"بہت سے معاملات میں لڑکی کو علم بھی نہیں ہوتا کہ آدمی شادی شدہ ہے"
معروف اداکار اور ہدایت کار یاسر حسین، جنہیں اپنے صاف گو تبصروں اور غیر روایتی خیالات کے لیے جانا جاتا ہے، ایک بار پھر متنازع بیان کی وجہ سے خبروں میں ہیں۔ نجی ٹی وی پروگرام "سنو تو صحیح ود حنا نیازی" میں شرکت کے دوران انہوں نے شادی، تعلقات اور مرد و عورت کے کردار پر کھل کر گفتگو کی، اور حسبِ روایت، کچھ ایسا کہہ گئے جس نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی۔
یاسر حسین نے جہاں چار شادیوں کی روایت کو اپنی ذاتی زندگی کے لیے مکمل طور پر ناقابلِ قبول قرار دیا، وہیں دوسری شادی اور غیر ازدواجی تعلقات کے معاملے میں مردوں کو تقریباً بے قصور اور ساری ذمہ داری عورتوں پر ڈال دی۔ ان کے مطابق، "مرد اتنے قصوروار نہیں جتنی عورتیں، کیونکہ اگر عورت جانتی ہے کہ سامنے والا شخص شادی شدہ ہے، تو وہ اس سے تعلق کیوں بناتی ہے؟"
جب میزبان نے ان کی اس بات پر اعتراض کیا اور کہا کہ بعض خواتین کو مرد کی ازدواجی حیثیت کا علم نہیں ہوتا، تو یاسر نے اس امکان کو صرف "0.1 فیصد" کہہ کر نظرانداز کر دیا۔ میزبان نے بھی طنزیہ انداز میں پوچھا کہ "یہ سروے آپ نے کہاں کروایا؟"
بات یہیں نہیں رکی۔ یاسر حسین نے دعویٰ کیا کہ وہ ایسی کئی خواتین کو جانتے ہیں جنہیں معلوم تھا کہ مرد شادی شدہ ہے، پھر بھی انہوں نے نہ صرف تعلق قائم کیا بلکہ پہلی بیوی کو چھوڑنے کا مطالبہ بھی کیا۔ ان کے مطابق، "آج کی عورت صرف لڑکے کو نہیں، بلکہ ایک مکمل مرد کو پسند کرتی ہے جو معاشی طور پر مستحکم ہو، سنجیدہ، ذمہ دار ہو، اور اس کی زندگی میں نظم ہو۔"
یاسر کا یہ مؤقف کہ شادی شدہ مرد زیادہ "قابلِ اعتبار" سمجھے جاتے ہیں، نے سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ کئی حلقوں میں ان کے خیالات کو عورتوں کے خلاف تعصب، اور معاشرتی مسائل کو سادہ بنا کر پیش کرنے کے مترادف قرار دیا جا رہا ہے۔
ایک طرف جہاں کچھ لوگوں نے یاسر کی بے باکی کو سراہا، وہیں دوسری جانب کئی خواتین نے ان کی رائے کو نہ صرف "غیر ذمے دارانہ" بلکہ "خطرناک" بھی قرار دیا خاص طور پر ایسے وقت میں جب معاشرے میں خواتین پہلے ہی مختلف دباؤ کا سامنا کر رہی ہیں۔