اللہ کرے سفر کو منزل نصیب ہو

امید قائم ہے میری قوم کی کے وقت اچھا بھی آۓ گا۔

جناب عمران احمد نیازی جو 22 سالہ جدوجہد کے بعد اسلامی جمہوریہ پاکستان کے 22 وے وزیراعظم منتخب ہو چکے ہیں اور قوم سے اپنا پہلا حطاب بھی کر چکے ہیں اور اس سب کے بعد میں نا چیز مبارک باد کا تحفہ پیش کرنے میں پیچھے رہ جاؤں ایسا ہو ہی نہیں سکتا لیکن ساتھ ہی میرا ذہن کچھ سابق وزراء اعظم کی جانب دوڑھتا ہوا اور چیخوں پکار کرتا ہوا ملتا ہے۔ اور کہتا ہے کہ پہلے کچھ حاصل ہوا جو اب پھر امید لگائے ہوئے ہو کوئی پہلے حق ملا جو اب تلاش کر رہے ہو اور بھی ان ہی لوگوں سے جو سوائے عمران خان کے پہلے ہی وزارتوں کا مزہ چکھ چکے ہیں تو میں سوچ میں پڑے رہنے اور سفر سوچ کا ایک لمبا سفر طے کرنے کے بعد اس اس نتیجہ پر پہنچا ہوں کہ چلو زحموں بھرے جسم اور احساسات کے ساتھ ایک اور اعتبار ہی سہی ایک اور بھروسہ ہی سہی کیا ہو گا زیادہ سے زیادہ ٹوٹ ہی جائے گا اور تو کچھ نہیں کیونکہ بھروسہ ٹوٹنے کے تو ہم پہلے ہی سے عادی ہیں پر نظر خان صاحب کی جانب امیدیں وابستہ کیۓ ہوئے ہے۔ اور ان کا قوم سے پہلا حطاب سن کر مزید امیدیں جنم لے چکی ہیں۔ لیکن کیا خان صاحب کی وہ ٹیم جو پہلے کسی نہ کسی صورت میں کسی نہ کسی ٹیم کا حصہ رہ کر ہماری امیدوں کو توڑ چکی ہے۔ تو خیر اس سب کے بعد پھر خیال آتا ہے کہ خان صاحب کچھ ضرور کریں گے جو تاریخ ساز الفاظ میں درج کیا جائے گا ادھر دوسری جانب اپوزیشن اپنے کارنامے گنوانے میں مصروف عمل ہے لیکن اگر آپ کے اتنے ہی کارنامے ہیں تو آج اپوزیشن میں کیوں وضاحتیں کیوں آج کیوں سارے کے سارے پیاس کے مارے پھر رہے ہیں کیوں آج تک وہ خود کا لوہا نہیں منوا سکے لیکن اس سب کے بعد جو ایک خطرناک چیز نظر آتی ہے وہ یہ ہے کے کہ سابقہ حکومت کے شروع کردہ منصوبوں پر کام ہی نہیں کیا چاہیئے 80 فیصد ہی مکمل کیوں نہ ہو چکا ہو آتے ہی اپنے اپنے نام کی تختی لگا کر نۓ منصوبوں کا آغاز کر دیا جاتا ہے اور 5 سال میں پائہ تکمیل تک پہنچ ہی نہیں پاتے اور پھر ایک نئ آنے والی حکومت اپنے نۓ منصوبوں کی جانب گامزن ہو جاتی ہے لیکن سوال یہ ہے کہ کیا سابقہ حکومت کے شروع کردہ منصوبوں میں لگنے والے پیسے کا کوئی مالک نہیں تھا تو میری دعا ہے کہ خان صاحب کو اللہ کی ذات ان کے مقصد میں کامیابی عطا فرمائے لیکن کیا آپ اس طرز حکومت کو رد کرنا پسند کریں گے جو سابقہ حکومتیں کرتی رہی ہیں کیا آپ کا قافلہ اپنے اس سفر کی جانب گامزن گا جو درست اور قائد کا بتایا ہوا سفر ہے کیا آپ کا قافلہ اس منزل کو تلاش کر پاۓ گا جس منزل کے حصول کے لئے یہ ملک حاصل کیا گیا کیا آپ آپ ایک ایسا لائحہ عمل تیار کریں گے جو ملک پاکستان کو درست معنوں میں اسلامی اور فلاحی ریاست کی صورت میں ڈال سکے کیا مظلوم کو قانون کے زریعے بغیر پیسہ لگاۓ اس کا حق دلوانے والا قانون نافذ ہو پائے گا۔ کیا میری اس ارض کو حقیقی اور آئنی ملک بنایا جائے گا۔ کیا سنت محمدی اور تعلیمات قرآنی پر عمل درآمد والا ملک نصیب ہو گا۔ خان صاحب یہ سب توقعات اب صرف آپ سے وابستہ ہیں۔ اب آپ کی مرضی ہے کہ جیسا مرضی کر لیں۔ ہم تو پھر بھی راضی ہی رہیں گے تو میری دعا ہے کے اللہ خان کو قدم قدم کامیابی عطا کرے اور افسردہ عوام کا بھلا ہو سکے اور جو سفر انہوں نے شروع کیا ان کو منزل نصیب ہو اور ان کی صلاحیتیں ان کی ساری ٹیم پر حاوی ہو جائیں تا کہ با مقصد سفر کا آغاز ہو سکے شاعر اس کی کچھ یوں ترجمانی کرتا ہے
سفر تو کٹ جائے گا درست ہو یا غلط
میٹتے نہیں کبھی اسم اہل سفر کے

اللہ کی ذات میری اس پاک دھرتی کو شاد و آباد رکھے اور دن دگنی رات چوگنی ترقی عطا کرے اور ہر کلی کھلکھلاتی اور مہکتی رے اور سورج امید سے لے کر تکمیل تک سب سفر آسان ہو جائے اللہ کی ذات ہمارے لئے آسانیاں پیدا کرے اور ہم سب کو درست معنوں میں آسانیاں تقسیم کرنے کا شرف عطا کرے۔

Ashir Ali
About the Author: Ashir Ali Read More Articles by Ashir Ali: 9 Articles with 5655 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.