ممبئی پولیس کے مطابق یہ واقعہ سوموار (نو جون) کو ممبئی کے علاقے کھارگھر میں پیش آیا جب 45 سالہ پاکستانی شہری نوتن داس عرف سنجے سچدیو نے مبینہ طور پر اپنی 35 سالہ اہلیہ سپنا نوتن داس کو گھریلو جھگڑے پر چاقو کے وار کر کے قتل کیا اور بعدازاں اسی چاقو سے خودکشی کر لی۔
انڈیا کے شہر ممبئی کی پولیس کے مطابق ایک پاکستانی شہری نے اپنی اہلیہ کو مبینہ طور پر قتل کرنے کے بعد خودکشی کر لی ہے۔
ممبئی پولیس کے مطابق یہ واقعہ سوموار (نو جون) کو ممبئی کے علاقے کھارگھر میں پیش آیا جب 45 سالہ پاکستانی شہری نوتن داس عرف سنجے سچدیو نے مبینہ طور پر اپنی 35 سالہ اہلیہ سپنا نوتن داس کو گھریلو جھگڑے پر چاقو کے وار کر کے قتل کیا اور بعدازاں اسی چاقو سے خودکشی کر لی۔
ممبئی پولیس نے اس معاملے میں قتل اور خودکشی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
سنجے اور سپنا کا تعلق پاکستان میں صوبہ سندھ کے شہر سکھر سے تھا۔ ممبئی پولیس کے مطابق یہ جوڑا نومبر 2024 میں نقل مکانی کر کے پاکستان سے انڈیا آیا تھا اور ممبئی کے علاقے کھارگھر میں ایک کرائے کے مکان میں رہتے تھے۔
ممبئی پولیس کے مطابق یہ پاکستانی جوڑا لانگ ٹرم ویزا پر انڈیا میں مقیم تھا، اِن کے دو بچے ہیں جو مقامی سکول میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ انڈیا کی حکومت پاکستان سے انڈیا ہجرت کرنے کے خواہشمند پاکستانی ہندو شہریوں کو لانگ ٹرم وزٹ ویزاجاری کرتی ہے۔ اس ویزا کی بنیاد پر وہ انڈیا میں رہ کر شہریت حاصل کرنے اور دوسری سہولیات کے اہل ہو جاتے ہیں۔
رواں برس اپریل میں پہلگام حملے کے بعد انڈیا کی حکومت نے پاکستان سے انڈیا آئے ہوئے تمام پاکستانی شہریوں کو ملک سے چلے جانے کا حکم دیا تھا۔ لیکن پاکستان سے آئے ہوئے ان ہندو شہریوں پر یہ حکم نافذ العمل نہیں تھا جو لانگ ٹرم وزٹ ویزا پر انڈیا میں موجود ہیں۔
اس زمرے کا ویزہ حاصل کرنے والے پاکستانی ہندو عموماً انڈیا مستقل نقل مکانی کرنے کے خواہشمند ہوتے ہیں۔
پولیس کا کیا کہنا ہے؟
ممبئی پولیس (فائل فوٹو) ممبئی پولیس کے مطابق یہ واقعہ سوموار کی صبح ساڑھے نو اور ساڑھے دس بجے کے درمیان پیش آیا ہے۔
ممبئی پولیس کے مطابق اس قتل کے واردات کا اس وقت معلوم ہوا جب نوتن داس عرف سنجے کا بیٹا ٹیوشن سے گھر پہنچا تو گھر کا دروازہ بند ملا اور گھنٹی بجانے پر بھی جب دروازہ نہیں کھلا تو پڑوسیوں نے سپنا کی ممبئی میں ہی مقیم بہن سنگیتا مکھیجا کو اس بارے میں خبر کی۔
ڈپٹی کمشنر پولیس پرشانت موہتے نے بتایا کہ اس پر سنگیتا مکھیجا نے سپنا کو فون کیا مگر کوئی جواب نہیں ملا تو وہ سپنا کے گھر گئیں جہاں سپنا اور سنجے خون میں لت پت پڑے ہوئے ملے۔
ممبئی پولیس کا کہنا ہے کہ سپنا ہسپتال پہنچنے سے پہلے دم توڑ چکی تھیں جبکہ سنجے کی موت ہسپتال میں دوران علاج ہوئی۔
پولیس افسر پرشانت موہتے نے بتایا کہ ’ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوتا ہے کہ نوتن داس اور ان کی بیوی سپنا کے درمیان کسی بات پر جھگڑا ہوا تھا جس کے بعد سنجے نے اپنی بیوی پر کچن میں موجود ایک تیز دھار چاقو سے وار کیا۔ سپنا کی گردن، کندھے اور پیٹھ پر چاقو کے کئی وار کیے گئے تھے جس سے ان کی موقع پر ہی موت ہو گئی تھی۔ اس کے بعد نوتن داس نے اسی چاقو کو اپنی گردن پر مار لیا جس سے ان کی بھی موت ہو گئی۔‘
