چھ الف کا پاکستان پر حملہ ۔۔۔!!

اسلامی جمہوریہ پاکستان وہ واحد عالم اسلام کی ریاست ہے جو کفار و مشکین کے مد مقابل تن تنہا مقابلہ کررہی ہے، اللہ اور اس کے حبیب محمد ﷺ و آل محمد کے صدقے اس ملک کو ایٹمی قوت اور صلاحیت سے سرفراز کیا ہے، اگر پاکستان ایٹمی وقت نہ ہوتا تو یقیناً پاکستان کے اندرونی و بیرونی دشمن کب کا ختم کرچکے ہوتے، تاریخ پاکستان شاہد ہے کہ بانی پاکستان حضرت قائد اعظم محمد علی جناح ، شہید نواب لیاقت علی خان اور شہید فاطمہ جناح کے ساتھ اندرونی و بیرونی مخالف طاقتوں نے ان عظیم ہستیوں کے خلاف منفی منصوبہ بندی کرنے سے باز نہ آئے، اسلامی جمہوریہ پاکستان کیونکہ اسلامی ریاست ہے اس لیئے غیر مسلم طاقتوں کو گوارا نہیں کہ یہ ریاست رہے اسی بابت ہر دور میں اُن وقتوں نے سیاسی میدانوں سے لیکر اداروں کو بھی خریدنے کی کوششیں کیں، اپنے آلہ کار بنانے کیلئے بھاری رقوم اور مراعات کی پیشکشیں کیں، اٹل اور مخلص لوگوں کی جانیں بھی لے لیں گویا یہ گوارا نہیں کہ ان کے خلاف کو اٹھے یا چل پڑے۔۔۔۔معزز قارئین!! الف سے شروع ہونے والے دنیا کے وہ ممالک جو پاکستان کو ختم کرنے پر تلے ہوئے ہیں جنھوں نے حالیہ دنوں میں پاکستان پر ایئر اسٹرائیک ،ایل او سی اور بحر میں جنگ کی کوشش کی تھیں ،و ہ چھ ممالک ہیں ان میں الف سے شروع ہونے والا انڈیا، افغانستان، ایران، امریکہ، اسرائیل اور انگلستان ہے۔۔معزز قارئین!! میرے ایک دوست نے مجھے واٹس اپ پر اس بابت کچھ خبر دی جو میں اپنے قارئین کے ساتھ شیئر کررہا ہوں۔ ۔۔گزشتہ ماہ کے آخری چار دنوں کی جنگ میں چھ ممالک کا شکار،پاکستان پر حملہ اور منصوبہ بندی میں یہی چھ ممالک شامل تھے،جن کے نام الف سے شروع ہوتے ہیںانڈیا، افغانستان، ایران، امریکہ، اسرائیل اور انگلستان ، ان ممالک نے انتہائی مہلک اسپائس دو ہزار میزائل اور اپنے پائلٹ انڈیا کو دیئے جو جدید ترین روسی ساختہ سخوئی تھرٹی جنگی طیارے اڑا رہے تھے، ایسا ہی ایک طیارہ پاکستان کی حدود میں آ گرا اور دوسراہٹ ہو کر بڈگام میں جا گرا اسکا پائلٹ جل کر مر گیا جو اطلاعات کے مطابق اسرائیلی تھا،ایران بلوچستان پر قبضہ کرنے کے لیے تیار بیٹھا تھا، ایران اور انڈیا کی کمٹمنٹ تھی کہ انڈیا پاکستان کی فوج کو پوری طرح انگیج کرے گا اور پھر ایران میدان خالی دیکھ کر اپنے ہاں دہشت گردی کا مدعا لے کر بلوچستان پر قبضہ کا دعوی کرکے اسکو ایرانی علاقہ قرار دے گا،یاد رہے کہ اسرائیل کے بعد ایران ہی وہ ملک ہے جس میں سب سے زیادہ یہودی (تیرہ لاکھ) بستے ہیںاور ایرانی اسمبلی میں باقاعدہ تیرہ یہودی ارکان ہیں،ایران اور انڈیا کا آپس میں معاہدہ ہے کہ انڈیا اور پاکستان کی جنگ کی صورت میں ایران انڈیا کو اپنے ہوائی اڈے، بندر گاہیں اور ہر طرح کی اسٹریٹجک مدد دے گا،ایران کسی بھی طرح سے مسلمان ملکوں کیلئے وفادار نہیں وہ سعودی عرب اور اسکے حلیف ممالک کے خلاف صف آراءہے، آپکے دشمن کا دوست کبھی آپکا مخلص دوست نہیں بن سکتا،عین اسی وقت افغانستان کے ایک ائربیس(ہلمند) پر موجود امریکی اور اسرائیلی کمانڈوز انڈیا کو ساتھ لے کر ایبٹ آباد آپریشن کی یاد تازہ کرنے کی تیاری کررہے تھے اور اس دفعہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں