آگرہ کے نواحی علاقے سکندرا میں واقع گاؤں ناگلا ناتھو اس وقت سوگ میں ڈوب گیا جب یمنا ندی میں نہانے گئی چھ لڑکیاں جان کی بازی ہار گئیں۔ صبح نو بجے کے قریب یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب گاؤں کی نوعمر لڑکیاں ندی میں نہانے کے لیے گئیں، لیکن پانی کی گہرائی ان کے لیے جان لیوا ثابت ہوئی۔
لڑکیوں میں دو حقیقی بہنیں بھی شامل تھیں۔ ندی میں اترنے سے قبل سب نے خوشی کے لمحات کو اپنے موبائل فون پر قید کیا۔ ان کی آخری ریل میں وہ ہنستی، مسکراتی اور زندگی سے بھرپور نظر آ رہی تھیں۔ مگر چند لمحوں بعد ہی منظر یکسر بدل گیا۔
گہرے پانی میں اترتے ہی سب لڑکیاں بے قابو ہو گئیں۔ ان کی چیخیں سن کر دیپیش، جو ان کا چچا زاد بھائی ہے، فوراً مدد کے لیے ندی میں کودا۔ بچاؤ کی کوشش میں وہ خود بھی پانی میں ڈوبنے لگا، لیکن کسی نہ کسی طرح باہر نکلنے میں کامیاب رہا۔
مقامی کسانوں نے شور سن کر موقع پر پہنچ کر بچاؤ کی کوشش کی۔ ایک گھنٹے کی جدوجہد کے بعد تمام لڑکیوں کو ندی سے نکالا گیا۔ دیویا، سندھیا، نینا اور شیوانی موقع پر ہی دم توڑ چکی تھیں۔ مسکان اور سونم کو بے ہوشی کی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں سی پی آر دینے کے بعد دونوں نے سانس تو لیا، لیکن جان بچ نہ سکی۔
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اروند مالپپا بنگاری نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ جاں بحق ہونے والی لڑکیوں کے اہلِ خانہ کو چار چار لاکھ روپے کی مالی امداد دی جائے گی۔
ایک ہی خاندان سے کئی بیٹیوں کی موت نے پورے گاؤں کو غمزدہ کر دیا ہے۔ ندی کے کنارے لی گئی وہ آخری سیلفیاں، جو چند گھنٹوں پہلے خوشیوں کی علامت تھیں، اب ایک دردناک یاد بن چکی ہیں۔