قاتل میٹرک فیل اور عمر 22 برس ہے۔۔ ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قاتل کو کیسے پکڑا؟ آئی جی کے انکشافات

image

"سترہ سال کی عمر میں ثنا یوسف نے سوشل میڈیا پر ایک نمایاں مقام حاصل کیا، مگر ایک بے رحم منصوبے نے اس کی زندگی کا چراغ بجھا دیا۔ وہ شام پانچ بجے اپنے ہی گھر میں دو گولیاں لگنے کے بعد زندگی کی بازی ہار گئی۔"

یہ کہنا تھا آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی کا، جنہوں نے ایک سنجیدہ اور تفصیلی پریس کانفرنس میں ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل سے جڑے حقائق اور ملزم کی گرفتاری سے متعلق چشم کشا انکشافات کیے۔

اسلام آباد میں پیش آنے والے اس افسوسناک واقعے نے نہ صرف سوشل میڈیا کو جھنجھوڑا بلکہ ملک بھر میں بے چینی کی لہر دوڑا دی۔ مقتولہ کا تعلق چترال کے علاقے چونج سے تھا اور وہ ایک سرگرم سماجی کارکن کی بیٹی تھی، جو مختصر عمر میں ڈیجیٹل دنیا میں اپنی پہچان بنا چکی تھی۔

قاتل عمر حیات عرف "کاکا" کو پولیس نے فیصل آباد سے گرفتار کیا۔ آئی جی کے مطابق، یہ گرفتاری ایک معمولی کارروائی نہیں بلکہ کئی مراحل، جدید ٹیکنالوجی، 113 سی سی ٹی وی فوٹیجز اور 300 کالز کے تجزیے کے بعد ممکن ہوئی۔ انہوں نے کہا، "یہ کیس ہمارے لیے ایک بڑا امتحان تھا، مگر ہم نے 20 گھنٹے کے اندر اندھا قتل ٹریس کیا۔"

پولیس سربراہ کے مطابق، قاتل اور مقتولہ کے درمیان پہلے سے رابطہ تھا، تاہم ثنا یوسف کی جانب سے مسلسل انکار اور فاصلہ رکھنے کے باعث ملزم میں شدت آتی گئی۔ برتھ ڈے پر بھی ملزم نے کوشش کی مگر ناکامی کے بعد اُس نے انتہائی قدم اٹھایا۔

"ملزم نے قتل کے بعد ثنا یوسف کا موبائل اپنے ساتھ لے جا کر ثبوت مٹانے کی کوشش کی، مگر ہم نے نہ صرف موبائل بازیاب کیا بلکہ آلۂ قتل بھی برآمد کر لیا ہے۔"

مزید بتایا گیا کہ قاتل میٹرک فیل اور بائیس سال کا نوجوان ہے، جس کا باپ سرکاری ملازم ہے۔ گرفتاری کے لیے فیصل آباد اور جڑانوالہ میں تین مقامات پر چھاپے مارے گئے۔

آئی جی نے کہا کہ اب سوشل میڈیا صارفین کو تنقید نہیں بلکہ تعاون کے طور پر دیکھنا ہوگا۔

"ہم ایسے صارفین کی حوصلہ افزائی کریں گے جو جرائم بے نقاب کرنے میں مددگار بنتے ہیں۔ قاتل کو ناقابلِ تردید ثبوتوں کے ساتھ عدالت میں پیش کیا جائے گا، اور وہ سزا سے نہیں بچ سکے گا۔"


About the Author:

تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts