|
|
چاند دیکھنے کے معاملے میں ہر سال ہی تنازعہ سامنے آتا
ہے اور ملک میں ہر سال ہی دو الگ الگ دنوں میں عیدین اور رمضان کی شروعات
ہوتی ہے۔ چونکہ خیبر پختونخواہ اور پشاور سے چاند کی شہادتوں کے حوالے سے
مختلف آراء پائی جاتی ہیں اس لئے اس سال رویتِ ہلال کمیٹی کے سربراہ مولانا
عبدانجیر آزاد نے اس تنازعے کو حل کرنے کے لئے رمضان کے چاند کا فیصلہ کرنے
کا اجلاس پشاور میں ہی رکھا ہے تاکہ وہاں کی شہادتوں کے مطابق ہی ایسا
فیصلہ لیا جائے جس سے ہر صوبے کے عوام متفق ہوں اور ایک ہی دن رمضان کے
بابرکت مہینے کی شروعات کرسکیں۔ |
|
|
|
فیصلہ شرعی اصولوں اور
شہادتوں کے مطابق ہی ہوگا |
مولانا صاحب نے ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا
کہ ان کی پوری کوشش ہے کہ پورا ملک ایک ہی دن روزے اور عید منائے البتہ
حتمی فیصلہ صرف شرعی شہادتوں کے مطابق کیا جائے گا۔ اور اس سلسلے میں وفاقی
وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری سے ٹیکنیکل مدد لی جائے گی اس کے علاوہ
سپارکو اور محکمہ موسمیات کے تعاون سے ہی فیصلہ کیا جائے گا۔ |
|
چاند کے معاملے میں
مسلکی اختلافات سے کیسے نمٹا جائے گا؟ |
اس معاملے پر بات کرتے ہوئے مولانا عبدانجبر نے کہا کہ
اس معاملے میں مفتی منیب الرحمٰن سے رہنمائی لی جائے گی کیونکہ انھوں نے
ایک عرصہ یہ زمہ داری نبھائی ہے اور وہ ایک عظیم انسان ہیں۔ اس کے علاوہ
مولانا صاحب نے کہا کہ یہ پلیٹ فارم ہی وحدت کا ہے تو ان کی پوری کوشش ہے
کہ پورا ملک ان کے فیصلے سے راضی ہو۔ |