پاکستان کا ٹیکنالوجی کی دنیا میں اہم اقدام، بھارت کی نیندیں حرام

image

پاکستان کے بٹ کوائن ریزرو کے قیام کے اعلان پر بھارت کی نیندیں حرام ہوگئیں، مودی حکومت کو بھارتی تجزیہ کاروں نے کرپٹو کی دنیا میں امریکا اور پاکستان کے درمیان بڑھتے تعاون پر نظر رکھنے کا مشورہ دے دیا۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارتی تجزیہ کار نے کہا کہ پاکستان کرپٹو کے ذریعے امریکا کے ساتھ دوبارہ تعلقات مضبوط بنا رہا ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ سے منسوب ورلڈ لبرٹی فنانشل کارپوریشن اور پاکستان کے درمیان حال ہی میں مفاہمتی یاداشت پر دستخط ہوئے، جس میں پاکستان کو کرپٹو حب بنانے کا خاکہ پیش کیا گیا۔

تجزیہ کار نے مودی حکومت کو مشورہ دیا کہ بھارت کو اسے غیر اہم سمجھ کر نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔

ایک بھارتی تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ پاکستان کرپٹو کے ذریعے بھارت کے خلاف طویل مدتی جنگ کیلیے اپنے آپ کو مضبوط کررہا ہے جبکہ ایک نے لکھا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ مل کر بٹ کوائن پر بڑی بازی کھیل رہا ہے، بھارت کو اس میدان میں جلد آنا ہوگا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان نے پہلے سرکاری حمایت یافتہ بٹ کوائن ریزرو کا اعلان کر دیا اور کرپٹو مارکیٹ میں سرمایہ کاری کی اپیل بھی کی۔

پاکستان کرپٹو کونسل کے سی ای او بلال ثاقب نے اس بات کا اعلان بٹ کوائن ویگاس دو ہزار پچیس کے دوران کیا اور پاکستان کی کرپٹو مارکیٹ میں سرمایہ کاری کی اپیل بھی کی۔

پاکستان کرپٹو کونسل کے سی ای او بلال بن ثاقب نے ڈونلڈ ٹرمپ کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے ٹرمپ کا حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں امن اور کرپٹو کیلئے امریکی صدرکی خدمات کو سراہا۔

تقریب میں امریکی نائب صدر جے ڈی وینس، ایرک ٹرمپ، ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر بھی موجود تھے۔

وزیر مملکت برائے کرپٹو اور بلاک چین بلال بن ثاقب نے امریکا میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ قومی بٹ کوائن والیٹ قیاس آرائیوں یا ہائپ کیلئے نہیں ہے۔

ہم ان بٹ کوائن کو کبھی فروخت نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی حکومت بٹ کوائن کے سرکاری ذخائر بنانے کی تیاری کررہی ہے، بٹ کوائن ذخائر نیشنل بٹ کوائن والٹ قرار دیے جائیں گے۔

وزیر مملکت برائے کرپٹو نے کہا کہ پاکستان یہ بٹ کوائن فروخت کرنے کیلئینہیں بلکہ اپنے اثاثے بنانے کیلئیمحفوظ کرے گا۔

بحکومت پاکستان کے بٹ کوائن ذخائر کبھی بھی بٹ کوائن کی ریٹ کے اتار چڑھاؤ میں استعمال نہیں ہوں گے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.