کراچی کے علاقے صدر میں پٹاخوں کے گودام میں زور دار دھماکے کے بعد آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ 27 افراد زخمی ہوگئے جن میں سے ایک زخمی بھی اسپتال میں دم توڑ گیا۔
ریسکیو حکام کے مطابق دھماکے کے بعد گودام میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا، فائر بریگیڈ کی 10 گاڑیوں نے آگ بجھانے میں حصہ لیا۔ دھماکے سے قریبی دکانیں اور عمارتیں بھی متاثر ہوئیں جبکہ کئی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
واقعے میں زخمی ہونے والوں کو جناح اسپتال اور سول اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ جاں بحق نوجوان کی شناخت اسد شاہ کے نام سے ہوئی، متوفی پٹیل پاڑہ کا رہائشی تھا، متوفی بھائی افسر شاہ سے ملنے اس عمارت میں آیا تھا کہ اس دوران دھماکا ہوگیا، متوفی کے چچا کا کہنا تھا کہ اسد شاہ مدرسے کا طالبعلم تھا اور اس کے والد کا انتقال ہوچکا ہے۔
دریں اثناء دھماکے میں زخمی ہونے والا 32سالہ کاشف ولد منظور نامی شخص جناح اسپتال میں دم توڑ گیا۔ اس طر ح مذکورہ دھماکے میں اب تک جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 2 ہوگئی۔
دھماکے سے نہ صرف گودام بلکہ قریبی دکانوں اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ دھویں کے بادل دور سے دیکھے جا سکتے تھے۔
اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ، اسنارکل، باؤزر کے ساتھ پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے کہا کہ قانون کے مطابق ایک دکان میں زیادہ سے زیادہ 50 کلو ایسا سامان رکھا جاسکتا ہے اور اس کے بھی ایس او پیز ہیں یہ مواد ہمیشہ پیٹرول پمپ اور آبادی سے دور رکھا جاتا ہے۔
سی ٹی ڈی انچارج کا کہنا تھا کہ بظاہر یہ معمولی پٹاخے لگتے ہیں لیکن ان میں بارودی اجزا شامل ہونے کے باعث یہ خطرناک دھماکا خیز مواد کی حیثیت اختیار کر لیتے ہیں۔ واقعے کی انکوائری کی جائے گی تاکہ ذمہ داروں کا تعین ہوسکے۔