افواج پاکستان کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے انڈیا کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے پاکستان کے ساتھ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی تو اسے ’فوری اور یقینی ردعمل‘ کا سامنا کرنا پڑے گا۔برطانوی نشریاتی ادارے سکائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’جو کوئی بھی ہماری سرزمین، خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کرے گا، تو اس کے خلاف ہمارا ردعمل انتہائی سخت ہوگا۔‘لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے خبردار کیا کہ دونوں ایٹمی طاقتوں کے درمیان کشیدگی میں شدت دونوں کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے۔
’اگر انڈیا یہ سمجھتا ہے کہ وہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ کے لیے کوئی گنجائش نکال سکتا ہے، تو دراصل وہ باہمی تباہی کا فارمولا بنا رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ دنیا اب ایٹمی خطرے کی شدت کو تسلیم کر چکی ہے۔ ’کوئی بھی سمجھدار فریق، جیسا کہ امریکہ، اس بےوقوفی کو سمجھتا ہے اور یہ بھی کہ انڈیا کیا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔‘تاہم انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے پیر کو اپنے خطاب میں کہا تھا کہ وہ پاکستان کی ’ایٹمی بلیک میلنگ‘ کے آگے نہیں جھکیں گے۔جنگ بندی کے بعد، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کشمیر کے تنازع کے حل کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔تاہم انڈیا طویل عرصے سے کسی تیسرے فریق کی مداخلت کو مسترد کرتا رہا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے انڈیا پر الزام لگایا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو ’اندرونی مسئلہ‘ بنانے کی کوشش کر رہا ہے اور کشمیری عوام کو بھاری فوجی موجودگی کے ذریعے ہراساں کر رہا ہے۔‘انہوں نے کہا: ’یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جسے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام نے خود حل کرنا ہے۔‘