نواز شریف کا پاکستان مخالف بیان۔۔۔۔کلبھوشن کیس میں بطور ثبوت

عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیخلاف کیس کی سماعت ہور رہی ہے جہاں بھارت اپنے دفاع میں کوئی بھی چیز پیش نہ کر سکا تو اس نے اپنے دہشتگرد کو بچانے کیلئے ممبئی حملوں کے حوالے سے دیئے گئے نوازشریف کے بیان کو بطور دلیل پیش کر دیا۔ عالمی عدالت انصاف میں بھارتی وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ’’پاکستان نے بڑے دہشتگرد حملوں میں ملوث دہشتگردوں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی اور نہ ہی ان کا کوئی ٹرائل کیا گیا، پاکستان کے اخبار ڈان نے سابق وزیراعظم نواز شریف کا ایک انٹرویو کیا جس میں انہوں نے ممبئی حملوں میں پاکستان میں موجود تنظیموں کے ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا۔‘‘بھارتی وکیل کی جانب سے نوازشریف کے اس بیان کو عالمی عدالت انصاف میں بطور دلیل پیش کیا گیا ہے۔ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے جاسوس کلبھوشن جادیو کو 3 مارچ 2016 کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا۔ کلبھوشن پر پاکستان میں دہشت گردی اور جاسوسی کے سنگین الزامات ہیں اور بھارتی جاسوس تمام الزامات کا مجسٹریٹ کے سامنے اعتراف بھی کر چکا ہے۔پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں کا اعتراف کرنے والے جاسوس کلبھوشن یادیوکے خلاف عالمی عدالت انصاف میں کیس کی سماعت کے دوران پاکستانی وکلائنے بھارتی وکلائکے دلائل مسترد کردیئے تھے اور ایسے جوابات دیئے کہ بھارتی وکیل کے پسینے چھوٹ گئے تھے۔ پاکستان نے موقف اپنایا کہ کلبھوشن ویڈیو بیان میں اپنے جاسوس ہونے کا اعتراف کرچکا ہے لہٰذا اس پر ویانا کنونشن کا اطلاق نہیں ہوتا اور اس کے علاوہ معاملہ ہنگامی نوعیت کا بھی نہیں، بھارت کے پاس کلبھوشن یادیو کو جعلی پاسپورٹ پر بھجوائے جانے کابھی جواب نہیں اور باضابطہ طورپر بھارت کو گرفتاری کی اطلاع دی گئی تھی۔

نواز شریف مودی کی زبان بولتے رہے ہیں۔جناب سابق وزیر اعظم کے بیان کہ پاکستان ممبئی حملوں میں ملوث تھا کہ بیان کی جس باز گشت عالمی عدالت میں سُنائی گئی اِس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ نواز شریف نے اپنے اقتدار کی خاطر جس طرح رہاستی اداروں کے خلاف ہرزا سرائی کی اُس نے پاکستان کے وجود کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ دُنیا کی چھٹی ایٹمی قوت پاکستان کے اُس دور کے وز یر اعظم نے جب اپنی ہی ریاست پر وہ الزامات لگادئیے تھے جو کہ دُشمن کا ایجنڈا تھے تو اِن بیانات کو جس انداز میں بطور دلیل پیش کیا گیا ہے یہ سب کچھ پوری قوم کے لیے دُکھ کا باعث ہے ۔ جناب نواز شریف نے اپنی حکومت کو بچانے کے لیے پاک فوج کو نشانے پر رکھا۔ جس کی وجہ سے پوری قوم کو یہ دن دیکھنا پڑا ہے کہ ہمارے سابق وزیر اعظم کا بیان کلبہوشن کیس میں بطور ثبوت پیش کی جارہا ہے۔ یقینی طور پر ملک دُشمن عناصر کو وطن عزیزکے خلاف اِس بیان سے سے شہہ ملی تھی لیکن جناب نواز شریف کے سر پر اپنے اقتدار سے پیا سوار تھا اِس لیے اُنھوں نے ہر وہ بات اپنے ملک کے خلاف ہی کہی جو کہ مودی کہتا تھا۔ افسوس اِسے لوگ ہمارے حکمران رہے ہیں جن کے بیانات کو پاکستان مخالفت کے لیے پیش کیا جارہا ہے۔ حضرت قائد اعظم ؒ کی روح بے چین ہوگی کہ جاتی عمرہ کے میاں شریف کے فرزند نے دُشمن ملک کے ایجنڈے کو پورا کیا۔

