ڈیم اور ڈریم

ہمارافطری اوربدترین دشمن ملک بھارت مادروطن پاکستان کو خدانخواستہ ریگستان بنانے کے درپے ہے لہٰذاء ڈیم کی تعمیر کیلئے کپتان عمران خان اورچیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی چندہ مہم کومتنازعہ بنانیوالے یقینابھارت کے بھگت اورسہولت کار ہیں،انہیں ڈیم کی تعمیر نہیں بلکہ کپتان کی تدبیر موثرہونے کادکھ ہے۔پاکستان میں زراعت سمیت انسانوں کیلئے مستقبل کی آبی ضروریات پوری کرنے کیلئے زیادہ سے زیادہ'' ڈیم '' تعمیرکرناپاکستانیوں کی دیرینہ ''ڈریم''ہے جوان شاء اﷲ عنقریب شرمندہ تعبیر ہوگی کیونکہ اب پاکستان کی کمانڈانتھک کپتان کے ہاتھوں میں ہے۔ہماری دعاہے پاکستان میں کوئی ایسا طاقتور، نڈر اور مدبر حکمران بھی اقتدارمیں آئے جوکالاباغ ڈیم بارے تحفظات دوراور سیاسی تنازعات ختم کرتے ہوئے ہماری ریاست کی کایاپلٹ دے ۔ ڈیم کی تعمیر کاٹائم فریم آگیا ہے،ڈیم پاکستان کی تعمیروترقی کاروڈمیپ ہیں۔ پاکستان کے خیرخواہ اس کارخیر کی کامیابی کیلئے اپنابھرپورکرداراداکررہے ہیں جبکہ ڈیم کی تعمیر کابیڑااٹھانے والی دومرکزی مقتدرشخصیات وزیراعظم عمران خان اورچیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار پر ہونیوالی تنقید میں کوئی دم نہیں ہے۔ڈیم کیخلاف ہونیوالے پروپیگنڈے کے ڈانڈے مسلم لیگ (ن) کے سوشل میڈیاسیل سے جاملتے ہیں ۔ڈیم بنانے کے ایشوپر وزیراعظم عمران خان،چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار اور پاک فوج کے سپہ سالار اعظم جنرل قمرجاویدباجوہ متفق ،متحداورمتحرک ہیں۔پاک فوج کے سپہ سالار اعظم جنرل قمرجاویدباجوہ نے اپنے جانبازوں کی طرف سے ڈیم کی تعمیر کیلئے چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کوایک ارب پچاس لاکھ روپے کاچیک پیش کیا ۔ دشمن کی جارحیت سمیت زمینی وآسمانی آفات وبلیات ہوں یادوسرے چیلنجز پاک فوج نے پرامتحان میں پاکستان اورپاکستانیوں سے والہانہ محبت کامظاہرہ کیا ہے ۔نومنتخب وزیراعظم عمران خان اپنے پیشرووزرائے اعظم کی طرح ہاتھ پرہاتھ دھرے نہیں بیٹھ سکتے اورنہ انہیں بیجا بیرونی دوروں کاشوق ہے،کپتان عمران خان کی نیت اورسمت دونوں درست ہیں،آج تک انہوں نے جس کام کابھی بیڑااٹھایااسے منطقی انجام تک پہنچایاہے۔پاکستان اورپاکستانیوں کیلئے نیک نیت کپتان عمران خان کادم غنیمت ہے،25جولائی 2018ء کے عام انتخابات کے نتیجہ میں آنیوالی تبدیلی کے اثرات اورثمرات بتدریج نچلی سطح پرمنتقل ہورہے ہیں ۔ ڈیم تحریک کوبلڈوز کرنے کی سازش میں پیش پیش لوگ اپنی عاقبت نااندیشانہ بلکہ مجرمانہ روش پرغورکریں۔ مجھے لگتا ہے وہ جانے انجانے میں نریندرمودی کے ایجنڈے پرکام کررہے ہیں ۔بھارت بربریت کامظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کا پانی روک کراس اقدام کو ہمارے خلاف ایک ہتھیار کے طورپراستعمال کررہا ہے۔ ہمارامتعصب،انتہاپسنداورمنتقم مزاج پڑوسی نہیں چاہتا پاکستان ڈیم بنائے ،ظاہر ہے دشمن ملک سے اورکیاامید کی جاسکتی ہے مگرہمارے کچھ اپنے ملک میں ڈیم بنانے کیخلاف کیوں ہیں ۔ہمارے یہ نادان دوست تودشمن سے بھی بدترہیں۔بھارت نے بارودی جارحیت میں ناکامی کے بعد پاکستان کیخلاف آبی جارحیت کاارتکاب کرتے ہوئے پاک سرزمین پرآنیوالے دریاؤں کارخ موڑدیا۔بھارت کے وزیراعظم نریندرمودی محض پاکستان کاپانی غصب کرنے کیلئے'' ڈیم'' جبکہ ہمارے حکمران اپنے ہم وطنوں کو''ڈیم فول ''بناتے رہے۔ماضی کے حکمرانوں کی ملی بھگت کے بغیر بھارت یقینا آبی جارحیت میں کامیاب نہ ہوتا،آج وہ لوگ بھارت کے نمک کا حق اداکرنے کیلئے پاکستان میں ڈیم بنانے کی قومی مہم کوبلڈوزکرنے کے درپے ہیں ۔جوشعبدہ بازکئی دہائیوں تک پاکستا ن میں ڈیم کی بجائے میڑوبس ،اورنج ٹرین اورپل بناتے رہے اب وہ پاکستان میں ڈیم کی تعمیر کیخلاف متحداورمتحرک ہوگئے ہیں کیونکہ کپتان عمران خان نے اس خواب کوشرمندہ تعبیرکرنے کیلئے اپنے مخصوص اورمنظم اندازسے چندہ مہم کاآغازکردیا ہے، پی ٹی آئی کے عوامی اجتماعات میں جوش وجذبہ بیدارکرنیوالے ہردلعزیزگلوکارعطاء اﷲ بھی جھولی پھیلائے شہریوں سے چندہ مانگ رہے ہیں ۔مادروطن پاکستان کیلئے عطاء اﷲ کی اس خوبصورت اداپرفداہونے کاجی چاہتا ہے۔

پاکستان کیلئے'' چندہ'' نہیں بلکہ اشرافیہ کا'' گنداسیاسی کلچر''زہرقاتل ہے۔چندے بارے گندے جملے اداکرنیوالے درحقیقت پاکستان کیلئے اپناخبث باطن ظاہرکررہے ہیں۔ٹیکس عوام اپنی جیب سے اداکرتے ہیں جبکہ چندہ بھی خاص وعام کی جیب مگران کی مرضی ومنشاء اورخوشی سے جاتا ہے،دونوں صورتوں میں قومی وسائل عوام کی فلاح وبہبودپرصرف ہوتے ہیں۔ڈیم فنڈ کیلئے کسی شہری سے زبردستی نہیں کی گئی بلکہ جولوگ چندہ دے رہے ہیں ان کا جوش وجذبہ قابل دیداورقابل داد ہے ۔مادروطن کاکوئی سچامحب ڈیم کی ضرورت واہمیت سے انکاراوراس کی راہ میں رکاوٹ حائل نہیں کرسکتا۔مسلم لیگ (ن)سیاسی عداوت کی بنیادپر کپتان کوگرانے کیلئے پاکستان کی بنیادوں پرحملے نہ کرے۔جولوگ شریک اقتدارنہیں ہوتے وہ پاکستان کے ''شریک''کیوں بن جاتے ہیں ۔ڈیم کے دشمن عوام کے دوست نہیں ہوسکتے،ڈیم کی تعمیرکیلئے چندہ مہم کوناکام بنانے کیلئے مسلم لیگ (ن) کی قیادت کاکرداران کی پاکستانیت پرایک بڑاسوالیہ نشان ہے۔مسلم لیگ (ن) کے سوشل میڈیا کی زہرافشانی ناقابل فہم ہے۔جوکام میاں نوازشریف اورمیاں شہبازشریف نے اپنے تین ادوارمیں نہیں کیا وہ کپتان عمران خان نے اپنے اقتدارکی ابتداء میں شروع کردیا ۔اوورسیز پاکستانیوں سمیت ہم وطن دھڑادھڑ اپنے قابل اعتمادکپتان کے ڈیم فنڈ میں چندہ اوراس قومی کازکوکندھادے رہے ہیں ۔چندہ مہم کیخلاف گندی مگرناکام سیاسی مہم جوئی کرنیوالے ماضی میں کہا کرتے تھے کہ لوگ عمران خان کونوٹ دیتے ہیں مگرووٹ نہیں دینگے مگرحالیہ عام انتخابات میں عوام نے کپتان کو ووٹ بھی دیے اوراب نوٹ بھی دے رہے ہیں۔عمران خان کاکام بولتا ہے اورلوگ بڑی تعدادمیں کپتان کے تعمیراتی منصوبوں سے مستفیدہو تے ہیں ۔ انسان کیلئے پانی کی ضرورت اوراہمیت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا،پاکستان کی معیشت کیلئے ہماری زراعت کیا معنی رکھتی ہے اس کی وضاحت کرنے کی ضرورت نہیں۔

سلام اوراہل اسلام کی بقاء وبہبودکیلئے مالی اعانت کاکہنا سرورکونین حضرت محمدصلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی سنت ہے۔مکہ مکرمہ سے ہجرت کرتے ہوئے مدینہ منورہ پہنچنے کے بعد حضرت محمدصلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے ساتھ آنیوالے خاندانوں کیلئے پانی کا انتظام کرنے کی غرض سے چند ے کااہتمام فرمایاتھا تاہم بلندبخت حضرت عثمان غنی ؓ نے تنہا یہودی کو کنویں کی بھاری قیمت اداکرکے اسے مسلمانوں کیلئے وقف کردیاتھا۔حضرت عثمان غنی ؓ کی شہادت کے کئی صدیوں بعدبھی اسلام اوراہل اسلام کیلئے ان کی سخاوت جاری ہے ۔غزوہ بدرسمیت تمام غزوات کیلئے صحابہ اکرام سے چندہ اکٹھاکیا گیا ۔ایک بارفاروق اعظم حضرت عمررضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے بارگاہ رسالت ؐ میں اپنے مال میں سے آدھابطور اعانت دے دیا جبکہ دوسری طرف یارغارحضرت ابوبکرصدیق رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے اپنے گھر سے سب کچھ سمیٹ کر تاجدارانبیاء محمدمصطفی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پیش کردیا ،سراپارحمت ؐ نے حضرت ابوبکرؓ سے پوچھا گھر کیاچھوڑآئے ہوتوانہوں نے عرض کیا''اپنے اﷲ اوررسول اﷲ کانام'' چھوڑآیا ہوں۔ حضرت ابوبکرصدیق رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کی اس اداکوقادروکارسازاﷲ رب العزت نے بھی بہت پسندفرمایا اوران کے اس اقدام پرحضرت عمر فاروق رضی اﷲ تعالیٰ عنہ ان پررشک کیا کرتے تھے۔ اسلامی تعلیمات سے ہمیں خودداری اورخودانحصاری کادرس ملتا ہے۔ڈیم کی تعمیر کیلئے مقروض پاکستان پرمزیدقرض کابوجھ ڈالنادانائی نہیں لہٰذاء اپنی مددآپ کے تحت چندہ اکٹھاکرکے ناگزیرتعمیراتی منصوبوں کوپایہ تکمیل تک پہنچانامناسب اور مستحسن اقدام ہوگا ۔ کپتان عمران خان اورچیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی منظم وموثر کاوش سے پاکستان میں جوڈیم تعمیرہوں گے ان سے کوئی فردواحدیاخاندان نہیں بلکہ پوراپاکستان مستفید اورہمارے بچوں کامستقبل محفوظ ہوگا ۔اﷲ تعالیٰ کی توفیق سے خاص وعام ڈیم فنڈمیں چندہ دے رہے ہیں ،جس کادل نہیں چاہتا وہ نہ دے لیکن اس قومی مہم کیخلاف سیاسی مہم جوئی بھی نہ کرے۔

ماضی میں نوازشریف نے بھی قرض اتاروملک سنواروکے نام پرچندہ مہم شروع کی تھی اوراس وقت بھی ہم وطنوں سمیت اوورسیزپاکستانیوں کی طرف سے مادروطن کی محبت میں اس مہم کی کامیابی کیلئے اپنابھرپورکرداراداکیا گیا۔لندن میں مقیم قلم قبیلے کے سرخیل ڈاکٹر سمیع اﷲ ملک نے اپنے معتمددوست احباب کے ساتھ خطیرسرمایہ اس سکیم کی نذر کرتے ہوئے پاکستانیت کاحق اداکیاتھا مگرآج تک اس قرض اتاروملک سنواروکے تحت اکٹھے ہونیوالی رقم کاکوئی ریکارڈیا نام ونشان تک نہیں ہے۔سمیع اﷲ ملک کی صحافت کامحورومرکز اسلامیت،پاکستانیت اورانسانیت ہے،انہیں تعمیر کعبہ میں بھی کرداراداکرنے کابیش قیمت اعزازحاصل ہے۔سمیع اﷲ ملک نے راقم کوبتایاتھا کہ ان کی ترغیب پر''قرض اتاروملک سنوارو'' سکیم میں برطانیہ سے رقوم دینے والے بعدازاں انہیں کئی برسوں تک پریشان کرتے رہے۔ڈیم فنڈ پرتنقید کرنیوالے'' قرض اتاروملک سنوارو''کے تحت اکٹھے ہونیوالے فنڈزکاحساب دیں اورپھر چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار سے کوئی سوال یاان پرتنقید کریں۔ 180-Hماڈل ٹاؤن لاہورمیں مسلم لیگ (ن) کامرکزی دفتر چندے سے بنایاگیاتھا،اس سلسلہ میں مسلم لیگ (ن) اوورسیز کے رہنماؤں سے زبردستی چندہ لیا گیا جبکہ یہ پراپرٹی ''پارٹی'' نہیں بلکہ شریف خاندان کی نجی ملکیت ہے ۔مسلم لیگ (ن) میں انتخابی ٹکٹ کیلئے بھی امیدواروں سے چندے کے نام پرموٹی رقوم وصول کی جاتی ہیں لیکن ان کاکوئی ریکارڈ نہیں ہوتا۔اگرچندے سے مسلم لیگ (ن) کاپارٹی ہیڈآفس بن سکتا ہے توڈیم تعمیرکیوں نہیں ہوسکتا۔ نئے ڈیم'' کپتان'' نہیں '' پاکستان'' کی ضرورت ہیں ۔سات دہائیوں کے دوران پاکستان میں وزرائے اعظم اورڈکٹیٹروں کاآناجانالگارہالیکن ابھی تک کوئی نجات دہندہ نہیں آیا،تبدیلی کے علمبردارکپتان پاکستان اورپاکستانیوں کے نجات دہندہ بن سکتے ہیں۔

MUHAMMAD Nasir Iqbal Khan
About the Author: MUHAMMAD Nasir Iqbal Khan Read More Articles by MUHAMMAD Nasir Iqbal Khan: 14 Articles with 11247 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.