پر قبضہ کرنے کا منصوبہ تھا، اس ائیر بیس کو افغان طالبان نے عبرت کا نشان بنا کر پاکستان کے احسانات کا بدلہ اتارنے کی کوشش کی دوسری جانب زمینی جنگ میں انڈین فوج نے اسرائیلی کمانڈوز کے ساتھ ملکر کراچی اور بہاولپور پر حملہ کر کے پاکستان کی افواج کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کرنا تھا، اس دوران وسیع پیمانے پر اسپائس دو ہزار نامی انتہائی مہلک سیٹیلائٹ گائیڈز میزائلوں کی برسات کی جانی تھی جس سے پاکستان زبردست تباہی کا شکار ہو جاتاا سپائس دو ہزار میزالوں سے اسرائیل نے شام کے شہر حلب کو تباہ کردیا تھا، اس میزائل میں انتہائی مہلک دو ہزار نامی بارود ہوتا ہے جو تین سے پانچ کلومیٹر تک علاقہ تباہ کر دیتا ہے،انڈین پائلٹ پاکستان کی حدود میں اپنا جو فالتو سامان گرا کر بھاگے تھے اس کے ساتھ چار ا سپائس دو ہزار میزائل بھی گرا گئے تھے جس پر پاکستانی سائنسدان ریسرچ کررہے ہیں عنقریب پاکستان خود اسپائیس ٹیکنالوجی اپنے ہتھیاروں میں استعمال کر رہا ہوگا ان شاءاللہ، مقصد پاکستان کو اڑتالیس گھنٹوں میں تہہ نہس کر دینا تھا لیکن ہمارے محافظوں کو تمام منصوبے کا بروقت علم ہوگیا اور پھر جو ہوا وہ آپکے سامنے ہے،ایک اور جانب امریکی اور اسرائیلی کمانڈوز افغانستان میں اپنی مکمل تیاری کے ساتھ بیٹھے تھے کہ جنگ شروع ہوتے ہی پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں پر قبضہ کر لیں گے اور ایٹمی تنصیبات کو تباہ کر دیں گے مگر آئی ایس آئی نے انکو بڑے ہی عمدہ طریقے سے ٹھکانے لگا دیا اور پورا امریکی ایئربیس طالبان نے فارغ کر ڈالا، افغانستان اور ایران کی سرحد چاہ بہار کے قریب واقع صوبہ ہلمند کے شہر شوراب اور اواشیر کے درمیان امریکی اور افغان فورسز کی مشترکہ ملٹری بیس (بیسٹن امریکن بیس) پرطالبان کے اس حملے میں تقریباً ایک سو سینتیس امریکی میرینز، ستر کے قریب بھارتی را کے افسران ، اور سو سے زائد افغان این ڈی ایس کے اہم افسران ہلاک ہوئےہیں، اس ساری کاروائی میں کل تین سو ستانوے فوجیوں کی ہلاکت کے ساتھ اعداد و شمار سے باہر نقصان کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے،روس کو جب سے پاکستان نے سی پیک منصوبے میں شمولیت کی دعوت دی ہے وہ پاکستان کا اتحادی بن گیا ہے، موجودہ حالات میں روس نے پاکستان کو انتہائی حساس معلومات دے کر حملے کو ناکام بنانے میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے،پاکستان نے ان اہم معلومات کی مدد سے انڈیا میں پینتیس ٹارگٹ سلیکٹ کر کے انکی لسٹ بمعہ ایگزیکٹ لوکیشن سرخ دائرے لگا کر آنڈین آرمی چیف جنرل بپن راوت اور وزیر دفاع راج ناتھ کو بھجوا دیں تھی جس کو دیکھتے ہی ان کی آنکھوں تلے اندھیرا آ گیا انڈیا کو فوراً اپنے جنگی منصوبوں پر بریک لگانی پڑ گئی اورجے ایف تھنڈر سترہ طیاروں کے لئے چائنہ ساختہ بی ایل پندرہ میزائل بھی پاکستان کو اسی دوران فراہم کئے گئے جن کا توڑ اس وقت دنیا کے کسی ملک کے پاس نہیں ہے،مستقبل میں جہاں پاکستان کا چائنہ سے ایک کثیر الجہتی اتحاد سامنے آ رہا ہے ویسےہی پاکستان اور روس بھی بہت قریب نظر آ رہے ہیںیہ تو تھا پاکستان پر انڈیا کی جانب سے مسلط کردہ کولڈ اسٹارٹ ڈاکٹرائین اور امریکا کی جانب سے افپاک ملٹری ڈاکٹرائین کا بیان، جنگ کی ابتداء ، عروج اور اختتام تک ففتھ جنریشن پروپیگنڈا وار فئیر کا جواب دینے میں آئی ایس پی آر نے جو کردار ادا کیا اس کے اثرات بھی ایسے حیران کن ہیں کہ انڈیا اور امریکا دونوں سے اس کے سامنے ہاتھ کھڑے کر دئیے ہیں،پاکستان کی کامیابی کی بنیادی وجہ آئی ایس پی آر کی پیشہ وارانہ صلاحیت ہے، بھارت میں اس طرز کا ادارہ بنانے کی سوچ پیدا ہوچکی ہے، جنگ کے اس ماحول میں جہاں ایک طرف پاکستانی عوام اور میڈیا کے ساتھ آئی ایس پی آر کی ہم آ ہنگی اور اعتماد کا رشتہ سامنا آیا و ہیں دوسری طرف بھارتی عوام اور میڈیا کے لئے بھی مصدقہ معلومات اور صحیح خبروں کے لئے آئی ایس پی آر کے علاوہ کوئی اور ذریعہ نہیں تھا جس کی وجہ سے پاکستان کو نفسیاتی اور بیانیہ کی اس جنگ میں بھی واضح برتری حاصل رہی،دنیا بھر کو سچ بھی بتایا ، امن کا پیغام بھی دیا اور اپنا موقف بھی بیان کیا، خود انڈیا کا یہ حال تھا کہ جنرل آصف غفور کی پریس کانفرنس بھارتی میڈیا چلاتا رہا اور بعد میں جب بھارتی حکومت کو سمجھ آئی تو ان میڈیا ہاؤسز کو نوٹس جاری کرنے لگی۔۔۔معزز قارئین!! موجودہ وقت میں بھی پاکستان حالات جنگ سے باہر نہیں نکلا ہے کبھی بھی ،کسی بھی وقت یہ چھ قوتیں باہمی تعاون سے پاکستان کو نقصان پہنچانے کیلئے کچھ بھی کرسکتی ہے، ان حالات میں ہر پاکستانی الحمد للہ اپنے افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور پاکستان مخالف قوتوں کو بآور کرتی ہے کہ اگر کسی نے بھی پاکستان کی جانب میلی آنکھ سے دیکھا تو یہ قوم اس کی آنکھیں نوچ لے گی ، یہ قوم کا پیغام نہ صرف بیرون ملک پاکستان مکالف قوتوں کیلئے ہے بلکہ ان چھپے کارندوں کیلئے بھی ہے جو مختلف لباس، چہروں میں موجود ہیں ،ان میں خاص کر مذہبی و مسلکی دو رخی رہنما،منافق سیاست دان اور کالعدم رہنماو اراکین قابل ذکر ہیں، اس وقت ایوان کے تمام ممبران کو اپنی سیاسی جماعتوں کی رنجشوں، عداوتوں کو بھلا کر صرف اور صرف اس وطن کیلئے سوچنا سمجھنا اور مثبت عملی جامعہ پہنانا ہے ایسے وقت میں بھی اگر خود غرضی، لالچ، اقربہ پروری اور ملک دشمنی پر مبنی بیانیہ دیا جائے تو وہ نا قابل معافی اور قابل سخت سزا کا مرتب ہوگا، ایسے لوگ حقیقت میں غداری کے نہ صرف زمرے میں آتے ہیں بلکہ ان کیلئے غداری کی سزا واجب ہونی چاہیئے، ایسے وقت میں عوام میں شیرازہ بکھیرنے والے جان جائیں کہ ان کے تمام منفی عزائم خاک میں مٹادیئے جائیں گے کیونکہ پاکستان ہے تو ہم سب ہیں پاکستان نہیں تو کچھ بھی نہیں، ان سیاستدانوں اور ملک کے خلاف بکواس کرنے والوں کو بھاگنے نہیں دیا جائیگا ہمارے گلشن میں آگ لگا کر بھاگ نہیں سکوگے پہلے تمہیں ماریں گے پھر انڈیا کو برباد کریں گے کیونکہ آستین کے سانپوں کو دودھ پلانا بند ہونا چاہیئے ان کے سروں کو ہی کچل دینا چاہیئے ، اللہ پاکستان کو منافقوں، حاسدوں کے شر سے میشہ محفوظ فرمائے آمین ثما آمین۔۔۔۔۔۔پاکستان زندہ باد، پاکستان پائندہ باد!!

جاوید صدیقی‎
About the Author: جاوید صدیقی‎ Read More Articles by جاوید صدیقی‎: 310 Articles with 246132 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.