بہنوں کو دفتر سے لینے جارہا تھا۔۔ سلمان فاروقی کے تشدد کا نشانہ بننے والے نوجوان نے پہلی بار حقائق بتا دیے ! ویڈیو

image

"میں اپنی بہنوں کو دفتر سے لینے جا رہا تھا، ابھی ان کے قریب ہی پہنچا تھا کہ میری موٹر سائیکل کار سے ہلکی سی ٹکرائی۔ اگلے ہی لمحے گاڑی والا شخص مجھ پر ٹوٹ پڑا۔ میں بار بار معافی مانگتا رہا، مگر وہ مسلسل مارتا رہا۔"

یہ کہنا تھا نوجوان سدھیر کا، جو ڈیفنس فیز 6 کراچی میں بہنوں کے سامنے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا۔

نجی چینل نے سوشل میڈیا پر وائرل اس دل دہلا دینے والے واقعے کی متاثرہ فیملی کو تلاش کرلیا ہے، جنہوں نے پہلی بار تفصیل سے پورا واقعہ خود بیان کیا۔ سدھیر کے مطابق، واقعہ صرف سڑک پر ہونے والی تکرار تک محدود نہ رہا بلکہ اسے اسلحے کے زور پر گاڑی میں بٹھایا گیا، اندر لے جا کر بھی بے دردی سے پیٹا گیا۔

"وہ صرف ایک نہیں تھا۔ دوسرا شخص بھی تھا، جو بندوق تانے کھڑا تھا۔ میرے بہنیں دہائیاں دیتی رہیں، ہاتھ جوڑتی رہیں کہ چھوڑ دیں، لیکن اُن کے کان پر جوں تک نہ رینگی۔"

سدھیر کی آواز میں درد بھی تھا اور بے بسی بھی۔

واقعے کی ویڈیو نے جیسے ہی انٹرنیٹ پر جگہ بنائی، عوامی ردِعمل طوفان بن کر ابھرا۔ ہر طرف سوالات اٹھنے لگے کہ کیا کراچی جیسے شہر میں طاقت اور اثر و رسوخ کے بل پر قانون کو یرغمال بنایا جا سکتا ہے؟ مگر اس بار ردِعمل میں خاموشی نہیں، کارروائی ہوئی۔

پولیس نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے مرکزی ملزم سلمان فاروقی اور اُس کے اسلحہ بردار ساتھی کو حراست میں لے لیا۔ عدالت میں پیشی کے دوران وکلا کی جانب سے "مارو مارو" کے نعرے بھی سننے کو ملے، جو عوامی غصے کا آئینہ تھے۔

سلمان فاروقی کو عدالت نے دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے، جبکہ متاثرہ فیملی کو مکمل تحفظ دینے کی یقین دہانی بھی کروائی گئی ہے۔


About the Author:

تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts