شیڈول کے مطابق میسی نے یہاں ایک دوستانہ میچ بھی کھیلنا تھا اور ایک تقریب کا بھی اہتمام ہونا تھا لیکن میسی اس سے پہلے ہی وہاں سے چلے گئے۔
انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سارو گنگولی نے بھی لیونل میسی سے درخواست کی کہ وہ سٹیڈیم میں کچھ دیر اور رُک جائیں، لیکن میسی وہاں سے چلے گئےارجنٹائن کے فٹبال سٹار لیونل میسی کے کولکتہ کے دورے کے دوران ہونے والی بدنظمی کی بازگشت اب بھی جاری ہے اور اس حوالے سے مزید تفصیلات سامنے آ رہی ہیں۔
خیال رہے کہ انڈیا کے دورے پر آئے ہوئے لیونل میسی، سنیچر کو کولکتہ کے سالٹ لیک سٹیڈیم آئے تھے، تاہم وہ ’سکیورٹی وجوہات‘ کی بنا پر شیڈول سے پہلے ہی سٹیڈیم سے چلے گئے جس پر مشتعل شائقین نے گراؤنڈ میں بوتلیں اور کرسیاں پھینکیں اور توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔
ایسے متعدد مشتعل شائقین کے انٹرویوز سامنے آ رہے ہیں، جن میں اُن کا شکوہ ہے کہ وہہزاروں روپے خرچ کرنے کے باوجود اپنے پسندیدہ فٹبالر کی ایک جھلک بھی نہیں دیکھ پائے۔
میسی کو دیکھنے کے لیے اپنی شادی چھوڑنے والے ایک مداح نے خبر رساں ایجنسی ’اے این آئی‘ کو بتایا کہ ’کولکتہ میں ہر کوئی جانتا ہے کہ میسی آ رہے ہیں۔ میری آج شادی ہے۔۔۔ میں اپنی شادی چھوڑ کر میسی کو دیکھنے آیا تھا۔‘
ایک ناخوش پرستار نے کہا کہ ’بہت سے لوگوں کے جذبات، پیسہ اور وقت ضائع کیا گیا۔‘ لوگوں نے یہ بھی شکوہ کہ میسی کے ارد گرد ایک بڑا ہجوم تھا۔
ایک مداح کا کہنا تھا کہ ’یہاں صرف سیاسی رہنما اور اداکار ہی میسی کے اردگرد موجود ہیں۔ پھر انھوں نے ہمیں کیوں بلایا۔ ہم نے 12 ہزار کا ٹکٹ خریدا لیکن ہم میسی کا چہرہ تک نہیں دیکھ سکے۔‘
انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سابق انڈین کپتان سارو گنگولی بھی میسی کے ساتھ موجود تھے اور رپورٹس کے مطابق اُنھوں نے بھی میسی سے درخواست کی کہ ’اچھا ہو گا کہ اگر آپ کچھ دیر مزید یہاں رک جائیں گے۔‘ لیکن اس کے باوجود میسی شیڈول سے پہلے سٹیڈیم سے روانہ ہو گئے۔
ارجنٹائن کے سٹار فٹبالر لیونل میسی ’گوٹ (گریٹیسٹ آف آل ٹائم) انڈیا ٹور 2025‘ کے تحت انڈیا کے مختلف شہروں کے دورے پر ہیں اور سنیچر کو کولکتہ میں ہونے والی اس تقریب میں بالی وڈ سٹار شاہ رخ خان بھی میسی کے ہمراہ تھے۔
لیکن شائقین کا جوش و خروش اس وقت غصے میں بدل گیا، جب میسی، سیاست دانوں، اداکاروں اور دیگر اہم شخصیات کے ساتھ شیڈول کے برخلاف شائقین سے ملے بغیر وہاں سے روانہ ہو گئے۔
مایوس شائقین جنھوں نے 12 ہزار روپے ادا کیے تھے، بوتلیں اور کرسیاں اُٹھا کر پھینکتے رہے اور اس دوران تقریب کے لیے بنایا گیا خیمہ بھی گرا دیا گیا۔
اطلاعات ہیں کہ شائقین میسی کی جانب سے قبل از وقت ایونٹ چھوڑنے پر ناراض تھے اور اُنھیں ٹھیک سے نہ دیکھ پانے کی وجہ سے زبردست ہنگامہ ہوا۔
شیڈول کے مطابق میسی نے یہاں ایک دوستانہ میچ بھی کھیلنا تھا اور ایک تقریب کا بھی اہتمام ہونا تھا لیکن میسی اس سے پہلے ہی وہاں سے چلے گئے۔
یہ بھی اطلاعات ہیں کہ ’سکیورٹی بریچ‘ کی وجہ سے میسی کو سٹیڈیم میں اپنا قیام مختصر کرنا پڑا۔
کولکتہ میں ہی میسی کے 70 فٹ بلند مجسمے کی نقاب کشائِی بھی کی گئی تاہم سوشل میڈیا پر یہ مجسمہ بھی تنقید کا نشانہ بنا ہوا ہے۔
میسی کے شیڈول سے پہلے سٹیڈیم سے جانے پر وہاں موجود لوگ ناراض ہوئےتحقیقات کا حکم
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے سٹیڈیم میں ’افراتفری‘ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے معافی مانگ لی ہے۔
ایکس پر جاری بیان میں اُن کا کہنا تھا کہ ’سالٹ لیک سٹیڈیم میں آج جو بدانتظامی دیکھی گئی اس سے میں بہت پریشان اور حیران ہوں۔ میں کھیل سے محبت کرنے والوں اور شائقین کے ساتھ ایونٹ میں شرکت کے لیے سٹیڈیم جا رہی تھی، جو اپنے پسندیدہ فٹبالر لیونل میسی کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے جمع تھے۔‘
