا دیا گیا۔

مقامی پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکی نے اس واقعہ کی رپورٹ اپنے ملک کے سفارتخانے سے بھی کی تھی جس کے بعد متعلقہ سفارتی عملے نے پاکستان کے دفتر خارجہ سے بھی اس بارے میں رابطہ کیا تھا۔

مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ اسلام آباد پولیس کے سربراہ نے ایس ایس پی انوسٹیگیشن کے علاوہاسلام آباد پولیس کے انسداد دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ کو بھی اس واقعہ کی تحقیقات کے لیے ٹاسک دیا تھا۔

ملزم کی گرفتاری کیسے عمل میں آئی؟

Getty Images
Getty Images

اس مقدمے کی تحقیقاتی ٹیم میں شامل اسلام آباد پولیس کے انسداد دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ حمزہ ہمایوں نے بی بی سی کو بتایا کہمتاثرہ لڑکی کے بیان کی روشنی میں اس واقعہ میں ملوث ملزم کا خاکہ بنایا گیا اور مقدمے کی تفتیش پر کام شروع کر دیا گیا۔

انھوں نے کہا کہ ’پولیس نے وقوعہ کے روز سے اس راستے پر موجود سی سی ٹی وی کیمروں کا تمام ریکارڈ چیک کیا جہاں سے ملزم نے غیر ملکی لڑکی کو بٹھایا تھا۔‘

انھوں نے بتایا کہ ’متاثرہ لڑکی کے منگیتر نے، جو پاکستان سے باہر مقیم ہیں، اپنے موبائل سے ایک رائیڈ بک کروائی تھی۔‘ ایس ایس پی حمزہ ہمایوں کا کہنا تھا کہ ’ابھی نجی کمپنی کے ڈرائیور نے رائیڈ کنفرم بھی نہیں کی تھی کہ متاثرہ لڑکی ڈاکٹر کے پاس جانے کے لیے ہاسٹل سے باہر آ گئی۔‘

انھوں نے کہا کہ ’ہاسٹل کے باہر ملزم اپنی موٹر سائیکل پر ہیلمٹ پہنے پہلے سے موجود تھا اور متاثرہ لڑکی نے یہ سمجھا کہ اُس کی رائیڈ آ گئی ہے چنانچہ وہ لڑکی ملزم کی موٹر سائیکل پر بیٹھ گئی اور اسے ایف سیون میں ڈاکٹر کے پاس جانے کو کہا، لیکن ملزم غیر ملکی لڑکی کو شکرپڑیاں کے جنگل میں لے گیا۔‘

اس مقدمے کی تفتیشی ٹیم میں شامل پولیس اہلکار کا کہنا تھا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کا ریکارڈ چیککرنے کے دوران اس طرح کی بائیک نظر آئی جس طرح کی بائیک ملزم جائے وقوعہ پر چھوڑ گیا تھا۔

انھوں نے کہا کہ ’اس سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزم نے ہیلمٹ پہنا ہوا تھا اس وجہ سے اس کی شناخت نہیں ہو پائی تھی لیکن اس کا حلیہ بالکل اسی طرح کا تھا جس طرح کا حلیہ متاثرہ لڑکی نے پولیس اہلکاروں کو بیان دیتے ہوئے بتایا تھا۔‘

ایس ایس پی حمزہ ہمایوں کا کہنا تھا کہ ’سی سی ٹی وی کیمروں کے ریکارڈ کی چھان بین کے دوران وہی موٹر سائیکل راولپنڈی کے تھانے نیو ٹاؤن کے باہر نظر آئی جس پر ملزم بیٹھا ہوا تھا۔‘

انھوں نے کہا کہ ’اس فوٹیج میں ملزم نے ہیلمٹ نہیں پہنا ہوا تھا اور اس کا حلیہ بھی اس سکیچ سے ملتا تھا جو کہ متاثرہ لڑکی کے بیان کی روشنی میں تیار کیا گیا تھا۔‘

Reuters
Reuters

ایس ایس پی حمزہ ہمایوں نے کہا کہ ’اس فوٹیج میں دو افراد نظر آ رہے تھے اور ان کے بارے میں جب تھانہ نیوٹاؤن کے باہر مارکیٹ میں موجود دوکانداروں سے پوچھا گیا تو ان میں سے چند دوکانداروں نے ملزم کو تو شناخت نہیں کیا البتہفوٹیج میں نظر آنے والے اس کے ساتھ والے شخص کو شناخت کر لیا۔‘

اس مقدمے کی تفتیشی ٹیم میں شامل پولیس اہلکار کا کہنا تھا کہ شناخت کیے جانے والے شخص کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ شروع کی تو معلوم ہوا کہ وہ تھانہ نیو ٹاون میں صفائی ستھرائی کا کام کرتا ہے اور اس کے علاوہ وہ چائے اور بوتلیں بھی فروخت کرتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ’پوچھ گچھ کے دوران اس شخص نے ملزم کے بارے میں بتایا کہ کل ہی اس نے ملزم کے ساتھ بوتل پی تھی اور اس کی نشاندہی پر ریپ کے مقدمے کےملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔‘

انھوں نے کہا کہ ’جو سافٹ ڈرنک کی بوتل ملزم نے پی تھی اس کو قبضے میں لے کر اس کی انگلیوں کے نشانات متاثرہ لڑکی کے پرس سے حاصل ہونے والے نشانات کے ساتھ میچ کیے گئے تو فنگر پرنٹ میچ ہو گئے۔‘

ایس ایس پی سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ ’تفتیش کے بعد ملزم کو جب شناخت کے لیے غیر ملکی متاثرہ لڑکی کے سامنے پیش کیا گیا تو متاثرہ لڑکی نے ایک سکینڈ سے بھی کم وقت میں ملزم کو شناخت کر لیا۔‘

انھوں نے کہا کہ دوران تفتیش ملزم نے ریپ اور متاثرہ لڑکی سے جبری طور پر رقم چھیننے کا اعتراف کر لیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ریکارڈ کے مطابق متاثرہ غیر ملکی لڑکی اس سے قبل دو مرتبہ پاکستان آ چکی ہے۔

ایس ایس پی حمزہ ہمایوں کا کہنا تھا کہ ملزم کے سابقہ ریکارڈ کے بارے میں چھان بین کی گئی تو معلوم ہوا کہ ملزم لڑکیوں کے کالج اور ہاسٹلز کے باہر منشات فروخت کرتا ہے اور اس کے علاوہ اس کے خلاف راولپنڈی کے مختلف تھانوں میں موٹر سائیکل چوری کے مقدمات بھی درج ہیں۔


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.