حکومت بلوچستان نے صوبے میں اقلیتی برادری کی فلاح و بہبود اور معیارِ زندگی میں بہتری کے لیے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے پیپلز مینارٹی کارڈ متعارف کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیرِ صدارت مشاورتی اجلاس میں پروگرام کے خدوخال، بجٹ اور عملی منصوبہ بندی پر تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری برائے اقلیتی امور سنجے کمار، چیف سیکرٹری شکیل قادر خان، پرنسپل سیکرٹری بابر خان سمیت دیگر متعلقہ حکام شریک تھے۔
وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کی سماجی و معاشی ترقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پروگرام کے لیے رواں مالی سال مینارٹی انڈومنٹ فنڈ کے تحت 50 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ آئندہ مالی سال اس بجٹ کو بڑھا کر ایک ارب روپے تک کر دیا جائے گا۔
ان کے مطابق پیپلز مینارٹی کارڈ کے ذریعے اقلیتی برادری کو صحت، تعلیم، روزگار اور کاروباری سہولیات تک بہتر رسائی فراہم کی جائے گی تاکہ وہ معاشی طور پر مستحکم اور خود کفیل بن سکیں۔
وزیرِ اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ اس پروگرام کے ذریعے مختلف معاونتی منصوبے بھی شروع کیے جائیں گے جبکہ فنڈز کے شفاف اور درست استعمال کے لیے جدید ڈیجیٹل مانیٹرنگ سسٹم نافذ کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اقلیتی نمائندوں کی مشاورت کے ساتھ پروگرام کی تفصیلات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے تاکہ اس کے ثمرات براہِ راست مستحق خاندانوں تک پہنچ سکیں۔
انہوں نے اعتماد کا اظہار کیا کہ پیپلز مینارٹی کارڈ صوبے میں سماجی مساوات، یکجہتی اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