بیٹے کے اعضاء عطیہ کرنے سے 5 لوگوں کو نئی زندگی مل گئی۔۔ مردان کا عظیم شہری جو سب کے لئے مثال قائم کر گیا

image

مردان کے محلے رستم بازار میں رہنے والے نورداد کی دنیا اس وقت اندھیر ہو گئی جب اس کے 14 سالہ بیٹے جواد خان کو اسکول جاتے ہوئے ایک گاڑی نے بری طرح کچل دیا۔ نویں جماعت کا طالبعلم، جو ابھی خوابوں کی دہلیز پر تھا، اچانک زندگی اور موت کے درمیان آ گیا۔ اسپتالوں کے چکر، ڈاکٹرز کی امیدیں، اور مشینی سانسوں کے سہارے چلتی زندگی , سب ایک ایک کر کے جواب دے گئے۔

نورداد، جو روزانہ اپنی آٹا چکی پر مزدوری کر کے خاندان کا پیٹ پالتا ہے، اس نازک لمحے میں ایک بڑا قدم اٹھاتا ہے۔ جب امید دم توڑ چکی تھی، اس نے اپنے بیٹے کے اعضاء عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ قانونی عمل مکمل ہونے کے بعد جواد کی آنکھیں، گردے اور جگر ایسے افراد کو عطا کیے گئے جو موت کے دہانے پر کھڑے تھے۔ نورداد کے اس فیصلے نے پانچ زندگیاں ایک بار پھر جینے کے قابل بنا دیں۔

جواد 7 جون کو سپردِ خاک ہوا۔ لیکن اس کے اعضاء آج بھی کسی کی بینائی، کسی کی سانس، اور کسی کے جسم کا حصہ بن کر اسے زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ جواد کے دادا کا کہنا ہے کہ اگر رستم کے علاقے میں بائی پاس روڈ ہوتا تو شاید آج جواد زندہ ہوتا۔ وہ اب چاہتے ہیں کہ حکام اس طرف سنجیدگی سے توجہ دیں تاکہ دوسرے بچے محفوظ رہ سکیں۔

محلے والے، جاننے والے، سب نورداد کے اس قدم کو عظیم قربانی سمجھتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں جواد کا جسم تو مٹی میں دفن ہو گیا، لیکن اس کی زندگی، اس کا نام، اور اس کی روشنی پانچ لوگوں کے جسموں میں زندہ رہے گی


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.