ٹیکس پروفائلنگ سسٹم: آپ کی حساس معلومات کتنی محفوظ؟

پاکستان کے وزیر برائے محصولات حماد اظہر اور فیڈرل بیورو آف ریونیو کے چیئرمین شبر زیدی نے ایک پریس کانفرنس میں باضابطہ طور پر نئے ’ٹیکس پروفائلنگ سسٹم‘ کے آغاز کا اعلان کیا جس تک انٹرنیٹ کے ذریعے رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔
 

image


اس سسٹم میں پانچ کروڑ 30 لاکھ افراد کی ذاتی، مالیاتی اور دیگر ضروری معلومات موجود ہیں، جیسے کہ آپ کی کل آمدنی کتنی ہے، آپ کے اثاثے کیا ہیں، آپ نے گذشتہ سال کتنا ٹیکس دیا، رواں سال ابھی تک کتنا ٹیکس دے چکے ہیں، آپ کے بیرون ملک سفر کی تفصیلات، گاڑیاں، موبائل کنکشن وغیرہ شامل ہیں۔

اسے ’سیٹیزن ٹیکسنیٹ پروفائل‘ کہتے ہیں۔
 


یہ سسٹم ایف بی آر اور نادرا کے پاس موجود معلومات کی مدد سے بنایا گیا ہے اور اعداد و شمار تازہ ترین ہیں۔ اگر اس میں کسی شخص کو کسی قسم کی بے ضابطگی نظر آتی ہے تو وہ ایف بی آر کو مطلع کر سکتا ہے اور ساتھ ہی ان معلومات سے حکام کو بھی اثاثے چھپانے والے افراد کو پکڑنے میں مدد ملے گی۔
 


ذاتی معلومات کا تحفظ
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نئے نظام کے ردعمل میں عوام نے ذاتی معلومات تک غیروں کی رسائی سے متعلق اپنے تحفظات کا اظہار بھی کیا ہے۔

زلفی راؤ اپنی ٹویٹ میں لکھتے ہیں کہ ’یہ بہت ہی بیوقوفانہ سوچ ہے۔ یہ پرائیویسی کے حق کی خلاف ورزی ہے اور پبلک سیکٹر اداروں میں نااہلی اور بدعنوانی لوگوں کے ذاتی تحفظ کے نقصان کا باعث بنے گا۔‘
 


ایک اور صارف شوزب نقوی لکھتے ہیں کہ ’پورٹل کے اندر حساس معلومات ہیں۔ اس میں اس سے زیادہ مضبوط سکیورٹی ہونی چاہیے۔ امید کرتا ہوں کہ آپ کی ٹیم اس پر کام کرے گی۔‘
 


اسد مسعود کہتے ہیں کہ ’حکومت کیا سوچ رہی ہے کہ کوئی بھی کسی سے بھی آسانی سے اس کا قومی شناختی کارڈ نمبر اور بہن بھائیوں کی پیدائش کے بارے میں معلومات حاصل کر کے ان کی آمدنی اور اخراجات کے بارے میں معلومات حاصل کر سکتا ہے۔‘

’سیٹیزن ٹیکسنیٹ پروفائل‘ تک رسائی کا طریقہ
سسٹم پر معلومات تک رسائی کا طریقہ کافی آسان ہے جس میں تقریباً پانچ منٹ لگ جاتے ہیں اور آپ کی جیب سے پانچ سو روپے لگتے ہیں لیکن چار مہینوں کے بعد آپ کو دوبارہ سے رسائی کے لیے پیسے جمع کروانے ہوں گے۔
 

image

ویب سائٹ پر جائیں تو سسٹم سب سے پہلے آپ سے آپ کا 13 ہندسوں پر مشتمل قومی شناختی کارڈ مانگا جاتا ہے اور ساتھ ہی موبائل نمبر بھی، ان دونوں چیزوں کے بغیر آپ کا اکاؤنٹ نہیں بن سکتا جبکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے موبائل فون کی جگہ ای میک ہونا لازمی ہے۔

یہ معلومات درج کرنے کے بعد ایک خفیہ کوڈ آپ کے موبائل اور ای میل پر آتا ہے جسے آپ نے جا کر ویب سائٹ پر لکھنا ہوتا ہے۔ یہ آپ کی تصدیق کا پہلا قدم ہے کہ آیا یہ آپ ہی ہیں جو اس معلومات تک کی رسائی حاصل کرنا چاہ رہے ہیں۔

تصدیق کے دوسرے مرحلے میں آپ سے دو سوال کیے جاتے ہیں جو آپ کے خاندان کے متعلق ہوتے ہیں جیسے آپ کے بھائی کس شہر میں پیدا ہوئے یا آپ کے دادا کی پیدائش کا شہر کیا ہے وغیرہ۔
 
image

آپ کو تین مواقع دیے جاتے ہیں صحیح جواب دینے کے لیے ورنہ آپ کا اکاؤنٹ بند کر دیا جاتا ہے۔

صحیح جواب دینے کے بعد آپ کو پیسے جمع کرنے ہوتے ہیں جس کے لیے دو آپشن دی جاتی ہیں، ای سہولت یا کریڈٹ کارڈ کے ذریعے پیسے جمع کروائے جا سکتے ہیں۔

اس کے بعد آپ میسج پر بھیجے کوڈ کے ذریعے آخری دفعہ اپنے اکاؤنٹ میں داخل ہوتے ہیں اور اپنی مرضی کا خفیہ پاسورڈ رکھتے ہیں اور آپ کو اپنے پروفائل تک رسائی مل جاتی ہے۔

Partner Content: BBC

YOU MAY ALSO LIKE: