گرمیوں کا موسم ہو اور آم نہ ہوں، تو جیسے خوشیوں کی کوئی بات ہی ادھوری رہ جائے۔ لیکن جب ہم آم کھا کر اس کی گٹھلی کو بے سوچے سمجھے پھینک دیتے ہیں، تو درحقیقت ہم صحت کا ایک انمول خزانہ ضائع کر رہے ہوتے ہیں۔ جدید طبی تحقیقات اور روایتی علاج کے ماہرین کے مطابق آم کی گٹھلی میں موجود قدرتی اجزاء کئی مہنگی بیماریوں سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ ذیل میں ہم جانیں گے کہ کن بیماریوں سے بچاؤ میں آم کی گٹھلی فائدہ مند ہے، اور اسے کس طرح روزمرہ زندگی میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
1. ذیابیطس (شوگر) میں بہتری
آم کی گٹھلی سے نکالا گیا عرق خون میں گلوکوز کی سطح کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق آم کے بیجوں کا پاؤڈر انسولین کی حساسیت بڑھاتا ہے اور HbA1c کی سطح کم کرتا ہے، جو طویل المدت شوگر کنٹرول کا اشاریہ ہے۔ ذیابیطس کے مریض اگر مناسب مقدار میں آم کی گٹھلی کا پاؤڈر لیں تو گلوکوز لیول متوازن رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔خشک آم کی گٹھلی کو پیس کر روزانہ آدھا چمچ نیم گرم پانی کے ساتھ صبح نہار منہ لیا جا سکتا ہے۔
2. موٹاپا اور وزن کم کرنے میں مدد
آم کی گٹھلی میں ایسے مرکبات موجود ہیں جو جسمانی میٹابولزم کو بہتر بناتے ہیں اور چربی کے ذخائر کو کم کرنے میں مددگار ہوتے ہیں۔ خاص طور پر افریقی آم کے بیجوں سے حاصل شدہ اجزاء پر کئی تحقیقی مطالعات نے وزن میں واضح کمی کو ثابت کیا ہے۔پاؤڈر کو دہی یا اسموتھی میں شامل کریں یا نیم گرم پانی کے ساتھ روزانہ استعمال کریں۔
3. دل کی صحت کے لیے فائدہ مند
آم کی گٹھلی میں موجود فیٹی ایسڈز، اینٹی آکسیڈنٹس اور فائبر دل کی صحت بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ یہ خون میں کولیسٹرول کی سطح کو متوازن رکھتے ہیں، شریانوں میں چکنائی کے جماؤ کو روکتے ہیں اور ہارٹ اٹیک جیسے خطرات کو کم کرتے ہیں۔ روزانہ گٹھلی کے پاؤڈر کا استعمال دل کو صحت مند رکھنے والے غذائی پلان کا حصہ بنایا جا سکتا ہے۔
4. جلد کے انفیکشن اور جلدی امراض
آم کے بیج بیکٹیریا کے خلاف قدرتی مدافعت رکھتے ہیں۔ ایک سائنسی تحقیق کے مطابق، آم کی گٹھلی میں موجود اجزاء جلد میں لیزوزائم کی سرگرمی کو بڑھاتے ہیں، جو جلدی انفیکشنز سے بچاؤ میں مددگار ہوتے ہیں۔ گٹھلی کے پاؤڈر کو شہد یا دہی میں ملا کر فیس ماسک کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
5. بالوں کی صحت اور جھڑنے سے بچاؤ
آم کی گٹھلی کا تیل وٹامن ای اور ضروری فیٹی ایسڈز سے بھرپور ہوتا ہے، جو بالوں کی جڑوں کو طاقت دیتا ہے، خشکی کو کم کرتا ہے اور بال گرنے سے روکتا ہے۔ گٹھلی سے نکالا گیا تیل ہفتے میں دو بار بالوں کی جڑوں میں لگائیں۔ یہ تیل بازار میں آسانی سے دستیاب ہوتا ہے یا خود گھر پر بھی نکالا جا سکتا ہے۔
آم کی گٹھلی کو استعمال کرنے سے پہلے اسے مکمل طور پر خشک کر کے پیسنا ضروری ہے تاکہ اس میں موجود قدرتی زہریلے اجزاء (اگر ہوں) ختم ہو جائیں۔ اگر آپ کو کوئی دائمی مرض لاحق ہے یا دوائیں استعمال کر رہے ہیں تو گٹھلی کے استعمال سے پہلے معالج سے مشورہ ضرور کریں۔
آم کے آم تو آپ مزے لے کر کھائیں، لیکن اس بار گٹھلی کو بےکار نہ سمجھیں۔ صحت مند زندگی اور مہنگی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے یہ ایک چھوٹی سی گٹھلی بڑے فائدے دے سکتی ہے۔ اسے اپنی روزمرہ کی خوراک کا حصہ بنائیں اور صحت کا یہ انمول تحفہ ضائع نہ ہونے دیں۔