وزیراعظم شہباز شریف کے تاجکستان کے دو روزہ دورے کے دوران ان کی تاجکستان کے صدر امام علی رحمان سے دارالحکومت دوشنبے میں ملاقات ہوئی جس میں سیاسی، تجارت، معیشت، توانائی، دفاع، سلامتی اور علاقائی رابطوں سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کا جائزہ لیا گیا۔تاجکستان کی حکومت کی دعوت پر وزیراعظم شہباز شریف 29-31 مئی 2025 کو منعقد ہونے والی گلیشیئرز پریزرویشن کانفرنس میں شرکت کے لیے پہنچے۔سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق جمعرات کو ہونے والی دوطرفہ ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے سرمایہ کاری کے مواقع کو فروغ دینے، تعلیمی روابط کو بڑھانے، ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے تعاون کو آگے بڑھانے اور عوام سے عوام کے رابطوں کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے تعاون کے لیے نئی راہوں کو فعال طور پر آگے بڑھانے پر اتفاق کیا۔ملاقات کے دوران وزیراعظم اور تاجک صدر نے دوطرفہ تعاون کے مختلف پہلوؤں کے ساتھ ساتھ باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر جامع بات چیت کی۔انہوں نے جولائی 2024 میں وزیراعظم کے دورہ دوشنبے کے دوران تاریخی سٹریٹجک شراکت داری کے معاہدے پر بات کی جس نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور مشترکہ مفادات کو آگے بڑھانے کی مضبوط بنیاد رکھی۔دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تاریخ، ثقافت اور جغرافیہ پر مشتمل برادرانہ تعلقات کی تصدیق کرتے ہوئے رہنماؤں نے جاری تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا اور دونوں ممالک اور عوام کے باہمی فائدے کے لیے تعاون کو ایک نئی سطح تک پہنچانے کا عزم کیا۔اقتصادی تعاون کے حوالے سے دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تجارت میں پاکستان تاجکستان مشترکہ کمیشن برائے تجارت، اقتصادی اور سائنسی تکنیکی تعاون کے ساتویں اجلاس کے دوران کیے گئے فیصلوں کے مطابق تعاون کی نئی راہوں کو فعال طور پر آگے بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے دفاع اور سلامتی کے شعبے میں بڑھتے ہوئے دوطرفہ تعاون کا نوٹس لیا اور دونوں ممالک کو درپیش مشترکہ سکیورٹی چیلنجز پر قابو پانے کے لیے اسے مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے انسداد دہشت گردی، سرحد پار منظم جرائم اور انسانی و منشیات کی سمگلنگ سے نمٹنے میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