یہ معمولی ڈش نہیں آرٹ کا شاہکار ہے، مہنگے ریستوران میں کھانوں کی مقدار کم کیوں رکھی جاتی ہے؟ جانیں حیرت انگیز حقائق

 
 
ہم کسی مہنگے ریسٹورینٹ میں کھانا کھانے جاتے ہیں تو ہمارا دل چاہتا ہے کہ خوب پیٹ پیٹ بھر کر کھانا کھائیں اور پیسے وصول کریں لیکن جب بیرا کھانا لے کر آتا ہے تو بہت تھوڑی سی مقدار میں اپنی منگوائی گئی ڈش دیکھ کر ہمارا منہ کھلا کا کھلا رہ جاتا ہے۔ لیکن مہنگے ریسٹورینٹس کو اتنا کم کھانا دینے کی کیا ضرورت ہوسکتی ہے؟ کیا یہ محض کنجوسی ہے یا اس کی کوئی اور بھی وجہ ہے؟آئیے جانتے ہیں
 
1- ڈش میں اجزاء بہت قیمتی ہوتے ہیں
کچھ ہوٹلز اپنے نایاب کھانوں کی وجہ سے ہی مشہور ہوتے ہیں اور اگر آپ وہاں جاکر ان ہی نایاب کھانوں کا انتخاب کریں گے تو وہ مہنگی ہی ملیں گی کیونکہ ان کے اجزاء بھی مہنگے ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر واگیو گائے ( ایک قسم کی گائے) کے ایک پاؤنڈ گوشت کی قیمت دوسو ڈالر ہےتو یقیناً پکنے کے بعد وہ مہنگا ملے گا۔
 
 
2- دیکھنے میں خوبصورت لگتا ہے
کم خوراک کو پلیٹ میں رکھنے سے نفاست اور نزاکت کا احساس ہوتا ہے۔ پلیٹ سجی ہوئی لگتی ہے اور سلاد وغیرہ رکھنے سے مزید خوبصورت ہوجاتی ہے۔
 
 
3- ہر چیز کو تھوڑا تھوڑا چکھنے کی گنجائش رہتی ہے
ایک ہی ڈش سے پیٹ بھر لینے کے بجائے کم لیکن مختلف ذائقے چکھنا یقیناً ایک خوشگوار عمل ہے اس لئے بھی کم مقدار میں کھانا پیش کیا جاتا ہے تا کہ لوگ اگلی بار کوئی دوسری ڈش ٹرائی کریں۔
 
 
4- کچھ ڈشز کھانا نہیں بلکہ آرٹ کا نمونہ ہوتی ہیں
ایسی بھی ڈشز ہوتی ہیں جو مختلف نایاب سبزیوں سے الگ الگ پلیٹوں میں بنائی جاتی ہیں ان کے اجزائے تریکیبی سے لے کر سجاوٹ تک کو ایک آرٹ کا درجہ دیا جاتا ہے جیسے فرانسیسی ڈش گارگیلو ، جس میں 16 مختف طرح سے پکی ہوئی سبزیاں شامل کرکے باقاعدہ ایک شاہکار ڈش کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔
 
 
5- معیار اچھا ہونے کا تاثر ملتا ہے
مقدار میں کم ہونا لوگوں میں بلند معیار کی ایک نشانی ہے اس لئے بھی اپنی اہمیت کا احساس دلانے کے لئے مختلف ہوٹلز کم مقدار میں کھانے پیش کرتے ہیں۔
 
YOU MAY ALSO LIKE: