انڈیا سے جنگ: پنجاب حکومت کا محکمہ شہری دفاع کو ’جدید تقاضوں سے ہم آہنگ‘ کرنے کا فیصلہ

image
پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ کے بادل وقتی طور پر ٹل گئے ہیں اور جنگ بندی جاری ہے۔ تاہم 88 گھنٹوں کی جنگ جیسی صورت حال کے دوران جہاں پاکستان کا سرحدی دفاع پہلے سے مضبوط دکھائی دیا وہیں شہری دفاع جیسا سول محکمہ جو ایک عرصے سے توجہ سے محروم تھا، حکام کو اس کی ضرورت بھی محسوس ہوئی۔

پنجاب حکومت نے منگل کو شہری دفاع کے محکمے کو ’اپ گریڈ‘ کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے ہنگامی بنیادوں پر جاری کیے ہیں۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق اس پیسے سے کم از کم 10 لاکھ رضاکاروں کو شہری دفاع کی تربیت دینے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

پاکستان کے تقریباً سبھی صوبوں میں شہری دفاع کا محکمہ جو بیک وقت ایمبولینس سروس، آگ بجھانے، بم ڈسپوزل، سکاوٹ ٹریننگ اور جنگ کے وقت تربیت یافتہ رضاکاروں کی فراہمی کا ذمہ دار تھا، گذشتہ کئی برسوں سے محض بم ڈسپوزل ونگ کو فعال رکھنے تک محدود ہو گیا تھا۔

سرکاری دستاویزات کے مطابق جب پاکستان اور انڈیا کے درمیان کشیدگی شروع ہوئی تو پنجاب کے محکمہ شہری دفاع کے پاس 12 کروڑ کی آبادی کے صوبے کے لیے ایک لاکھ رضا کار تھے۔ اسی طرح پرانے طرز کے ہاتھ سے چلانے والے سائرنز کی تعداد 400 تھی۔ اب پہلی مرتبہ بجلی سے چلنے والے سائرن خریدیں جائیں گے۔

پنجاب کے سکولوں اور کالجوں میں سکاؤٹس ٹریننگ اور پی ٹی (فیزیکل ٹریننگ) کب ختم ہوئی؟ اس کا جواب بھی کسی کے پاس نہیں ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے اب ہائر سیکنڈری سرکاری سکول سسٹم میں طالب علموں کی ٹریننگ کے لیے محکمہ شہری دفاع کو نئے سرے پروگرام ترتیب دینے کی ہدایت دے دی ہے۔

ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب توصیف صبیح نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’ہم یہ نہیں کہ سکتے کہ اس جنگ کے حوالے سے محکمہ شہری دفاع کی تیاری نہیں تھی۔ ان کے پاس جو بم ڈسپوزل کا سازوسامان ہے وہ انتہائی جدید ہے۔ ریسکیو 1122 کی وجہ سے اس محکمے کے دو ونگ جو آگ بجھانے کا کام کرتے تھے یا ایمبولینس سروس تھی وہ ایک نئے جدید محکمے کی صورت میں سامنے آئے۔‘

ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب توصیف صبیح کے مطابق ’آٹھویں سے 12 ویں جماعت تک شہری دفاع کی تربیت کو کورس کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔‘ (فائل فوٹو: محکمہ شہری دفاع پنجاب)

نئی تیاریوں سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’اب ہر چیز کو نئے سرے سے اس لیے بھی دیکھا جا رہا ہے کہ اس کو جدید تقاضوں کے ساتھ ہم آہنگ کیا جائے۔ گذشتہ ایک ہفتے میں محکمہ شہری دفاع نے جو سرحدی علاقوں میں کام کیا ہے، اور لوگوں کو بلیک آوٹ اور جنگی صورت حال سے متعلق جو تربیت دی ہے وہ شاندار ہے۔ اب نئے رضا کاروں کے لیے ویب پورٹل بنایا جا رہا ہے جہاں پر نوجوان خود بخود اپنے آپ کو رجسٹرڈ کر سکتے ہیں۔ اسی طرح آٹھویں سے 12 ویں جماعت تک شہری دفاع کی تربیت کو کورس کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔‘

خیال رہے کہ شہری دفاع کا محکمہ ہر ضلع میں ضلعی حکومت کے تحت کام کرتا ہے تاہم اس کا صوبائی ہیڈکوارٹر لاہور میں ہے اور اس کا ڈائریکٹر محکمہ داخلہ کو جواب دہ ہوتا ہے۔

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.