زاتیات پر باتیں کرکے سیاست چمکانے کی کی کوشش اور اینکرپرسنز کے چٹخارے بریک پر جانے کے لیے

گزشتہ دنوں ن لیگ کے سربراہ نواز شریف صاحب اور ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین صاحب کے درمیان سیاسی جملے بازی کو لے کر پارلیمنٹ سے باہر آکر چوہدری نثار علی نے حالات کی نزاکت کو بھانپے بنا اپنی صوبائی حکومت کے زعم میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین صاحب کے بارے میں انتہائی ذاتی نوعیت کے کمنٹس ادا کیے جس کے بعد ان کمنٹس کے لیے مکمل غیر متوقع ایم کیو ایم نے اپنے قائد کے بارے میں ایسے ریمارکس کے بعد جو جوابی جذباتی کمنٹس دیے گئے وہ سب کے سامنے ہیں۔ جس میں سے چند باتوں کو لیتے ہوئے ن لیگ کے لیڈران اب بھی اپنے حلقہ احباب میں اور میڈیا میں ان باتوں کو بلاوجہ گھما پھرا کر پنجاب کی محنت کش اور بھولے بھالے عوام کو ایم کیو ایم سے ورغلانے کے لیے ان الفاظ کو اپنے مطلب کا لبادہ اوڑھانے میں مشغول ہیں اور یہ نہیں سوچ رہے کہ کوئلے کی دلالی میں ہاتھ کالے خود ن لیگ کے لیڈران کے ہی ہونگے۔

مثال کے طور پر ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی وسیم اختر نے یہ جملہ کہا اور محاورتاً گھر گھر کا صیغہ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ “لاہور کے گھر گھر میں فلاں کام ہو رہا ہے “ اور وغیرہ وغیرہ تو اس کو لے کر ایک پروگرام میں شریک دو میزبان غالباً اگر مجھے ان کے نام صحیح معلوم ہیں تو نصرت جاوید اور منہاس صاحب خوامخواہ معصوم بھولے بھالے پنجابی عوام کو گمراہ کرنے کی غرض سے ایک دوسرے سے بار بار تکرار کے انداز میں یہ پوچھتے پائے گئے کہ کیا واقعی لاہور کے گھر گھر میں فلاں کام ہو رہا ہے اور کیا واقعی گھر گھر ایسے کام ہو رہے ہیں۔

ٹی وی پر ایک پارٹی بنے ہوئے یہ دونوں حضرات یا تو خود بھی اتنے بھولے ہیں کہ انہیں یہ نہیں معلوم کہ گھر گھر کی بات جب کی جاتی ہے تو وہ محاورتاً کہا جاتا ہے جیسے کہا جائے کہ گھر گھر اجالا ہورہا ہے تو اس کا مطلب مطلقاً یہ نہیں ہوتا کہ واقعتاً ہر گھر میں اجالا ہو رہا ہے یا کوئی یہ کہے کہ میں تو گناہ والا کام نہیں کرتا کیا اس کا مطلب یہ لیا جاتا ہے کہ کہنے والا اتنا پاک صاف فرشتہ ہے کہ وہ کوئی ایسا کام نہیں کرتا جس سے اللہ عزوجل ناراض ہو یا کہا جائے کہ فلاں شخص تو فرشتہ ہے تو کیا اس کا مطلب یہ لیا جاتا ہے کہ فلاں شخص انسان نہیں بلکہ غیر انسان ہے یا کوئی کہے کہ یار انسان بنو انسان تو اس کا مطلب کیا یہ لیا جاتا ہے کہ کسی شخص کو جانور سے انسان بننے کی بات کی جارہی ہے جیسے کسی کو کہنا کہ فلاں شخص آمریت کی پیداوار ہے اور فوجی گملوں میں اس کی پرورش ہوئی ہے تو اس کا کیا مطلب ہوتا ہے وہ وہی نہیں ہوتے جیسا کہ الفاظ میں ظاہر کیا جاتا ہے۔

چنانچہ کس کے اشاروں پر ن لیگ کے ازلی حمایتی اینکر پرسنز غیرت و بے غیرتی والی باتوں پر بھی سیاست چمکانے کی کوشش کر رہے ہیں کیا اس کی ہدایات انہیں ن لیگ کی طرف سے دی جارہی ہیں یا کہیں اور سے چونکہ یہ تو سب جانتے ہیں کہ مرچ مصالحہ جس قدر زیادہ ہو گا وہ چینل اتنا ہی زیادہ دیکھا جائے گا اور اس چینل کا اینکر ہر تھوڑی دیر بعد کہے گا اب ہم لیتے ہیں چھوٹا سا بریک اور کہیں مت جائیے گا کہ ہم آتے ہیں فوراً بریک کے بعد۔ اور ظاہر ہے بریک پر جانے کے بعد وہ کمرشل اشتہارات کی مد میں کمانے کے چکر میں لگے رہتے ہیں۔
M. Furqan Hanif
About the Author: M. Furqan Hanif Read More Articles by M. Furqan Hanif: 448 Articles with 495323 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.