بلوچستان کے ضلع کوہلو کے علاقے جاندران پہاڑی پر لگی آگ نے بڑے رقبے کو لپیٹ میں لے لیا ہے جبکہ محکمہ جنگلات کا عملہ آگ پر قابو پانے کے لیے مسلسل کوششوں میں مصروف ہے۔
پہاڑی علاقے میں لگنے والی آگ تیز ہواؤں کے باعث پھیل رہی ہے جس کے نتیجے میں درخت، جھاڑیاں اور نباتات شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ محکمہ جنگلات کے مطابق آگ انتہائی شدت اختیار کر چکی ہے جس پر قابو پانا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔
محکمہ جنگلات کی ٹیمیں محدود وسائل کے باوجود آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔ مقامی رضاکار بھی محکمہ جنگلات کے عملے کے ساتھ امدادی کاموں میں شریک ہیں۔
اس حوالے سے ڈویژنل فاریسٹ آفیسر جان محمد کاکڑ نے بتایا کہ آگ پہاڑی علاقے میں ہونے کی وجہ سے رسائی میں دشواری پیش آ رہی ہے، تاہم محکمہ جنگلات کے اہلکار پوری کوشش کر رہے ہیں کہ آگ کو مزید پھیلنے سے روکا جائے۔ اگر موسم سازگار رہا تو آگ پر جلد قابو پالیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ ابتدائی طور پر آگ لگنے کی وجوہات معلوم نہیں ہو سکیں، تاہم امکان ہے کہ یہ کسی غیر محتاط انسانی سرگرمی یا خشک موسم کے باعث لگی ہو۔
ضلعی انتظامیہ نے بھی محکمہ جنگلات کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے جبکہ مقامی آبادی کو پہاڑی علاقے کے قریب جانے سے گریز کرنے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ کسی جانی نقصان سے بچا جا سکے۔
جاندران کے پہاڑی سلسلے میں لگنے والی اس آگ نے نہ صرف قدرتی ماحول کو نقصان پہنچایا ہے بلکہ جنگلی حیات کے لیے بھی سنگین خطرہ پیدا کر دیا ہے جبکہ جاندران پہاڑی پر لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے لیویز کیو آر ایف کا دستہ روانہ ہوا ہے، ریسکیو دستہ 70 جوانوں پر مشتمل آگ تک پہنچانے کے لیے وقت لگے گا۔
ڈپٹی کمشنر عظیم جان دومڑ کے مطابق دستے اور آپریشن کی نگرانی رسالدار میجر شیر محمد مری کررہے ہیں، ہوا کے تیز دباؤ کے باعث آگ کی شدت میں اضافہ ہورہا ہے مگر جلد قابو پالیا جائے گا۔