“وہ ہمارے محلے کا لڑکا ہے اور ہمارا ہمسایہ ہے۔ 2 مہینے پہلے بھی ثنا یوسف سے ملنے گیا تھا اس وقت سب لڑکوں نے منع کیا تھا کہ مت جاؤ۔ لیکن لڑکیوں کا بہت شوقین تھا اور چاہتا تھا کہ اس کے بھی گانے بنیں اور وہ مشہور ہوجائے“
یہ کہنا ہے حال ہی میں ٹک ٹاکر ثنا یوسف کی جان لینے والے ملزم عمر حیات عرف کاکا کے محلے والوں کا۔ عمر حیات کے علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ وہ آوارہ مزاج لڑکا تھا اور خاموش رہتا تھا اس کے علاوہ نہ وہ پڑھتا تھا نہ ہی کوئی کام کرتا تھا۔ خود کو ثنا کے سامنے امیرزادہ ثابت کرنے کے لئے فارچیونر بھی کرائے پر لی تھی
محلے والوں کے مطابق عمر حیات کی والدہ انتقال کر چکی تھیں جبکہ ایک بھائی بھی چند سال پہلے خودکشی کرچکا تھا اور ایک شادی شدہ بہن ہے۔ فیصل آباد کے گھر میں عمر اپنے والد کے ساتھ رہتا تھا جو سرکاری ملازم تھے۔
محلے والوں کا کہنا ہے کہ وہ سارا دن گانے سنتا تھا جس پر اس کے والد کو لوگ منع بھی کرتے تھے لیکن وہ کہتے تھے کہ اکیلا بچہ ہے لیکن اب اس نے ایسا کارنامہ انجام دیا ہے جس کے بارے میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔
واضح رہے عمر حیات کو اسلام آباد پولیس زیر حراست لے چکی ہے اور عدالتی کارروائی جاری ہے۔