بول کے لب آزاد ہیں تیرے

اسرائیلی فوج کی طرف پھینکے جانے والا فلسطینی عورت کا یہ پتھر میزان میں موجود 32 مسلم ممالک کی اسلامی اتحادی فوج کے ہتھیاروں پے بھاری ہے -دوسری طرف پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان آپ کو ان دنوں ایک بین الاقوامی فلم فیسٹیول میں اپنے جلوے دیکھا تی ملیں گیں -ہم ان کے اوپر طنز بھی نہیں کر سکتے کیوں کہ یہ بھی میرا جسم میری مرضی کی ٹیم کی ممبر ہیں -اوراسی فیسٹیول میں شامل ایک لبنانی اداکارہ نے بینر اٹھا کے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا جس پے آویزاں تھا غزہ کے اوپر حملے بند کرو - اب چلتے ہیں اسلامی فوج کے اتحاد کی طرف جو کہ تین سال قبل وجود میں آیا اس وقت میرے سمیت ہم سب مسلمان بہت خوش تھے کہ کافروں کی اتحادی فوج نیٹو کے مقابلے میں ہماری اسلامی اتحادی فوج کا قیام عمل میں آیا -جو کہ ہمارا قبلہ اول بیت ال مقدس کو آزاد کرواے گا جہاں کہیں بھی مسلمانوں کے اوپر ظلم او ستم ہو گا ان کا دفاع بھی کرے گا-لیکن افسوس صد افسوس آج اسلامی اتحادی فوج قیام کے تین سال گزرنے کے بعد بھی ہم اپنے برما ،شام ،فلسطیں کے مظلوم مسلمانو ں کے لے کچھ بھی نہیں کر پا رہے وہ بے یارو مدد گار،تنتھا بغیر ھتیار کے لڑ رہے ہیں آج بھی غزہ اور شام جل رہا ہے اور برما کٹ رہا ہے -پچھلے دنو ں ایک انتہائی رقت آمیز منظر اس وقت پیش آیا جس وقت ایک مھزور فلسطینی مجاہد وہیل چیر کے اپر بیٹھ کے اسرائیلی فوج کی طرف اپنی غلیل سے پتھر داغ رہا تھا وہ غزہ میں امریکا سفارت خانے کے قیام کے اوپر مذمت کر رہا تھا اور لڑتے لڑتے شہادت کا رتبہ حاصل کیا -یہ ہوتا ہے جذبہ ایمان -ہم تو اس رسول (SAW) کے امتی ہیں جن کی صحابہ کرام راضی الله کے جذبہ ایمان نے ہی چودہ سو سال قبل ہمیں غزوہ بدر میں ایک ہزار کےمقابلے میں صرف تین سو تیرہ سے غالب کیا - ایک اور بات بتاتا چلوں نیٹو فورس نے اقوام متحدہ سے اجازت لیے بغیر ہی افغانستان ،عراق، پے حملہ کر دیا امریکا نے اقوام متحدہ سے مخالفت کے باوجود غزہ میں اپنا سفارت خانہ بنا لیا -بھارت 1948 سے اقوام متحدہ سے پاس کی گئی قرارداد حق خود ارادیت کے باوجود آج بھی اپنی فوج سے جموح کشمیرمیں ظلم کروا رہا ہے - کیا ہماری یہ اسلامی اتحادی فوج ایسا نہیں کر سکتی -بس ایک سوال تمام مسلمانو ں سے کہ اس اسلامی اتحاد کا مظلوم مسلمانو ں کو کیا فائدہ اور اس کے بنانے کا مقصد کیا تھا....؟اگر کسی کے پاس بھی اس کا جواب ہے تو رہنمائی کریں-

Saqib
About the Author: Saqib Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.