پاکستان کی تاریخ اور اِس کی جغرافیائی اہمیت کے پیش نظر پاکستانی فوج اﷲ پاک کے بعد اِس ملک کی پاسبان ہے۔کشمیر کا معاملہ بھی ایسا ہے کہ وہ پاکستان کی شہ رگ ہے لیکن بھارت وہاں مسلسل خون کی ہولی کھیل رہا ہے۔پاکستان اور بھارت کے درمیان کئی جنگیں ہو چکیں ہیں۔ نواز شریف کو ہو سکتا ہے کسی خاص سازش کے تحت نا اہل کیا گیا ہو۔ یہ بھی مانا جاسکتا ہے کہ پاکستانی اسٹیبلشمنٹ اِسے کوئی سبق سیکھانا چاہ رہی ہے۔یہ بھی مانا جاسکتا ہے کہ نواز شریف کی مقبولیت کو ختم کرنے کے لیے اُسے رسوا کیا گیا ہو۔

بھارتی وزیر اعظم کی جاتی اُمرا آمد نواز شریف کے ساتھ ذاتی دوستی،نواز شریف کے خاندان کے بھارت میں کاروبار۔ نواز شریف کی جانب سے پاکستان کو دو لخت کرنے والے شیخ مجیب کو بارہا یاد کرکے پاکستانی عوام اور فوج کو دھمکی دینا کہ شیخ مجیب کے ساتھ ظلم ہوا تھا۔کلبہوشن یادو کے خلاف نوازشریف نے آج تک ایک لفظ منہ سے نہیں نکالا۔ نوازشریف کی بھارت سے محبت کا یہ عالم کہ آزادی کی لکیر کو سیفما کے اجلاس میں ختم کرنے کی بات کر ڈالی اور کہا کہ ہم سب ایک جیسے ہیں اُن کا خدا اور ہمارا خدا ایک ہے۔پھر اقامہ اور پانامہ کی وجہ سے پاکستانی عدلیہ کے ساتھ نواز شریف کی مہم جوئی۔ گلی گلی کوچے کوچے مجھے کیوں نکالا کی رٹ۔پاکستانی فوج کو خلائی مخلوق کا کہہ کر پو ری دُنیا میں مذاق اُڑانا۔ پاکستانی اعلیٰ عدلیہ کے خلاف زبردست محاذ آرائی۔ چیف جسٹس کو سر ئے عام دھمکیاں۔ سوشل میڈیا کو استعمال کرکے چیف جسٹس کو لعن طعن۔۔۔ اسحاق ڈار صاحب ملک و قوم کی دولت لوٹ کر بیمار بن کر لندن میں مزئے کر رہے ہیں اِس لیے کہ وہ نواز شریف کی بیٹی کا سُسر ہے۔ پاکستانی عوام کے لیے یہ ہضم کرنا مشکل ہوتا جارہا تھا کہ کشمیر میں قتل و غارت ہو رہی ہے اور نواز شریف کے ساتھ مودی کی یاری گھریلو تعلقات تک پہنچ چکی تھی۔مودی کا افغانستا ن میں بیٹھ کرپاکستان کو خوب دھمکیاں لگانا اور پھر سیدھا پاکستان بغیر کسی شیڈول کے آنا سیدھا جاتی عمرہ جانا اور نواز شریف کے ہاں شادی میں شریک ہونا۔ نواز شریف کے اِس طرح کے اندازِ محبت نے پاکستانیوں اور فوج کے دل میں اضطرابی کیفیت پیدا کردی تھی دوسری طرف نواز شریف کے بھارت میں کاروبار کیے جانے کے معاملے نے بھی عوام اور ملٹر ی اسٹیبلشمنٹ کو تحفظات میں مبتلا کردیا تھا۔ یوں پوری قوم نے دیکھ لیا ہے کہ نواز شریف کی وجہ سے پوری دُنیا میں جگ ہنسائی ہوئی ہے۔

MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE
About the Author: MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE Read More Articles by MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE: 452 Articles with 384473 views MIAN MUHAMMAD ASHRAF ASMI
ADVOCATE HIGH COURT
Suit No.1, Shah Chiragh Chamber, Aiwan–e-Auqaf, Lahore
Ph: 92-42-37355171, Cell: 03224482940
E.Mail:
.. View More