ممتا بنرجی کا کہنا تھا کہ ’میں اس افسوسناک واقعے کے لیے لیونل میسی کے ساتھ ساتھ تمام کھیلوں سے محبت کرنے والوں اور ان کے مداحوں سے مخلصانہ طور پر معذرت خواہ ہوں۔‘
ممتا بنرجی نے اعلان کیا کہ جسٹس (ر) اشیم کمار کی سربراہی میں ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے جس میں چیف سیکریٹری اور ایڈیشنل چیف سکریٹری اور محکمہ داخلہ کے افسران شامل ہوں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ذمے داروں کا تعین کیا جائے گا۔
ریاست میں اپوزیشن جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ممتا بنر جی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اُن کے بیان کو ’مگر مچھ‘ کے آنسو قرار دیا۔
بی جے پی ترجمان امیت مالویہ نے ایکس پر لکھا کہ’مگرمچھ کے آنسو بہانا بند کریں۔ یہ بدانتظامی اور بدعنوانی آپ کی حکومت کے کام کے ہر پہلو پر چھائی ہوئی ہے۔ ترنمول کانگریس نے مغربی بنگال کے لوگوں کے جذبات پر براہ راست حملہ کیا اور ہر فٹبال سے محبت کرنے والوں کی توہین کی۔‘
میسی انڈیا کا دورہ کیوں کر رہے ہیں؟
میسی، انڈیا کے دورے کے دوران ملک کے چار بڑے شہروں، کولکتہ، ممبئی، نئی دہلی اور حیدر آباد بھی جائیں گے۔
سنہ 2022 کے فیفا ورلڈ کپ کے فاتح تقریباً 16 برس بعد انڈیا آئے ہیں، اس سے قبل اُنھوں نے سنہ 2009 میں دوستانہ میچ کے لیے کولکتہ کا دورہ کیا تھا۔
لیکن اس دورے کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں شائقین کو میسی کے ساتھ تصاویر بنوانے کا موقع بھی فراہم کیا گیا تھا۔ اس حوالے سے تشہیری مہم کئی روز جاری رہی تھی، جس میں ’میسی ٹور میٹ اینڈ گریٹ‘ کے تحت شائقین کو میسی کے ساتھ تصویر بنوانے کا بھی موقع فراہم کیا گیا لیکن اس کے لیے 10 لاکھ روپے کا پیکج رکھا گیا تھا۔
اس پیکج میں میسی کے ساتھ ملنے اور مصافحے کا موقع، میسی کے ساتھ پروفیشنل گروپ فوٹو، بوفے، میسی کے دورے کے دوران ایک فٹبال میچ میں مہمانوں کی گیلری کا ٹکٹ بھی شامل تھا۔
بعض صارفین حالیہ واقعے کو سنہ 1996 میں کولکتہ میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ سیمی فائنل میں ہونے والی بدنظمی سے بھی ملا رہے ہیں۔
کولکتہ کے ایڈن گارڈن سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے سیمی فائنل میں سری لنکا کی جانب سے دیے گئے 252 رنز کے تعاقب میں انڈیا کی 120 رنز پر آٹھ وکٹیں گر چکی تھیں۔ اس دوران برہم شائقین نے پہلے گراونڈ میں سری لنکن کھلاڑیوں کی طرف پانی کی بوتلیں پھینکِیں اور اس کے بعد سٹیڈیم کے ایک حصے میں آگ لگا دی تھی۔
اس کے بعد میچ ریفری اور امپائرز نے میچ ختم کرتے ہوئے سری لنکا کو فاتح قرار دے دیا تھا۔

میسی کا 70 فٹ اونچا مجسمہ اور شعیب ملک سے ’مشابہت‘
کولکتہ میں میسی کے جس مجسمے کی نقاب کشائی کی گئی، اسے 45 افراد کی ٹیم نے 27 دن میں تیار کیا اور اس کی اونچائی تقریباً 70 فٹ ہے۔
اس مجسمے میں میسی ورلڈ کپ کی ٹرافی تھامے ہوئے ہیں۔
لیکن سوشل میڈیا پر کچھ صارفین اس مجسے کو پاکستانی کرکٹر شعیب ملک سے ملتا جلتا قرار دے رہے ہیں۔
فورتھ امپائر نامی صارف نے ایکس پر مجسمے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ کیا کوئی بتا سکتا ہے کہ یہ شعیب ملک ہیں یا میسی، میں اُلجھن کا شکار ہوں۔
عروج جاوید نے لکھا کہمیسی کا کولکتہ میں نصب کیا گیا مجسمہ شعیب ملک سے ملتا ہے۔
مزمل نامی صارف نے طنز کرتے ہوئے لکھا کہ ’میسی اور شاہ رُخ خان نے شعیب ملک کے مجسمے کا افتتاح کیا، شعیب ملک آپ لیجنڈ ہیں۔‘
ایوش لکھتے ہیں کہ نہیں، ایسا نہیں ہو سکتا۔۔ میسی، انڈیا میں شعیب ملک کے مجسمے کی نقاب کشائی کرنے آئے ہیں۔