کھارگھر کے سیینئر پولیس انسپکٹر دیپک سوروے کے مطابق سنجے نے گذشتہ مہینے مبینہ طور پر بعض پڑوسیوں کی موجودگی میں سپنا داس کو مارا پیٹا تھا لیکن سپنا نے اس متعلق پولیس میں شکایت درج کرانے سے انکار کر دیا تھا۔
پولیس کے مطابق ’حاصل کردہ معلومات سے یہ پتا چلتا ہے دونوں میاں بیوی میں پیسے کی تنگی کے سبب اکثر جھگڑا ہوتا تھا اور وہ دونوں پاکستان واپس جانے کی سوچ رہے تھے۔‘
ڈپٹی کمشنر پولیس پرشانت موہتے نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’ہمارے ریکارڈ کے مطابق وہ نومبر 2024 میں لانگ ٹرم وزٹ ویزا پر انڈیاآئے تھے۔ دونوں میاں بیوی اپنے دو بچوں کے ہمراہ گذشتہ چھ ماہ سے اسی فلیٹ میں کرائے پر رہ رہے تھے۔‘
پولیس کے مطابق وہ اس وقت دونوں میاں، بیوی کے ویزا اور دوسرے شناختی دستاویزات کی مکمل چھان بین کر رہی ہے۔
سپنا کی ایک بہن سنگیتا مکھیجا ممبئی میں مقیم ہیں اور وہ انڈین شہری ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اطلاعات کے مطابق انھوں نے ہی اپنی بہن اور بہنوئی کو کرائے کا مکان حاصل کرنے میں مدد کی تھی اور ان کی مالی طور پر بھی مدد کر رہی تھیں۔
ممبئی پولیس کا کہنا ہے کہ اس وقت سب سے زیادہ تشویش سنجے اور سپنا کے دونوں کم عمر بچوں کے بارے میں ہے کہ ان کی دیکھ بھال کون کرے گا۔ بچے اس اچانک رونما ہونے والے واقعے سے سکتے میں ہیں۔
’میری بہن رشتہ نبھاتے نبھاتے زندگی گنوا بیٹھی‘
پاکستان کے صوبہ سندھ میں موجود سپنا کے بھائی وجے نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اُن کی بہن کئی برسوں سے گھریلو تشدد کا شکار تھی اور اس بارے میں اس نے متعدد بار شکایت بھی کی تھی۔
وجے نے بتایا کہ 'سپنا یہ کہتی تھی کہ وہ یہ رشتہ نبھائے گی اور رشتہ نبھاتے نبھاتے وہ زندگی گنوا بیٹھی۔'
وجے نے بتایا کہ وہ تین بھائی اور پانچ بہنیں ہیں، سپنا بہنوں میں سب سے چھوٹی تھیں۔
وجے نے الزام عائد کیا کہ 'ان کے بہنوئی کو ذہنی صحت کے مسائل تھے اور وہ سکھر میں میڈیسن کی فراہمی کا کام کرتے تھے۔ان کی بہنوئی کی اپنے بھائیوں سے بھی نہیں بنتی تھی۔'
وجے کا کہنا تھا کہ ان کی بہن اور بہنوئی کے مالی حالات یہاں (پاکستان) بھی کچھ اچھے نہیں تھے اور وہ اکثر اپنی بہن کی مالی معاونت کرتے تھے۔
وجے کے مطابق جب ان کے بہنوئی نے بہتر مستقبل کے لیے انڈیا جانے کا ارادہ کیا تو اس وقت بھی انھوں نے اپنی بہن کی مالی مدد کی تھی۔ وہ کہتے ہیں کہ 'بہن نے سوچا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ وہاں جا کر اس کا رویہ بہتر ہو جائے لیکن ایسا نہ ہوا ، اب بچے اپنی خالہ کے پاس رہیں گے۔'
وجے کے مطابق ان کی بہن اور بہنوئی کی آخری رسومات انڈیا میں ہی ادا کر دی گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ممبئی میں ان کے کزن اور دیگر رشتہ دار موجود ہیں جنھوں نے ان کی آخری رسومات ادا کیں۔